الیکشن کمیشن نے ایف آئی آر درج کرادی، ویرار کے ایک ہوٹل میں بہوجن وکاس اگھاڑی کے کارکنوں نےپکڑ لیا۔
EPAPER
Updated: November 20, 2024, 12:05 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
الیکشن کمیشن نے ایف آئی آر درج کرادی، ویرار کے ایک ہوٹل میں بہوجن وکاس اگھاڑی کے کارکنوں نےپکڑ لیا۔
مہاراشٹر میں اسمبلی انتخاب کے لئے ووٹنگ سے عین قبل بی جے پی کے جنرل سیکریٹری اور قد آور لیڈر ونود تائوڑے ووٹرس میں پیسے تقسیم کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے۔ یہ بی جے پی کیلئے نہایت شرمناک واقعہ ہے۔ ممبئی کے مضافاتی علاقے ویرار کے ایک ہوٹل میں مقامی رکن اسمبلی ہتیندر ٹھاکر کی پارٹی بہوجن وکاس اگھاڑی کے کارکنوں نے ہوٹل میں گھس کر ونود تائوڑے کو گھیر لیا تھا ۔ اس واقعہ کے ویڈیو سامنے آرہے ہیں جن میں بی جے پی کارکنوں اور بہوجن وکاس اگھاڑی کے کارکنوں کے درمیان ہنگامہ آرائی دیکھی جاسکتی ہے۔ ساتھ ہی ان ویڈیوز میں ونود تائوڑے بھی نظر آرہے ہیں۔
اس معاملے میں ہنگامہ بڑھنے کے بعد الیکشن کمیشن نے ونود تائوڑے کے خلاف ایف آئی آر درج کرا دی ہے۔ رکن اسمبلی ہتیندر ٹھاکر نے دعویٰ کیا ہے کہ بی جے پی لیڈر کے پاس ایک ڈائری ملی ہے جس میں کس کو کتنے پیسے دینے ہیں اس کا پورا حساب کتاب لکھا ہوا ہے۔ واضح رہے کہ نالا سوپارہ سیٹ سے بی وی اے نے موجودہ ایم ایل اے شتج ٹھاکر کو میدان میں اتارا ہے جبکہ بی جے پی نے راجن نائک کو یہاں سے ٹکٹ دیا ہے جبکہ شتج کے والد ہتیندر ٹھاکر وسئی سے رکن اسمبلی ہیں۔
نالا سوپارہ کے ایم ایل اے شتج ٹھاکر نے الزام لگایا کہ بی جے پی لیڈر ونود تائوڑے ۵؍کروڑ روپے نقد لے کر آئے تھے۔ یہ رقم نالا سوپارہ سے بی جے پی امیدوار راجن نائک کو دی جانی تھی ۔ انہوں نے دعویٰ کیاکہ تائوڑے کے پاس موجود ڈائری سے ۱۵؍کروڑ روپے کے لین دین کی تصدیق ہوتی ہے۔ اس دوران تائوڑے کی گاڑی کی بھی جانچ کی گئی۔ ہیتندر ٹھاکر نے دعویٰ کیا کہ ونود تائوڑے نے انہیں کم از کم ۲۵؍ مرتبہ فون کیا اور معافی بھی مانگی کہ ان سے غلطی ہوگئی۔ جب یہ ہنگامہ شروع ہوا تو بہوجن وکاس اگھاڑی کے کارکنوں نے ہوٹل کو پوری طرح سے گھیر لیا تھا۔
اس معاملے میں سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’بی جے پی کا نعرہ بٹیں گے تو جتیں گے اور نوٹ جہاد بے نقاب ہو گیا ہے۔ ‘‘ اس معاملے میں کانگریس کے مہاراشٹر انچارج رمیش چنیتھلا نے مطالبہ کیا کہ تائوڑے کو فوری طور پر گرفتار کیا جانا چاہئے۔
کچھ ویڈیوز میں پولیس تائوڑے کو ہوٹل سے باہر نکالنے کی کوشش کرتی ہوئی دکھائی دی ساتھ ہی پولیس نے ہوٹل کی تفتیش بھی شروع کر دی ہے۔ پولیس یہ پتہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ شتیج ٹھاکر کے الزامات میں کتنی سچائی ہے۔ احتیاطاً پولیس نے پورے ہوٹل کو سیٖل کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ بہوجن وکاس اگھاڑی ایک علاقائی پارٹی ہے اور اس کے ۳؍ اراکین اسمبلی ہیں۔ اس ہنگامہ خیز واقعہ کے بعد سر کردہ سیاسی لیڈران کی جانب سے بیانات بھی آنے شروع ہو گئے ہیں۔ شیو سینا (ادھو) کے لیڈر سنجے راؤت نے کہا کہ ’’بی جے پی کا کھیل ختم ہو گیا ہے، جو کام الیکشن کمیشن کو کرنا چا ہئے تھا، وہ شتیج ٹھاکر نے کیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے افسران ہمارا بیگ چیک کرتے ہیں اور دوسری جانب حکمراں جماعت پر کارروائی کرنے سے ڈرتے ہیں۔‘‘ اس معاملہ پر کانگریس نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’’بی جے پی کے قومی جنرل سیکریٹری ونود تائوڑے بیگ میں بھر کر پیسے لائے تھے اور وہاں پر موجود لوگوں کو بلا کر بانٹ رہے تھے۔ یہ خبر جب عوام کو پتہ چلی تو زبردست ہنگامہ ہو گیا۔ پیسوں کے ساتھ ونود تائوڑے کے کئی ویڈیوز سامنے آ رہے ہیں۔‘‘ اس میں مزید لکھا گیا ہے کہ ’’مہاراشٹر میں ووٹنگ ہونے والی ہے، اس سے قبل بی جے پی لیڈران پیسے کی بدولت انتخاب کو متاثر کرنے میں لگے ہیں۔ اس میں کارکنان سے لے کر بڑے لیڈران تک شامل ہیں۔ الیکشن کمیشن کو ان کے خلاف سخت کارروائی کرنی چا ہئے۔‘‘ اس درمیان بی جے پی نے پیسے بانٹنے کے الزام کو سرے سے خارج کر دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ اپوزیشن کی سازش ہے۔ تائوڑےنے الزامات کی تردید کی ہے اور کہا کہ معاملہ ویسانہیں ہے جیسا دکھایا جارہا ہے۔ حقیقت کچھ اور ہے جو جلد ہی سامنے لائی جائے گی۔