حامیوں کی میٹنگ کے بعد سڑک پر اتر کر ٹائر جلائے گئے، کسی نے خود پر ڈیزل چھڑک کر آگ لگانے کی کوشش کی تو کسی نے موبائل ٹاور پر چڑھ کر احتجاج کیا، والمیک کراڈ کی بیوی نے جرنگے کو نسل پرست قرار دیا۔
EPAPER
Updated: January 16, 2025, 10:07 AM IST | Beed
حامیوں کی میٹنگ کے بعد سڑک پر اتر کر ٹائر جلائے گئے، کسی نے خود پر ڈیزل چھڑک کر آگ لگانے کی کوشش کی تو کسی نے موبائل ٹاور پر چڑھ کر احتجاج کیا، والمیک کراڈ کی بیوی نے جرنگے کو نسل پرست قرار دیا۔
سنتوش دیشمکھ قتل معاملے میں گرفتار ملزمین کے سرغنہ والمیک کراڈ پر پولیس نے مکوکا عائد کر دیا ہے جس کے بعد بیڑ میں کشیدگی اور بھی بڑھ گئی ہے۔ ایک روز قبل والمیک کراڈ کے خلاف مکوکا عائد ہوتے ہی اس کے اہل خانہ کے علاوہ اسکے حامیوں نےبھی بیڑ میں احتجاج کیا تھا۔ اعلان کے مطابق بدھ کے روز پرلی تعلقہ میں بند رکھا گیا۔ یاد رہے کہ پرلی ریاستی وزیر دھننجے منڈے کاحلقہ انتخاب ہے جہاں والمیک کراڈ کادبدبہ ہے۔ اسی بنا پر یہاں نہ صرف تمام کاروبار اور دکانیں بند رہیں بلکہ احتجاج بھی کیا گیا۔ اطلاع کے مطابق پرلی میں بدھ کو صبح ہی سے دکانیں بند رہیں اور سناٹا چھایا رہا۔ صرف والمیک کراڈ کے حامی سڑکوں پر نکلے اور انہوں نے پولیس کی کارروائی کے خلاف احتجاج کیا۔ ایک شخص نے موبائل ٹاور پر چڑھ کر خود پر ڈیزل چھڑک لیا اور خود کو آگ لگانے کی کوشش کی۔ کچھ لوگوں نےوالمیک کراڈ کے خلاف آواز اٹھانے والے، منوج جرنگے، سریش دھس، انجلی دمانیا، سندیپ شیر ساگر اور جتیندر اوہاڑ کی تصاویر جوڑ کر ایک بینر بنایا اس پر چپلیں مارنے کے بعد آگ لگا دی۔ پانگری گائوں میں کچھ لوگوں نے سڑک پر ٹائر جلا کر احتجاج کیا۔ پولیس نے ان لوگوں کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔
ایک کارکن جس کا سرنیم ’منڈے ‘ بتایا جا رہا ہے، موبائل کے ٹاور پر چڑھ گیا۔ اس کا کہنا تھا کہ جب تک والمیک کراڈ کے خلاف عائد مکوکا نہیں ہٹایا جاتا، تب تک وہ ٹاور سے نہیں اترے گا۔ اس ہنگامے سے قبل صبح ۱۰؍ بجے پرلی میں کراڈ حامیوں کی ایک میٹنگ بلائی گئی جس میں یہ طے کیا گیا آئندہ کون سی حکمت عملی اپنانی ہے جس کے ذریعے۔ ا س میٹنگ میں والمیک کراڈ کی بیوی مانجلی کراڈ بھی موجود تھی۔ اس نے کراڈ پر الزام عائد کرنے والوں کو نشانہ بنایا۔
’’یہی لوگ کل تک والمیک کراڈ کی مدد لیتے تھے ‘‘
مانجلی کراڈ کا کہنا ہے کہ جوسیاسی لیڈران آج اپنے مفاد کیلئے والمیک پر الزامات عائد کر رہے ہیں کل تک وہی لوگ والمیک کراد کی مدد لیا کرتے تھے۔ میری گزارش ہے کہ آج وہ اپنے سیاسی فائد ے کیلئے میرے شوہر کو بلی کا بکرا نہ بنائیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ آج الزام لگانے والوں ہی نے والمیک کراڈ کا استعمال کیا ہے۔ الیکشن جیتنے کیلئے انہیں میرے شوہر کی مدد چاہئے تھی لیکن جیتنے کے بعد حکومت میں عہدہ حاصل کرنے کیلئے وہ میرے شوہر کو بلی چڑھا رہے ہیں۔ مراٹھاکارکن منوج جرنگے کے تعلق سے اس نے کہا منوج جرنگے کا شمار غیر سماجی عناصر میں ہونا چاہئے۔ وہ سماج میں منافرت پھیلاتا ہے۔ اس کے خلاف نسل پرستی کو فروغ دینے کا معاملہ درج کیا جانا چاہئے۔ مانجلی کراڈ نے ایس آئی ٹی پر یہ کہہ کر سوال کھڑا کیا کہ انجلی دمانیا نے ایس آئی ٹی پر یہ کہہ کر سوال اٹھایا کہ اس کے سربراہ آشٹی( تعلقہ) کے داماد ہیں یعنی سریش دھس کے قریبی ہیں۔ دھس نے اپنی مرضی کے لوگ ایس آئی ٹی میں شامل کروائے ہیں۔
والمیک کراڈ کی مشکل میں اضافہ، ۷؍ دنوں کی پولیس تحویل
مساجوگ گائوں کے سرپنچ سنتوش دیشمکھ قتل معاملے میں والمیک کراڈ پر مکوکا لگائے جانے کے بعد عدالت نے انہیں ۷؍ دنوں کیلئے ایس آئی ٹی کی تحویل میں بھیج دیا ہے۔ یاد رہے کہ والمیک کراڈ کو پہلے ہفتہ وصولی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا لیکن سماجی کارکنان اور بیڑ کے عوام کے احتجاج کے بعد پولیس نے ان پر قتل کا معاملہ بھی درج کیا اور مکوکا عائد کیا۔ بدھ کے روز جب ان کے گائوں پانگری (پرلی تعلقہ) میں لوگ ان کی حمایت میں احتجاج کر رہے تھے پولیس نے والمیک کراڈ کو عدالت میں پیش کیا۔ ساتھ ہی اسکے کئے گئے جرائم کی فہرست بھی عدالت کے سامنے پیش کی گئی۔ عدالت کو بتایا گیا کہ گرفتار کئے گئے ملزمین (بشمول والمیک کراڈ) نے سنتوش دیشمکھ کو اغوا کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ اس تعلق سے تین ملزمین کے درمیان فون پر ۱۰؍ منٹ تک گفتگو ہوئی تھی۔ جس دن سنتوش دیشمکھ کا قتل ہوا اس دن والمیک کراڈ نے فون کرکے اسے دھمکی دی تھی۔
ایس آئی ٹی نے عدالت کو بتایا کہ یہ ایک منظم جرم تھا اس لئے ان ملزمین پر مکوکا لگایا گیا ہے۔ مزید تفتیش کیلئے پولیس کو ملزمین کی ۱۰؍ دنوں کی تحویل درکار ہے۔ عدالت نے ایس آئی ٹی کے وکیل کے دلائل پر غور کرنے کے بعد والمیک کراڈ کو ۱۰؍ کے بجائے ۷؍ دنوں کیلئے ایس آئی ٹی کی تحویل میں بھیجنے کا حکم دیا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل والمیک کراڈ کی پولیس تحویل ختم ہونے کے بعد عدالت نے اسے عدالتی تحویل (جیل) بھیج دیا تھا لیکن مکوکا عائد ہونے کے بعد اسے دوبارہ عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سے اسے ایس آئی ٹی کی تحویل میں جانا پڑا۔ اس دوران عدالت کے باہر کچھ خواتین نے والمیک کراڈ کی حمایت میں احتجاج بھی کیا۔