گزشتہ دنوں ووٹروں میں پیسے تقسیم کرتے ہوئے پکڑے گئے بی جے پی لیڈر نے کانگریس لیڈران پر انہیںاور ان کی پارٹی کو بدنام کرنے کا الزام لگایا۔
EPAPER
Updated: November 23, 2024, 4:19 PM IST | Agency | Mumbai
گزشتہ دنوں ووٹروں میں پیسے تقسیم کرتے ہوئے پکڑے گئے بی جے پی لیڈر نے کانگریس لیڈران پر انہیںاور ان کی پارٹی کو بدنام کرنے کا الزام لگایا۔
الیکشن سے ایک روز قبل بی جے پی کے قومی جنرل سیکریٹری ونود تائوڑے ممبئی کے ایک ہوٹل میں لوگوں کو پیسے تقسیم کرتے ہوئے دھر لئے گئے تھے۔ ان کے خلاف معاملہ بھی درج کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں کانگریس کی جانب سے تائوڑے اور بی جے پی پر تنقید یں کی گئی تھیں۔ اب اس معاملے میں تائوڑے نے کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے، راہل گاندھی اور پارٹی ترجمان سپریا شرینیت کے نام قانونی نوٹس بھیجا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ’’نوٹس کے ذریعے میں نے ان لیڈران کو متنبہ کیا ہے کہ وہ غیر مشروط معافی مانگیں یا الیکشن میں پیسے کی تقسیم کا جھوٹا الزام لگا نے پر ہتک عزت کے معاملے میں قانونی کارروائی کا سامنا کریں۔‘‘تاوڑے نے کہا کہ ’’مہاراشٹر اسمبلی الیکشن سے ایک روز قبل کانگریس صدر ملکارجن کھرگے، کانگریس لیڈر راہل گاندھی اور پارٹی ترجمان سپریا شرینیت نے مجھ پر ووٹروں میں ۵؍ کروڑ روپے تقسیم کرنے کا الزام لگایا تھا۔ کانگریس لیڈران صرف مجھے اور میری پارٹی کو بدنام کرنا چاہتے ہیں۔‘‘
انھوں نے کہا کہ ’’ میرا تعلق ایک عام متوسط گھرانے سے ہے، میں گزشتہ ۴۰؍ سال سے سیاست میں ہوں، لیکن میں نے ایسا کچھ نہیں کیا۔ کانگریس لیڈر مجھے، میری پارٹی اور میرے لیڈروں کو بدنام کرنا چاہتے تھے، اس لیے انہوں نے میڈیا اور عوام کے سامنے جھوٹے بیانات دئیے۔‘‘ تاوڑے نے کہا کہ ’’ مجھے اس سے دکھ پہنچا ہے، اسلئے انہوں نے کانگریس لیڈروں کو عدالتی نوٹس جاری کر کے خبردار کیا کہ وہ عوامی طور پر معافی مانگیں یا کارروائی کا سامنا کریں۔ حیران کن طور پر تائوڑے نے ہتیندر ٹھاکر کو کوئی نوٹس نہیں بھیجا جنہوں نے ان کا ویڈیو بنا کر میڈیا کو دیا تھا اور چور چور کے نعرے لگائے تھے۔