• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

امریکہ: اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا خطاب، عوام کا احتجاج، ایران کی شدید تنقید

Updated: July 25, 2024, 9:34 PM IST | Washington

اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو سرکاری دورے پر امریکہ میں ہیں، جہاں انہوں نے بدھ کو امریکی کانگریس سے خطاب کیا اور ایران کو خطہ کیلئے خطرہ قرار دیا۔ اس دوران فلسطین حامی مظاہرین امریکہ بھر میں احتجاج کررہے ہیں۔ ایرانی وزارت خارجہ نے جمعرات کو بیان جاری کرکے امریکہ اور اسرائیل پر تنقید کی ہے۔

Pro-Palestinian protesters protest outside the US Capitol building. Photo: PTI
فلسطین حامی امریکی پارلیمنٹ کی عمارت کے باہر احتجاج کرتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

غزہ میں جاری وحشیانہ اسرائیلی وجہ آپریشن کے درمیان اسرائیلی وزیراعظم امریکہ دورے پر ہیں جہاں امریکی حکومت اور کانگریس نے ان کا استقبال کیا۔ ایران نے جمعرات کو بیان جاری کرکے امریکی حکومت اور کانگریس پر سخت تنقید کی۔ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے جمعرات کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ اسرائیل کا قصائی (نیتن یاہو) روزانہ غزہ میں فلسطینی بچوں کو قتل کررہاہے اور ان جرائم کے باوجود امریکی حکومت اور کانگریس اس اسرائیلی جلاد کا تالیوں کے ساتھ استقبال کر رہے ہیں۔ 

بنجامن نیتن یاہو جنہوں نے بدھ کو امریکی کانگریس سے خطاب کیا، کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کنعانی نے لکھا کہ غزہ میں نو ماہ سے جاری وحشیانہ نسل کشی اور طفل کشی کا مجرم اور ایک جعلی حکومت کا وزیراعظم اپنے حامیوں سے مل رہا ہے۔ ایران کا شدید ردعمل نیتن یاہو کے بیان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے ایران کو دہشت گردی کا محور قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف اتحاد قائم کرنے کا ارادہ ظاہر کیا اور دعویٰ کیا کہ مشرق وسطیٰ میں فرقہ وارانہ قتل عام کے پیچھے صرف ایران کا ہاتھ ہے۔نیتن یاہو نے امریکی قانون ساز مجلس سے کہا امریکہ اور اسرائیل ہی مشرق وسطیٰ میں ایک حفاظتی اتحاد بناسکتے ہیں تاکہ ایران کے بڑھتے خطرہ کا مقابلہ کیا جاسکے۔

نیتن یاہو امریکی کانگریس سے خطاب کرتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو نے امریکی قانون ساز مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل اور امریکہ کے دشمن ایک ہی ہے۔ انہوں نے ایران کو امریکہ کا سب سے زیادہ انتہا پسند دشمن قرار دیا۔نیتن یاہو نے اسرائیل کو فوجی امداد فراہم کرنے پر امریکہ کا شکریہ ادا کیا۔اپنی تقریر کے ذریعے نیتن یاہو غزہ کے خلاف جنگ میں امریکی کانگریس کی حمایت حاصل کرنا چاہتے تھے۔ یاہو کی تقریر کے دوران ایک درجن سے زائد قانون ساز نے غیر حاضر رہ کر نیتن یاہو کا بائیکاٹ کیا۔ اسرائیلی وزیراعظم کی امریکہ آمد پر ہزاروں امریکی مظاہرین نے امریکی کیپیٹل کی عمارت کے سامنے احتجاج کیا۔ نیتن یاہو نے مظاہرین کے متعلق کہا کہ وہ ایران کے بے وقوف آلہ کار بن چکے ہیں۔

۷؍اکتوبر ۲۰۲۳ء کو غزہ میں جاری جنگ کا آغاز ہوا تھا جب حماس کے مسلح لڑاکوں نے اسرائیلی علاقوں میں داخل ہوکر اچانک حملہ کیا جس میں اسرائیلی حکومت کے اعدادوشمار کے مطابق ۱۱۹۷؍ شہریوں اور فوجیوں کی موت ہوگئی۔ حماس نے تقریباً ۲۵۰؍ افراد کو یرغمال بنا لیاتھا جن میں سے ۱۱۱ افراد تاحال غزہ میں حماس کے قبضہ میں ہیں جبکہ اسرائیلی ملٹری کا کہنا ہے کہ ان میں سے ۳۹ یرغمالی مارے جاچکے ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، اسرائیلی فوج کے جارحانہ آپریشن میں ۳۹؍ ہزار ۱۰۰؍ فلسطینی موت کے گھاٹ اتر چکے ہیں۔ ایران نے اس حملے پر حماس کی پیٹھ تھپتھپائی تھی لیکن اس کے پیچھے اپنا ہاتھ ہونے سے انکار کیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK