• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

وشال گڑھ مسجد پر حملہ منصوبہ بند سازش، اس میں بھِڑے کے لوگ ملوث ہیں : پرکاش امبیڈکر

Updated: July 20, 2024, 12:41 PM IST | ZA Khan | Nanded

ناندیڑ کے دورے پر آنےو الے ونچت بہوجن اگھاڑی کے سربراہ نے پریس کانفرنس کی اور وشال گڑھ فساد پر کئی سوالات قائم کئے۔

Prakash Ambedkar in a press conference. Photo: INN
پرکاش امبیڈکر پریس کانفرنس میں۔ تصویر : آئی این این

’’کولہاپور کے وشال گڑھ میں مسجد پر مسلم بستی پر فرقہ پرستوں کی جانب سے کیا گیا حملہ یہ اتفاقی معاملہ نہیں بلکہ منصوبہ بند سازش کا حصہ تھا اسکے پیچھے منوہر بھِڑ ے کی تنظیم کے لوگوں کا ہاتھ ہے۔ ‘‘ اس طرح کا سنگین الزام ونچت بہوجن اگھاڑی(وی بی اے) کے قومی صدر ایڈوکیٹ پرکاش بالا صاحب امبیڈکرنے ناندیڑ میں جمعہ کو ایک پریس کانفرنس کے دوران لگایا۔ اس موقع پر ان کے ساتھ پارٹی کے ریاستی ریاستی ترجما ن فاروق احمد، ریاستی نائب صدر سروجیت بنسوڑے، ضلع صدر وٹھل گائیکواڑ، شیوا نرنگلے، ایڈوکیٹ اویناش بھوسیکر و دیگر ذمہ داران موجو دتھے۔ 
ناندیڑ دورے پر وی بی اے کے سربراہ نے میڈیا نمائندوں سے بات چیت کی اورکہا کہ’’ آنے والے اسمبلی انتخابات کو سامنے رکھتے ہوئے وشال گڑھ حملے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی، اس معاملے میں مسلم مذہبی لیڈروں اور علماء کو آگے بڑھ کر ان سیکولر پارٹیوں سے سوال کرنا چاہئے جنہیں پارلیمانی انتخابات میں حمایت کی گئی تھی، ان سے سوال کرنا چاہئے کہ وشال گڑھ فساد کے معاملے میں ان کا موقف کیا ہے ؟اور وہاں کے متاثرہ مسلمانوں کو انصاف دلانے اور ملزمین کو سزا دلانے کیلئے وہ کیا کوششیں کررہے ہیں ؟‘‘ 
 وشال گڑھ معاملے میں ہائی کورٹ کی جانب سے ریاستی حکومت کی سرزنش کا ذکر کرتے ہوئے پرکاش امبیڈکر نے کہا کہ ’’صرف لفظی سرزنش کرکے کام نہیں چلے گا بلکہ اس معاملے میں عدالت کو چاہئے کہ وہ ریاستی حکومت کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرے۔ موسم برسات میں کسی بھی مقام پر انہدامی کارروائی نہ کی جائے اس طرح کے واضح احکامات ہونے کے باوجود وشال گڑھ میں انتظامیہ کی جانب سے کی گئی انہدامی کارروائی سراسر غلط قدم ہے اور اس کے ذریعے ریاست کے امن وامان کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے۔ ‘‘پرکاش امبیڈ کر نے مراٹھا ریزرویشن کے مسئلے پرکہا کہ منوج جرنگے پاٹل کی جانب سے اوی بی سی کوٹے میں ریزرویشن دینے کا مطالبہ کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہوسکتا۔ یہ او بی سی سماج کے ساتھ بہت بڑی نا انصافی ہوگی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK