اسلم شیخ اور امین پٹیل کے علاوہ عارف نسیم خان اور یوسف ابراہانی نے الگ الگ وفد کی صورت میں لکشمی شکلاسے مل کر کارروائی کا مطالبہ کیا
EPAPER
Updated: July 17, 2024, 8:56 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
اسلم شیخ اور امین پٹیل کے علاوہ عارف نسیم خان اور یوسف ابراہانی نے الگ الگ وفد کی صورت میں لکشمی شکلاسے مل کر کارروائی کا مطالبہ کیا
کولہاپور کے تاریخی قلعے وشال گڑھ میں مسلمانوں کے مکانات اور مسجد پر شرپسندوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے منگل کو کانگریس کے سینئر لیڈران کے ۲؍ الگ الگ وفود نے ریاست کی ڈائریکٹر جنرل آف پولیس ( ڈی جی پی) رشمی شکلا سے ملاقات کی اور شرپسندوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ ساتھ ہی تشدد میں ہوئے نقصان کی بھرپائی کا بھی مطالبہ کیا ۔
منگل کو اراکین اسمبلی امین پٹیل اور اسلم شیخ پر مشتمل پہلا وفد مہاراشٹر ڈائریکٹر جنرل آف پولیس رشمی شکلا سے ملاقات کرنے پہنچا۔ انہیں میمورنڈم دینے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے اسلم شیخ نے کہا کہ ’’وشال گڑھ میں جوتشدد ہوا ہے وہ ریاستی حکومت کی ناکامی کاثبوت ہے ۔ پہاڑ کی چوٹی پر واقع صدیوں پرانی درگاہ اور قدیم مسجد کو نقصان پہنچایا گیا۔ ساتھ ہی مسلمانوں کے گھر اور املاک کے ساتھ توڑ پھوڑ کی گئی۔ اتنا ہی نہیں بلکہ پولیس اہلکاروں پر بھی پتھراؤ کیا گیا ۔اس معاملے میں قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔ امین پٹیل نے کہا کہ ’’ مقامی افراد نے مجھے بتایا ہے کہ درگاہ ۵۰۰؍ تا ۷۰۰؍ برس پرانی ہے۔ اگر اس کے اطراف غیر قانونی تعمیرات کی جارہی ہیں، جیسا کہ الزام عائد کیا جارہا ہے، تو اس کے خلاف مقامی انتظامیہ کو قانون کے مطابق کارروائی کرنا چاہئے نہ کہ اس طرح تشدد پھیلا کر فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کی جائے۔‘‘اسلم شیخ نے سابق رکن پارلیمان چھترپتی سمبھاجی راجے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک الیکشن ہارنے کے بعد اتنی بڑی محنت کرنے کی کیا ضرورت ہے۔انہوںنے کہا کہ پوری دنیا چھترپتی شیواجی سے تحریک لیتی ہے۔ شیواجی مہاراج نے تمام ذات اور مذاہب کے لوگوں کو اپنے ساتھ لے کر حکومت کی لیکن آج انہی شیورائے کی زمین پر اقلیتی طبقے اور خواتین پر ظلم ہو رہا ہے۔ پولیس کو مارا پیٹا جا رہا ہے۔
عارف نسیم کا سخت کارروائی کا مطالبہ
کانگریس لیڈران کا دوسرا وفد سابق ریاستی وزیر اور کانگریس کے کارگزار صدر عارف نسیم خان کی قیادت میںرشمی شکلا سے ملاقات کیلئے پہنچا۔ عارف نسیم خان نے کہا کہ ’’ وشال گڑھ میں غیر قانونی تعمیرات کے نام پر گجا پور گاؤں میں اقلیتوں کے گھر وںپر حملہ کیا گیا، توڑ پھوڑ کی گئی ، آگ لگائی گئی ، ساتھ ہی مار پیٹ کی گئی۔ حالانکہ پولیس کو معلوم تھا کہ غیر قانونی تعمیرات کا معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے اور قلعہ میںبڑے پیمانے پر ہجوم پہنچنے والا ہے، پھر بھی پولیس نے مناسب انتظامات نہیں کئے ۔‘‘ عارف نسیم نے مطالبہ کیاکہ اس تشدد میں جو املاک کا نقصان ہوا ہے اس کورٹ کی رہنمائی کے مطابق معاوضہ دیاجائے۔اس وفد میں ایم ایل سی بھائی جگتاپ، سابق ایم پی ڈاکٹر بھالچندر منگیکر، سابق ایم ایل اے یوسف ابراہانی، ریاستی کانگریس جنرل سیکریٹری ، راجیش شرما، پارٹی ترجمان نظام الدین راعین، بھرت سنگھ اورد یگر موجود تھے۔