ریاستی محکمہ صحت کےمطابق مہاراشٹر میں اب تک ’جی بی ایس‘ کے ۲۰۵؍مشتبہ معاملات کا پتہ چلاہے جن میں سے ۱۷۷؍ مریضوں میں جی بی ایس کی تشخیص ہوئی ہےاور ۸؍افراد کی اموات ہوئی ہیں جن میں ۴؍افراد کی جی بی ایس سے موت ہونےکی تصدیق کی گئی ہے۔
EPAPER
Updated: February 15, 2025, 11:33 AM IST | Saadat Khan | Mumbai
ریاستی محکمہ صحت کےمطابق مہاراشٹر میں اب تک ’جی بی ایس‘ کے ۲۰۵؍مشتبہ معاملات کا پتہ چلاہے جن میں سے ۱۷۷؍ مریضوں میں جی بی ایس کی تشخیص ہوئی ہےاور ۸؍افراد کی اموات ہوئی ہیں جن میں ۴؍افراد کی جی بی ایس سے موت ہونےکی تصدیق کی گئی ہے۔
ریاستی محکمہ صحت کےمطابق مہاراشٹر میں اب تک ’جی بی ایس‘ کے ۲۰۵؍مشتبہ معاملات کا پتہ چلاہے جن میں سے ۱۷۷؍ مریضوں میں جی بی ایس کی تشخیص ہوئی ہےاور ۸؍افراد کی اموات ہوئی ہیں جن میں ۴؍افراد کی جی بی ایس سے موت ہونےکی تصدیق کی گئی ہے۔ اس مرض پر قابو کیلئے تھانے کے دیہی علاقوں کے گھروں، اسکولوں، آنگن واڑی اور دیگر مقامات سےپانی کے ۵؍ہزار سے زائد نمونے جانچ کیلئے جمع کئے گئے ہیں۔
محکمہ صحت کے مطابق ۲۰۵؍مشتبہ مریضوںمیں سے ۱۱۳؍ مریضوںکو اسپتال سے علاج کےبعد رخصت کر دیا گیاہے،۵۰؍ آئی سی یواور۰ ۲؍وینٹی لیٹر پر ہیں۔جمعرات کو ۲؍مشتبہ نئے جی بی ایس کیس سامنے آئے ہیں۔ حکام صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور متاثرہ علاقوں میں نگرانی کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔
دریں اثناء ریاست میںجی بی ایس وائرس اور دیگر وبائی امراض کے بڑھتے ہوئے معاملات کو روکنے کیلئے،تھانے ضلع پریشد کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر روہن گھُگے نے گرام پنچایت سطح سے پینے کے پانی کے ذرائع اور تقسیم کے مقامات کو جراثیم سے پاک کرنے کی اپیل کی۔ گاؤں میں تربیت یافتہ خاتون رضاکاروں کے ذریعےجی بی ایس وائرس کےپھیلاؤ کو دیکھتے ہوئےصاف پانی کی دستیابی گاؤں کی سطح پر اسکولوں، آنگن واڑیوں اور نل کے پانی کے ذرائع سے پانی کے نمونوں کی جانچ کو ترجیح دی جا رہی ہے اورپانی کے نمونے جمع کئے جا رہے ہیں۔ پانی کے ان نمونوں کو گراؤنڈ واٹر سروے اینڈ ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کی لیباریٹری میں جمع کیا جا رہا ہے۔
تھانے کے دیہی علاقوں میں پانی کے کل۵؍ہزار ۴۳۰؍ نمونوں کا معائنہ کیاجارہاہے۔ایک دیہی خاندان کیلئے فی شخص کم از کم ۵۵؍ لیٹر پانی کی فراہمی ضروری ہے، اسی مناسبت سے تھانے ضلع کے دیہی علاقوں میں کام شروع کر دیا گیا ہے تاکہ ان علاقوں کے لوگوں کو معیاری اور پینے کا پانی مسلسل فراہم کیا جا سکے۔
مقامی حکام نے دیہی آبادی کو پینے کاصاف پانی فراہم کرنے کیلئے ریاست میں دیہی علاقوں میں پانی کے کوالیٹی کنٹرول اور سروے پروگرام نافذ کرنےکا مشورہ دیاہے، اس کے ذریعے گاؤں میں پینے کے پانی کے تمام ذرائع کی کیمیائی جانچ اور گھریلو نل کے کنکشن کے ذریعے فراہم کئے جانے والے پانی کو سال میں ایک بار لیباریٹری میں جمع کرایا جائے گااور اس کی جانچ کی جائے گی۔