کولکاتا کے نابینا رنر بغیر کسی کی مدد کے۴۲؍کلومیٹر کی ٹاٹا میراتھن دوڑیں گے۔
EPAPER
Updated: January 04, 2025, 3:58 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai
کولکاتا کے نابینا رنر بغیر کسی کی مدد کے۴۲؍کلومیٹر کی ٹاٹا میراتھن دوڑیں گے۔
ٹاٹا ممبئی میراتھن کے ۲۰؍سال مکمل ہونے پر ایک نابینا رنر پہلی بار مکمل ۴۲؍کلومیٹر کی میراتھن دوڑنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ کولکاتا کے رنر محمد آصف اقبال بصارت سے محروم دیگر کھلاڑیوں سے ممتاز ہیں کیونکہ وہ رہنمائی کے لئے کسی ساتھی رنر کا ہاتھ نہیں پکڑیں گے اور نہ ہی میراتھن ختم کرنے کیلئے ساتھی سے جڑی ہوئی رسی کا استعمال کریں گے۔ اس کے بجائے وہ آنکھوں پر پٹی باندھ کر اپنے کوچ پرکاش سنگھ اور ساتھی رنر جے مالی کے ساتھ دوڑنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ واضح رہےکہ کسی بھی ریکارڈ بک میں اس طرح کی ریس میں ( بینائی) نام درج کرانے کی کوشش کرنے والے شرکاء کیلئے آنکھوں پر پٹی لگانا ضروری ہے۔
زندگی کے آغاز میں ہی ایک جینیاتی آنکھوں کی بیماری کی وجہ سے اقبال نے اپنی بینائی کھو دی تھی۔ انہو ں نے۷؍ سال قبل ہائی بلڈ پریشر کی تشخیص کے بعد جسمانی فٹنس کو سنجیدگی سے لیا۔ ان سے جب سوال کیا گیا کہ انہوں نے دوڑنا کیوں شروع کیا تو انہوں نے کہا’’آج یہ ہائی بلڈ پریشر ہے، تو کل یہ ذیابیطس بھی ہو سکتا ہے۔ ‘‘ پارک میں مقامی رننگ گروپ کے ساتھ ہونے والی بات چیت نے ان میں بھی دوڑنے میں دلچسپی پیدا کی۔ رننگ گروپ کے ساتھیوں سے جب اقبال نے دریافت کیا کہ وہ کیوں دوڑ رہے ہیں تو انہوں نے بتایا کہ وہ سب میراتھن میں شرکت کیلئے خود کو تیار کر رہے ہیں۔
ایک دوست کی رہنمائی سےمحمد آصف اقبال نے اپنے گھر کے قریب ۳؍کلومیٹر لمبی سروس لین میں تھوڑے تھوڑے فاصلے کیلئےدوڑنا شروع کیا۔ انہوں نے بتایا کہ روڈ پر ٹرکوں کی تیز آواز والے ہارن اور سروس لین پر سائیکل کی گھنٹیوں نے مسلسل تشویش کا باعث بنی اور انہیں کسی گاڑی کے نیچے آ جانے کا خوف تھا۔ تاہم اپنے دوست کی تسلی اور ’بس چلتے رہو‘کی مشورے کے ساتھ، وہ ۱۰۰؍میٹر کی دوڑ سے ہاف میراتھن (۲۱؍ کلومیٹر) تک دوڑنے لگ گئے۔ ٹائمز آف انڈیا میں شائع خبر کے مطابق محمد آصف اقبال نے ۲۰۲۳ءمیں ممبئی میں منعقدہ ٹاٹا میراتھن میں پہلی بار ہاف میراتھن میں حصہ لیا تھا۔ وہ ہفتے میں ۳؍بار دوڑتے ہیں اور اپنے کوچ پرکاش سنگھ کے مقرر کردہ سخت شیڈول پر عمل کرتے ہیں۔ ریس کے دوران اقبال کو جسمانی رابطہ کے بغیر دوڑنے کی کیلئے سنگھ ان کی رہنمائی کے لئے اسپیکر کے ذریعے موسیقی بجاتے ہیں۔ ساتھی رنر مالی، جو اقبال کے ساتھ مکمل میراتھن دوڑیں گے، نے انہیں ماضی کی ہاف میراتھن میں سڑک کے اتار چڑھاؤ اور سڑک کے کھردرے حصوں کے بارے میں خبردار کیا تھا۔
محمد آصف اقبال نے کہا کہ ۱۹؍جنوری کو ہونے والی میراتھن کی تیاریوں کے سلسلے میں میں نے دوڑنے کی مشق کر رہے ہیں۔ تاہم، استحکام اور استقلال کے ساتھ، وہ مشکل تربیت کو برداشت کرنے میں کامیاب رہے ہیں اور انہوں نے ایشیا بک آف ریکارڈس میں بغیر چھوئے میراتھن دوڑنے والے نابینا رنر کا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ دوڑنا شروع کرنے کے بارے میں مشورہ مانگنے پر اقبال نے کہا’’فٹنس بہت ضروری ہے۔ چاہے تندرست شخص ہو یا معذور۔ کل کبھی نہیں آئے گا، لہٰذا آج ہی شروع کریں۔ ‘‘گزشتہ سال، وہ ۲؍گھنٹے ۴۸؍ منٹ میں ممبئی ہاف میراتھن اور ۳؍گھنٹے ۱۵؍منٹ میں کولکاتا میں ٹاٹا اسٹیل ورلڈ ریس مکمل کر چکے ہیں۔ اس سال وہ صرف آواز کی مدد سے ۵؍ گھنٹے میں ٹاٹا ممبئی میراتھن ختم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔