اورنگ زیب کے پتلےکے ساتھ کلمہ کی چادر کو مبینہ طور پر نذر آتش کرنے پر بدامنی، پولیس پر جانبداری کا الزام، اقلیتی افراد کی ہی دھر پکڑ شروع کردی
EPAPER
Updated: March 17, 2025, 11:17 PM IST | Nagpur
اورنگ زیب کے پتلےکے ساتھ کلمہ کی چادر کو مبینہ طور پر نذر آتش کرنے پر بدامنی، پولیس پر جانبداری کا الزام، اقلیتی افراد کی ہی دھر پکڑ شروع کردی
ناگپور: فلم چھاوا کے بعد مغل شہنشاہ اورنگ زیب کے حوالے سے شروع کی گئی نفرت انگیز تحریک نے پیر کوبالآخر پُرتشدد رخ اختیار کر ہی لیا۔ الزام ہے کہ بجرنگ دل کی جانب سے پیر کی دوپہر ناگپور شہر کے محل علاقے (کوتوالی پولیس تھانے)میں مغل بادشاہ اورنگ زیب عالمگیر کے علامتی پتلے کو کلمہ کی چادر میںلپیٹ کر نذرآتش کیا گیا جس پر اعتراض کرنےپر پولیس نےمعترضین کے خلاف ہی کارروائی کی۔نتیجے میں حالات بگڑ گئے اور پتھراؤ نیز آتشزنی کی وارداتیں پیش آئیں۔ جس وقت یہ خبر لکھی جارہی ہے، ناگپور میں پولیس کی جانب سے گرفتاریاں شروع ہوگئی ہیں اور الزام ہے کہ ایک ہی فرقہ کے نوجوانوں کو حراست میں لیا جارہاہے۔
تفصیلات کے مطابق کلمہ کی چادر کو مبینہ طور پر نذر آتش کرنے پر اعتراض کے باوجود جب پولیس نے کارروائی نہیں کی تو اقلیتی طبقے کی جانب سے پولیس پر برہمی کا اظہار کیا گیا ۔ اس سے قبل مقامی مسلمانوں سے مظاہرین سے بھی درخواست کی تھی کہ وہ اورنگ زیب کا پتلا نذر آتش کریں اس پر انہیں کوئی اعتراض نہیں لیکن اس پتلے پر سے کلمہ کی چادر کو ہٹا دیں۔ مظاہرین اس کیلئے تیار نہیں ہوئے۔ اقلیتی طبقے کے افراد نےوہاں موجود پولیس افسران سے اس کی شکایت کی لیکن پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی بلکہ مسلمانوںکو وہاں سے بھگانے کی کوشش کی ۔ اس دوران افراتفری مچی اورکسی طرف سے پتھر پھینکا گیا اور حالات بے قابو ہوگئے۔ گنیش پیٹھ اور چٹنویس پارک علاقے میں تشدد کی وارداتیں پیش آئی ہیں ۔ یہ جھڑپ مسلمانوں اور پولیس کے درمیان ہو ئی۔ محل اور گنیش پیٹھ میں حالات سنگین ہیں، پتھراؤ میں ۴؍ افراد کے زخمی ہونے تصدیق کی گئی ہے۔