ممبئی کانگریس کی صدر اوررکن پارلیمنٹ ورشا گائیکواڑ کی تحریری شکایت پر مہاراشٹر الیکشن آفیسر کی یقین دہانی۔
EPAPER
Updated: October 20, 2024, 6:05 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
ممبئی کانگریس کی صدر اوررکن پارلیمنٹ ورشا گائیکواڑ کی تحریری شکایت پر مہاراشٹر الیکشن آفیسر کی یقین دہانی۔
اسمبلی الیکشن کے دوران فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے والا لفظ ’ووٹ جہاد‘ کا استعمال کرنا اب مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیاجائے گا۔ مہاراشٹر کے چیف الیکشن آفیسر نے ممبئی کانگریس کی صدر و رکن پارلیمان ورشا گائیکواڑ کو یہ یقین دہانی کرائی ہے۔ اس کی اطلاع ورشا گائیکواڑ نے اپنے سوشل میڈیا ’ایکس‘ اکاؤنٹ پر جاری کی ہے۔ ووٹ جہاد کو ضابطہ اخلاق کے خلاف ورزی قرار دینے کی تصدیق ایک الیکشن آفیسر نے نمائندۂ انقلاب سے بات چی کے دوران بھی کی ہے۔
کانگریس لیڈر ورشا گائیکواڑ نے مہاراشٹر کے چیف الیکشن آفیسر کو ۱۹؍ اکتوبر کو خط لکھ کر بی جے پی کے ممبئی صدرو رکن اسمبلی آشیش شیلار کے خلاف شکایت درج کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس ضمن میں ورشا گائیکواڑ نے اپنے خط میں لکھا تھا کہ ریاست میں برسراقتدار پارٹی کے لیڈر ووٹ جہاد کی اصطلاح کا استعمال کرکے ایک خاص مذہب کی توہین کررہے ہیں۔ الیکشن میں کس کو ووٹ دینا ووٹر کا حق ہے۔ اگر کسی علاقے کے ووٹر یا ووٹروں کی اکثریت نے کسی پارٹی یاامیدوار کو ووٹ دیا ہے تو کسی کو اسے ’ووٹ جہاد ‘ کہنے کا حق نہیں ہے۔ یہ آئین کی طرف سے ووٹر کو دیئے گئے حق اور اختیار کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے مزید لکھا ہے کہ مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے شیڈول کے اعلان کے بعد ریاستی الیکشن کمیشن کی طرف سے منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا گیا تھا کہ ووٹ جہاد جیسے بیانات کے خلاف فوری کارروائی کی جائے گی۔ اس کے باوجود بی جے پی کے ممبئی صدرآشیش شیلار نے ۱۹؍ اکتوبر کو منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ دھاراوی ری ڈیولپمنٹ کا استعمال کر کے وہاں کے واسیوں کو اکسانے کر اور دھاراوی کے واسیوں کو ممبئی میں ’ووٹ جہاد ‘کیا جا رہا ہے۔بی جے پی کے لیڈر جان بوجھ کر ایک خاص مذہب کے لوگوں کو اس طرح نشانہ بنا رہے ہیں۔ اس طرح کا بیان دے کر بی جے پی پُر امن ماحول کو خراب کرنے اور فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ورشا گائیکواڑ نے چیف الیکشن آفیسر سے مطالبہ کیا کہ آشیش شیلار کے بیان کا سنجیدگی سے نوٹس لیں اور ان کے خلاف فوری کارروائی کریں۔ کانگریس صدر کی شکایت پر افسر نے ووٹ جہاد کے استعمال کوضابطہ اخلاق کے خلاف ورزی قرار دیا اور کارروائی کا یقین دلایا۔