Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

اتراکھنڈ: عید کی خریداری سے لوٹ رہا روزہ دار لڑکا پولیس کے زد و کوب کا نشانہ

Updated: March 29, 2025, 2:47 PM IST | Dehradun

اتراکھنڈ کے رودر پور شہر میں ایک مسلمان لڑکے کو پولیس نے اس وقت زد و کوب کیا جب بحالت روزہ عید کی خریداری کرکے گھر لوٹ رہا تھا۔ عارش کے مطابق یہ بتانے کے باوجود کہ وہ روزہ سے ہے پولیس نے کوئی رحم نہیں دکھایا اور اسے مزید زیادتی کا نشانہ بنایا۔

Arish, a victim of police brutality. Photo: X
پولیس کے ظلم کا شکار عارش ۔ تصویر: ایکس

اتراکھنڈ کے رودرپور شہر میں ایک مسلمان لڑکے کے ساتھ پولیس کے تشدد کا ایک پریشان کن واقعہ سامنے آیا ہےعارش نامی یہ لڑکا عید کی خریداری سے واپس اپنی موٹر سائیکل پر جا رہا تھا کہ دو سادہ کپڑوں میں پولیس اہلکاروں نے اسے بے رحمی سے پیٹا۔ یہ واقعہ اندرا چوک پر پیش آیا، جہاں پولیس والوں نے بلا وجہ اسے روکا اور مارنا شروع کر دیا۔سب سے زیادہ تشویشناک بات یہ ہے کہ آرِش کے روزے سے ہونے کا ذکر کرنے کے بعد بھی پولیس والوں نے کوئی رحم نہیں دکھایا اور اسے مزید مارا۔ بعد میں اسے رامپورہ پولیس چوکی لے جایا گیا، جہاں ہتھکڑی لگا کر ایک کمرے کے اندر شدید تشدد کیا گیا۔ جب اس کا خاندان چوکی پر پہنچا تو پولیس والوں نے اسے تھپڑ مارا اور جیل بھیجنے کی دھمکی دی۔  
منگل کو یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب کچھ مقامی رہائشیوں، کانگریس لیڈر موہن کھیڑا اور ٹریڈر ایسوسی ایشن کے سنجے انوجا نے کوتوالی پولیس اسٹیشن جا کر معاملہ اٹھایا۔متاثرہ کے والد عتیق نے پولیس میں شکایت درج کرائی ہے، جس میں انہوں نے الزام لگایا کہ ان کے بیٹے کو بلا وجہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے ملزمان پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ پولیس اسٹیشن انچارج نے تحقیقات اور مناسب کارروائی کا یقین دلایا ہے۔ ایک ویڈیو میں متاثرہ کے ہاتھ اور پیٹ پر چوٹ کے نشانات دیکھے جا سکتے ہیں۔عارش نے ملزم پولیس اہلکاروں کو وجے اور مہیش کے نام سے شناخت کیا۔اس واقعے نے مقامی لوگوں میں شدید غم و غصہ پیدا کیا، جنہوں نے پولیس اسٹیشن کے سامنے احتجاج کیا اور ملزمان پولیس اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔   
دریں اثنا، رودرپور کے سی او پرشانت کمار نے کہا کہ یہ معاملہ ان کی نظر میں نہیں آیا۔ اگر کسی نابالغ کو  زد و کوب کئے  جانے کی شکایت موصول ہوتی ہے تو تحقیقات کی جائے گی اور تحقیقاتی رپورٹ کی بنیاد پر کارروائی ہوگی۔ واضح رہے کہ یہ واقعہ کوئی الگ تھلگ واقعہ نہیں ہے۔ ہندوستان میں مسلمانوں کے خلاف تشدد اور امتیازی سلوک میں اضافہ ہو رہا ہے، جہاں پولیس کی زیادتی اور نفرت انگیز جرائم کے بے شمار واقعات بغیر سزا کے رہ جاتے ہیں۔ کل آبادی کا۱۴؍ فیصد ہونے کے باوجود، مسلمان انتظامیہ کےظلم، سماجی پسماندگی اور سرکاری لاپروائی کا شکار ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK