Inquilab Logo Happiest Places to Work

کشی نگر ایکسپریس میں ویجیلنس ٹیم کی بڑی کارروائی

Updated: April 18, 2025, 11:26 PM IST | Mumbai

جعلی ٹکٹ سے سفر کررہے مسافروں سے ایک لاکھ روپے جرمانہ وصول کیا،ڈپلیکیٹ ٹکٹ پر۶۴؍افراد سفر کر رہے تھے

The fake tickets that many passengers were caught using while traveling
وہ جعلی ٹکٹ جن کی مدد سے کئی مسافر سفر کرتے ہوئے پکڑے گئے

سینٹرل ریلوے کی ویجیلنس ٹیم نے گزشتہ رات کشی نگر ایکسپریس پر چھاپہ مارا اور بڑی تعداد میں جعلی ریزویشن ٹکٹوں کا پردہ فاش کیا۔ویجیلنس ٹیم کے ایک اہلکار کے مطابق کشی نگر ایکسپریس کے ۲؍ اے سی کوچ میں ۱۶؍ ڈپلیکیٹ ٹکٹ پائے گئے جن پر ۶۴؍ مسافر سفر کررہے تھے۔
 تفصیلات کے مطابق لوک مانیہ تلک ٹرمنس سے گورکھپور کیلئے روانہ ہوئی کشی نگر ایکسپریس  پر ویجیلنس ٹیم نے چھاپہ مارا۔ایل ٹی ٹی سے اگت پوری کے درمیان اے سی کوچ’ بی ون‘ اور’ بی ۸ ‘ میں سفر کررہے مسافروں کے قبضہ سے ۱۶؍ ڈپلیکیٹ ٹکٹ برآمد ہوئے۔ان ٹکٹوں پر ۶۴؍ مسافر سفر کررہے تھے۔ قوانین کے مطابق ویجیلنس ٹیم نے متعلقہ مسافروں سے ایک لاکھ ۲۰؍ہزار جرمانہ وصول کیا۔ڈپلیکیٹ تتکال ٹکٹ راجستھان، بہار اور اترپردیش سے جاری کئے گئے تھے۔یہ ٹکٹ ممبئی میں بائیکلہ، کرلا اور گوونڈی میں پرنٹ کئے گئے تھے۔
 تحقیقات کے دوران واضح ہوا کہ ان میں سے کچھ ٹکٹ وی آئی پی کوٹہ سے بھی کنفرم کئے گئے تھے۔ جعلی ٹکٹوں کے ساتھ پکڑے گئے زیادہ تر مسافر گورکھپور اور بستی جارہے تھے۔
 اس ضمن میں ویجیلنس ٹیم کے ایک افسر نے کہا کہ گرمیوں کی تعطیلات میں  اسپیشل ٹرینیں چلائی جارہی ہیں ۔ ریلوے انتظامیہ پوری کوشش کررہا ہے کہ مسافر آسانی سے آبائی وطن پہنچ جائیں۔ مسافروں کو ٹکٹ دلالوں کے جھانسے میں نہیں آنا چاہیے۔ آج کل دلال ٹکٹوں کی بھاری رقم وصول کرنے کے بعد بھی مسافروں کو جعلی ٹکٹ دے رہے ہیں۔
 افسر نے مزید کہا کہ ہم نے چھاپے کی کارروائی کرلا سے گاڑی چھوٹتے ہی شروع کردی تھی اس لئے جن کے پاس واقعی ریزروڈ ٹکٹ تھے  انہیں کسی قسم کی پریشانی نہیں ہوئی ورنہ جعلی ٹکٹ والوں کے ساتھ سیٹ کیلئے بحث اور لڑائی ہو سکتی تھی۔جہاں سے ٹکٹ جاری ہوا اور جہاں پر پرنٹ وغیرہ ہوا ہے اس کی تحقیقات کی جائےگی اور خاطیوں کیخلاف ایکشن لیا جائےگا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK