• Tue, 17 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بنگلہ دیش میں ہندوئوں پر تشدد کے بہانے’سکل ہندو سماج‘ کی شرانگیزی

Updated: August 18, 2024, 5:40 PM IST | Sharjeel Qureshi | Nashik

ناسک اور جلگائوں میں جن آکروش مورچہ کے دوران جو دکانیں کھلی ہوئی تھیں ان پر پتھرائو کیا گیا، ناسک میں پولیس بھی پتھرائو کا شکار۔

A policeman in a Sansana street after stone pelting. Photo: INN
پتھرائو کے بعد ایک سنسنا ن گلی میں پولیس اہلکار۔ تصویر : آئی این این

بنگلہ دیش میں شورش کے دوران مبینہ طور پر ہندوئوں پر ہونے والے تشدد کے خلاف سکل ہندو سماج نے جمعہ کو مختلف مقامات پرمورچہ نکالا تھا ۔ اس دوران ناسک اور جلگائوں میں سکل ہندو سماج کی شرانگیزی کے سبب  پتھرا ئو کے واقعات پیش آئے۔ خاص کر ناسک میں توڑ  پھوڑہوئی  حتی کہ پولیس کو حالات قابو میں کرنے کیلئے لاٹھی چارج کرنا پڑا اور آنسو گیس کے گولے چھوڑنے پڑے۔  ناسک میں  پولیس پر بھی پتھرائو 
اطلاع کے مطابق سکل ہندو سماج  نے بنگلہ دیش میں جاری شورش کے دوران ہندوئوں پر ہونے والے تشدد کی مخالفت میں ناسک میں بند کا اعلان کیا تھا اور ’جن آکروش مورچہ‘ نکالنے  کا پروگرام بنایا تھا۔  جمعہ کویہ مورچہ ناسک ضلع کلکٹر کے دفتر کی طرف جا رہا تھا۔  درمیان میں  بھدر کالی کے مقام پر کچھ دکانیں کھلی ہوئی تھیں۔ سکل ہندو سماج کے کارکنان نے ان دکانوں کو بند کرنے کا حکم دیا اس پر دکانداروں سے ان کی بحث ہو گئی جو تشدد میں تبدیل ہو گئی۔ اطلاع کے مطابق کارکنان نے دکانوں اور گاڑیوں پر پتھرائو شروع کر دیا۔ پولیس نے فوری طور پر حالات کو قابو میں کرنے کی کوشش کی لیکن پولیس پر بھی پتھرائو کیا گیا جس میں ۲۰؍ پولیس والے زخمی ہوگئے۔  ان   میں ۲؍ ڈی سی پی، ایک اے سی پی اور ۱۷؍ کانسٹیبل شامل ہیں۔ پولیس نے لاٹھی چارج  کیا۔ اس سے بات نہیں بنی تو آنسو گیس کے گولے چھوڑے گئے۔  ضلع کلکٹر  جلج شرما نے حکم امتناع نافذ کر دیا ہے اور افواہوں پر دھیان نہ دینے کی اپیل کی ہے۔   
جلگائوں میں بھی توڑ پھوڑ
اسی طرح کا واقعہ جلگائوں میں بھی پیش آیا  جہاں سکل ہندو سماج کا مورچہ  نے ایک شوروم پر پتھرائوں کیا۔اطلاع کے مطابق جلگائوں میں سکل ہندو سماج کے کارکنان سبھاش چوک پر واقع بھوانی ماتا مندر کے پاس یکجا ہو ئے، یہاں پوجا کرنے بعد ضلع کلکٹر دفتر کیلئے پیدل مارچ نکالا گیا ۔ اسی دوران راستے میںجی ایس گرائونڈکے سامنے واقع ’رام ہونڈا شوروم‘ کھلا نظر آیا۔ مارچ میں شامل  کارکنان اسے بند کروانے پہنچے ،اُنہوں نے   شو روم میں موجود افرادسے تکرار کی۔ اس کے بعد  شو روم میں توڑ پھوڑ شروع کر دی۔ شوروم کی عمارت پر پتھر پھینکے گئے ۔ وہاں لگے بینر اور پوسٹر پھاڑے  گئے ۔،حالات کوقابو میں کرنے کیلئے پولیس نے ہلکا لاٹھی چارج کیا ۔اس ہنگامہ آرائی کےبعد مارچ ضلع کلکٹر دفتر کی طرف روانہ ہوا  جہاں شری جناردھن  مہاراج نے مجمع سے  خطاب کیا۔ انہوں نے ہندوئوں کو متحد ہوجانے کی تلقین کی۔ دونوں ہی معاملے میں کیس درج ہونے یا کسی کے گرفتار کئے جانے کی اطلاع نہیں ملی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK