الیکشن کمیشن نے ۲۸؍ چھوٹی بڑی سیاسی پارٹیوں کی مشترکہ میٹنگ کااشارہ دیا، ووٹنگ پروسیس میں تضادات کی نشاندہی کرنے کی اپیل بھی کی
EPAPER
Updated: March 11, 2025, 10:25 PM IST | New Delhi
الیکشن کمیشن نے ۲۸؍ چھوٹی بڑی سیاسی پارٹیوں کی مشترکہ میٹنگ کااشارہ دیا، ووٹنگ پروسیس میں تضادات کی نشاندہی کرنے کی اپیل بھی کی
ڈپلیکیٹ ووٹرس کارڈ کا تنازع الیکشن کمیشن کے گلے کی ہڈی بن گیا ہے کیوں کہ اب نہ وہ اسے نگل پا رہا ہے اور نہ اُگل پارہا ہے۔ یہ معاملہ گزشتہ روز اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کے ذریعے پارلیمنٹ میں اٹھائے جانے کے بعد اور اپوزیشن پارٹیوں کے تیوروں کو دیکھ لینے کے بعد الیکشن کمیشن نے اپنی خفت مٹانے کی کوشش کرتے ہوئے تمام سیاسی پارٹیوں کو خط لکھ کر انہیں بات چیت کے لئے مدعو کیا ہے۔ اپنے خط میں کمیشن نے ساتھ ہی پارٹیوں سے الیکشن پروسیس میں موجود تضادات اورمختلف خامیوں کی نشاندہی کرنے کی اپیل بھی کی ہے۔
واضح رہے کہ مغربی بنگال میں اگلے سال الیکشن ہے اور اس وقت وہاں پرووٹرس لسٹ کو اپ ڈیٹ کرنے کرنے کا کام شروع ہے لیکن اس دوران وہاں سے کئی شکایات سامنے آگئی ہیں جس کے بعد چار و ناچار الیکشن کمیشن کو کارروائی کرنی پڑ رہی ہے۔ اس نے ۲۸؍ چھوٹی بڑی پارٹیوں کو لکھےگئے اپنے خط میں واضح طور پر کہا ہے کہ الیکشن پروسیس میںاگر بوتھ لیول ،ای آر او ، بی آر او ،ڈی ای اور چیف الیکٹورل آفیسر کی سطح پر اگر کوئی بھی تضاد یا گڑبڑی پائی جاتی ہے تو الیکشن کمیشن کو فوری طورپر مطلع کیا جائے۔ ساتھ ہی کمیشن نے جو خط روانہ کیا ہے وہ ہر پارٹی کے صدر کو بھیجا گیا ہے۔ ان سےاپیل کی گئی ہے کہ وہ الیکشن پروسیس یا کسی بھی دیگر گڑبڑی کے بارے میں میڈیا میں گفتگو کرنے کے بجائے براہ راست الیکشن کمیشن سے بات کریں۔ ساتھ ایک مناسب تاریخ پر خود تشریف لائیں یاپھر اپنی پارٹی کے سینئر نمائندے کواس میٹنگ میںشرکت کے لئے بھیجیں تاکہ تمام سیاسی پارٹیوں کی مشترکہ میٹنگ کے ذریعے وہ تمام باتیں نوٹ کرلی جائیں جو اب تک صرف میڈیا کے سامنے ہیں۔
واضح رہے کہ اپوزیشن پارٹیاں یہ الزام لگا رہی ہیں کہ مہاراشٹر ، ہریانہ اور دہلی کے الیکشن میں بڑے پیمانے پر ووٹرس لسٹ میں گڑبڑی کی گئی اور اسی کی مددسے یہ انتخابات جیتے گئے ہیں۔ اب مغربی بنگال میں الیکشن ہیں اور وہاں پر بھی اسی طرح کی گڑبڑیاں کرنے کی کوشش کی جارہی تھی لیکن وہ پہلے ہی طشت از بام ہو گئی ۔