• Sat, 23 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

روس نے یوکرین کو خطرناک ہتھیاروں کی تجربہ گاہ سمجھ لیا ہے: ولادیمیر زیلنسکی

Updated: November 23, 2024, 2:46 PM IST | Agency | Kyiv / Moscow

ماسکو نے متنبہ کیا کہ یوکرین میں نیٹو افواج کی موجودگی کا مطلب ہمارے خلاف جنگ کا آغاز ہے ، اسے واشنگٹن کا ایک اشتعال انگیز قدم قرار دیا۔

Efforts are being made to put out the fire in Dnipro after the Russian invasion. Photo: AP/PTI
ڈنیپرو میں روس کے حملے کے بعدلگنے والی آگ بجھانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ تصویر : اے پی/ پی ٹی آئی

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ بین البراعظمی بیلسٹک میزائل استعمال کرکے روس نے ثابت کردیا کہ وہ خطے میں امن نہیں چاہتا۔ ایک عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرین کے صدر  زیلنسکی نے کہا کہ روس نے ہائپرسونک میزائل حملہ کرکے دنیا کو اپنے جارحانہ عزائم کے بارے میں بتایا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر روس کی جارحیت کو ابھی نہ روکا گیا تو یہ جنگ دیگر مغربی ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے لی گی۔
 یوکرین کے صدر نے عالمی قوتوں سے اپیل کی کہ روس کے اس جارحانہ اقدام کی کھل کر مذمت کریں اور اسے روکنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔  ایلنسکی نے کہا کہ روس نے یوکرینی سرزمین کو ہتھیاروں کے تجربہ کرنے کی جگہ سمجھ لیا ہے۔
 یاد رہے کہ گزشتہ روز یوکرین نے دعویٰ کیا تھا کہ روس نے اس کی سرزمین پر بین البراعظمی بیلسٹک مزائل سے حملہ کیا ہےجس پر روسی صدر ولادیمیر پوتن کا کہنا تھا کہ ڈنیپرو میں واقع یوکرینی سرکاری ایرو اسپیس مینوفیکچرر پیوڈینماش کے پلانٹ کو میزائل حملے کا نشانہ بنایا ہے۔ تاہم روسی صدر نے یہ نہیں بتایا کہ اس حملے میں کس قسم کا میزائل استعمال کیا گیا۔ انھوں نے یوکرین کے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کے استعمال کے الزام کی تردید یا تصدیق نہیں کی۔
 قبل ازیں روس اور نیٹو کے درمیان یوکرین میں ۲؍ سال سے زائد عرصے سے جاری جنگ کے پس منظر میں کشیدگی میں اضافے کے بعد روسی وزارت خارجہ نے پولینڈ میں امریکی میزائل بیس کی مذمت کی ہے۔گزشتہ دنوں وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے اسے واشنگٹن کا ایک اشتعال انگیز قدم قرار دیا اورخبردار کیا کہ اس پیش رفت نے جوہری خطرے کی سطح کو بڑھا دیا ہے۔اس کا یہ بھی خیال تھا کہ یوکرین کی سرزمین پر نیٹو افواج کی موجودگی کا مطلب روس کے خلاف جنگ کا آغاز ہوگا۔
 انہوں نے مالڈووا کی نیٹو کے ساتھ میل جول کی کوششوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ روسی عہدیدار نے کہا کہ مالڈووا کی قیادت یوکرینی افواج کی مدد کیلئے ملک کو لاجسٹک اڈے میں تبدیل کرنا چاہتی ہے۔  اگرچہ مالڈووا کی اکثریت نیٹو کے ساتھ تعلقات کی مخالفت کرتی ہے لیکن قیادت جمہوریہ کو اتحاد کی طرف کھینچنا جاری رکھے ہوئے ہے کیونکہ اس کی ترجیح اتحاد میں ایک قابل اعتماد پارٹنر کی حیثیت کو برقرار رکھنا ہے۔
 فروری۲۰۲۲ء میں یوکرین پر روسی حملے کے آغاز کے بعد سے روسیوں اور دفاعی اتحاد کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK