• Wed, 15 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

منی پور میں پھر تشدد، مغربی امپھال میں حملہ

Updated: January 02, 2025, 9:53 AM IST | Imphal

بدھ کو علی الصباح جنگجوؤں نے جدید اسلحہ سے فائرنگ کی اور بم برسائے

Police have launched a search operation following the attack on Wednesday night.
بدھ کی رات ہونے والے حملے کےبعد پولیس نے سرچ آپریشن شروع کردیا ہے

 منی پور میں وزیراعلیٰ  بیرین سنگھ نے ۳۱؍ دسمبر کو ۳؍ مئی ۲۰۲۳ء سے جاری تشدد پر معافی مانگتے ہوئے یہ امید بھلے ہی ظاہر کی ہو کہ نئے سال میں حالات بہتر ہوں گے مگر ان کی حکومت ۱۸؍ ماہ  بعد بھی ریاست میں  تشدد پر قابو پانے میں ناکام ہے ۔ 
منگل کو ان کے اظہار معذرت کے چند ہی گھنٹوں بعد پولیس اور کوکی سماج کی خواتین کے درمیان ٹکراؤ میں  ۴۰؍ خواتین کے زخمی ہونے کے بعد بدھ کو علی الصباح مغربی امپھال میں  جدید ہتھیاروں سے جنگجوؤں نے حملہ کردیا۔  انہوں  نے کئی راؤنڈ فائرنگ کی اور بم بھی برسائے۔  اس حملے کے بعد مغربی امپھال کے دیہاتوں  میں  مقیم شہریوں کی بڑی تعداد  نے مجبوراً اپنے گھر خالی کردیئے اور محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے۔ اس کی تصدیق خود پولیس نے کی ہے۔  پولیس نے بتایا کہ یہ حملہ رات ایک بجے پہاڑی ضلع کے نشیبی علاقے کنگپوکپی میں کئے گئے۔  
آدھی رات کے بعد ہونےوالے اس حملے کا جواب دیتے ہوئے  علاقے میں تعینات کئے گئے رضاکاروں نے جوابی فائرنگ کی  جبکہ اضافی فورس کو بھی فوری طور پر وہاں منتقل کیاگیا۔  فائرنگ میں کوئی زخمی نہیں ہوا مگر حملہ آور لوگوں میں خوف وہراس کو تازہ کرنے کے اپنے مقصد میں کامیاب رہے۔  واضح رہے کہ  ۳؍ مئی کو منی پور میں تشدد کی لہر شروع ہونے کے بعد سے کنگپوکپی علاقہ کئی بار مشتبہ جنگجوؤں کا نشنہ بن چکا ہے۔  اس بیچ بشنو پور میں پولیس نے سرچ آپریشن میں اسلحہ کا بڑا ذخیرہ برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔  اس میں ایس ایل آر بندوقیں اور ان کی گولیاں شامل ہیں۔ تازہ حملوں کے بعد ایک بار پھر ریاست کی بی  جےپی حکومت کی کارکردگی پر سوال اٹھنے لگے ہیں تاہم وزیراعلیٰ بیرین سنگھ نے  دفاع کیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK