جلگائوں کے کاسودہ قصبے میں رہنے والے مدھوکر ٹھاکر اپنے بدن پر پوسٹر آویزاں کرکے سائیکل پر نکل جاتے ہیں اور مائیکروفون پر عوام کوووٹ ڈالنے کی تلقین کرتے ہیں، ایسا وہ صرف اپنی مرضی سے کر رہے ہیں، کلکٹر کی طرف سے ستائش۔
EPAPER
Updated: November 19, 2024, 11:53 AM IST | Sharjeel Qureshi | Jalgaon
جلگائوں کے کاسودہ قصبے میں رہنے والے مدھوکر ٹھاکر اپنے بدن پر پوسٹر آویزاں کرکے سائیکل پر نکل جاتے ہیں اور مائیکروفون پر عوام کوووٹ ڈالنے کی تلقین کرتے ہیں، ایسا وہ صرف اپنی مرضی سے کر رہے ہیں، کلکٹر کی طرف سے ستائش۔
اسمبلی الیکشن کے دوران ووٹنگ فیصد بڑھانے کیلئے اسکولوں ، کالجوں اور سرکاری دفتروں کے ذریعے بیداری پیدا کرنے کی کوشش کی ہی جا رہی ہے، ساتھ ہی افسران بھی گلیوں، کوچوں میں گھوم رہے ہیں مگر جلگائوں ضلع کے کاسودہ قصبے کے رہائشی مدھو کر جُولال ٹھاکر ایک نئے طریقے مہم چلا رہے ہیں۔ وہ ایک خاص لباس زیب تن کرکے رائے دہندگان کو اپنی طرف متوجہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے اپنے بدن پر پوسٹر آویزاں کر لیا ہے ساتھ ہی، ایک ہاتھ میں چھتری جس پر مختلف نعرے تحریر ہیں اور دوسرے ہاتھ میں مگ لاوڈ اسپیکر لئے وہ کاسودہ اور آس پاس کے دیگر قصبوں میں گھوم رہے ہیں ۔ ٹھاکر صبح ۷؍ بجے سے ۱۰؍ بجے تک کاسودہ سے نکل کر سائیکل پر نزدیک کے قصبوں میں جا تے ہیں اور گلی گلی گھوم کر ووٹر بیداری مہم چلا تے ہیں۔ وہ مراٹھی زبان میں کہتے ہیں ’’ووٹروں ووٹ کرو، ووٹ دینے کا حق استعمال کرو، ووٹ کرنا یہ قومی فریضہ ہے۔ جمہوریت کو مزید مضبوط کریں ۔ ‘‘
وہ مراٹھی زبان میں یہ بھی کہتے ہیں کہ متدار راج جاگے واہ لوک شاہی چا دھاگے واہ !( ووٹر وں جاگ جائو اور جمہوریت کی ڈوری بن جائو) ٹھاکر کاسودہ گرام پنچایت میں کانٹریکٹ کی بنیاد پر ملازمت کرتے ہیں۔ وہ معمول کے مطابق اپنی ڈیوٹی انجام دیتے ہیں اور صبح ڈیوٹی پر آنے سے قبل اور شام کو دفتر کی چھٹی ہونے کے بعد ووٹر بیداری مہم از خود چلا رہے ہیں ۔ ان کے اس کام کی ضلع کلکٹر آیوش پرساد نے بھی ستائش کی ہے۔