• Fri, 22 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اترپردیش: پولیس حراست میں ایک شخص کوتیزاب پینے پر مجبور کیا گیا، حالت نازک

Updated: October 29, 2024, 7:31 PM IST | Lukhnow

اتر پردیش میں موہت پانڈے کی موت کے بعد اب پولیس حراست میں ایک شخص کو پانی مانگے پر نشے میں دھت پولیس اہلکار نے تیزاب پینے پر مجبور کیا، جس کے بعد اس کی حالت تشویشناک ہو گئی۔جبکہ اس کے اہل خانہ نے خاطی پولیس اہلکار کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

اتر پردیش کے امروہہ کے سید ناگلی پولیس اسٹیشن میں زیر حراست ایک نوجوان کو مبینہ طور پر اس وقت تیزاب پینے پر مجبور کیا گیا جب اس نے پانی مانگا، پولیس پر الزام ہے کہ اس ہولناک واقعہ سے قبل نوجوان کو مار پیٹ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔یہ واقعہ لکھنؤ میں پولیس حراست میں موہت پانڈے کی موت کے چند دن بعد پیش آیا۔متاثرہ شخص اس وقت اسپتال میں داخل ہےاوراس کی حالت تشویشناک ہے۔اس کے اہل خانہ اور گاؤں والوں نے پولیس سرکل آفیسر سے ملاقات کی اور واقعہ میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ۔

یہ بھی پڑھئے: بی جے پی ایم ایل اے کی امداد پر موہت کی بیوہ برہم

اطلاعات کے مطابق ۱۴؍اکتوبر کی رات سید ناگلی پولیس اسٹیشن کے باہر طلباء کے دو گروپوں میں جھگڑا ہوا۔ سنبھل ضلع کے پنسوکھا ملک گاؤں کے رہنے والے دھرمیندر سنگھ نے مبینہ طور پر مداخلت کرکے حالات کو سنبھالنے کی کوشش کی۔ تاہم، خاندان نے دعوی کیا کہ صورتحال کی وضاحت کرنے کی کوشش کے باوجود پولیس نے ان کی بات سننے سے انکار کر کے دھرمیندر کو حراست میں لے لیا ۔
دھرمیندر کے بھائی پشپندرنے دعویٰ کیا ہے کہ جب اس نے پولیس لاک اپ میں پانی مانگا تو نشے میں دھت پولیس والوں نے اسے تیزاب پلایا جس سے اس کی حالت تشویشناک ہوگئی۔ حالت بگڑنے پر اسے ابتدائی طبی امداد کیلئے سید ناگلی لے جایا گیا اور اس کے بعد میرٹھ منتقل کر دیا گیا۔میرٹھ میں ڈاکٹروں نے اس کی آنتوں کو بڑے پیمانے پر نقصان کی نشاندہی کی اور اہل خانہ کو اسے گھر لے جانے کا مشورہ دیا ہے۔ دھرمیندر کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔

یہ بھی پڑھئے: زیادتی کاشکار خواتین کے معاملات میںبی جےپی نے ہمیشہ رکاوٹ ڈالی : ونیش

اس واقعے کے بعد، دھرمیندر کے اہل خانہ نے کئی گاؤں والوں کے ساتھ، علاقے کے سرکل آفیسر سے ملاقات کی۔ انہوں نے واقعے کی مکمل تحقیقات اور ذمہ دار پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ گاؤں والوں نے پولیس کے مبینہ مظالم پر اپنے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے قصورواروں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ پولیس سرکل آفیسر نے اہل خانہ کو منصفانہ تحقیقات کے بعد مناسب کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK