فیصلہ سنانے کیلئے ۸؍ مئی کی تاریخ طے۔ استغاثہ نے ایک ہزار سے زائد صفحات پر مشتمل تحریری بحث عدالت کے حوالے کی
EPAPER
Updated: April 19, 2025, 11:13 PM IST | Shahab Ansari | Mumbai
فیصلہ سنانے کیلئے ۸؍ مئی کی تاریخ طے۔ استغاثہ نے ایک ہزار سے زائد صفحات پر مشتمل تحریری بحث عدالت کے حوالے کی
مالیگائوں میں ۲۰۰۸ء میں ہونے والے بم دھماکہ کے کیس میں سنیچر کو اس وقت اہم موڑ آگیا جب این آئی اے کی خصوصی عدالت کے جج نے اس مقدمہ پر شنوائی مکمل ہونے کا اعلان کرتے ہوئے اس پر اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے فیصلہ سنانے کیلئے ۸؍ مئی کی تاریخ کا اعلان کیا ہے۔
سنیچر کو خصوصی سرکاری وکیل اویناش رسال نے ۳؍ حصوں میں منقسم ایک ہزار ۸۳۹؍ صفحات پر مشتمل اپنی حتمی تحریری بحث خصوصی جج اے کے لاہوٹی کے سپرد کردی۔ اس کے علاوہ استغاثہ نے ۵۳؍ صفحات کی علاحدہ کاپی بھی عدالت کو دی ہے جن میں دلائل کے طور پر اعلیٰ عدالتوں کے مختلف احکامات کے حوالے دیئے گئے ہیں۔
این آئی اے کورٹ میں جاری مقدمہ کی سماعت کے دوران استغاثہ نے ۳۲۳؍ گواہوں کے بیانات درج کئے ہیں جن میں سے ۳۴؍ گواہ عدالت میں اپنے بیان سے مکر گئے جس کی وجہ سے انہیں منحرف گواہ قرار دیا گیا ہے۔
فی الحال ۷؍ ملزمین اس کیس کا سامنا کررہے ہیں جن کے نام بی جے پی لیڈر سادھوی پرگیہ سنگھ چندر پال سنگھ ٹھاکر، سابق فوجی میجر رمیش شیواجی اُپادھیائے، اجئے عرف راجا ایکناتھ راہیرکر، جگدیش چنتامن مہاترے، کرنل پرساد شریکانت پروہت، سدھاکر دھر دویویدی عرف دیانند پانڈے عرف سوامی امرتا نند دیوتیرتھ اور سدھاکر اونکرناتھ چترویدی عرف چانکیا سدھاکر ہیں۔
ان پر تعزیرات ہند، ایکسپلوزیو سبسٹنس ایکٹ، انڈین آرمس ایکٹ اور اَن لاءفل ایکٹی ویٹیز پریوینشن ایکٹ (یو اے پی اے) کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ چلایا گیا ہے۔
اس کیس کی ابتدائی تفتیش اے ٹی ایس سربراہ ہیمنت کرکے نے کی تھی اور پہلی مرتبہ اس معاملے میں بھگوا خیمہ کے ملوث ہونے کا پردہ فاش کرتے ہوئے ملزمین کو گرفتار کیا تھا۔
البتہ ۲۰۱۱ء میں اس کیس کی تفتیش این آئی اے کے سپرد کردی گئی تھی۔ این آئی اے نے ۲۰۱۶ء میں ملزمین کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی لیکن اس میں کلیدی ملزمہ سادھوی پرگیہ اور دیگر ۳؍ ملزمین شیام ساہو، پروین ٹکلکی اور شیونارائن کالسانگرا کو یہ کہتے ہوئے کلین چٹ دے دی تھی کہ ان کیخلاف کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔ این آئی اے نے عدالت سے ان چاروں کو کیس سے ڈسچارج کرنے کی اپیل کی تھی لیکن عدالت نے شیو نارائن، شیام ساہو اور پروین ٹکلّکی کو ڈسچارج کرکے سادھوی پر کیس چلانے کا فیصلہ کیا تھا۔