Updated: August 11, 2024, 8:00 PM IST
| New Delhi
کانگریس لیڈرپون کھیڑا نے کہا، ’’حکمران جماعت کے پاس نہ تو لوک سبھا میں کوئی مسلم ایم پی ہے اور نہ ہی راجیہ سبھا میں، وہ کسی سے بات چیت کئے بغیر وقف بورڈ پر قواعد بنا رہے ہیں۔ یہ کیسے ممکن ہو سکتا ہے؟‘‘انہوں نے بنگلہ دیش کے موضوع پر بھی مودی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔
کانگریس لیڈر پون کھیڑا پریس کانفرنس کے دوران۔ تصویر: آئی این این۔
جب سے مرکزی حکومت نے وقف ترمیمی بل پارلیمنٹ میں پیش کیا ہے، اس کی نیت پر سوال اٹھ رہے ہیں اور اپوزیشن حکمراں جماعت پر حملہ آور ہے۔ اسی ضمن میں کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے کہا کہ جن کے پاس ایک بھی مسلم ایم پی نہیں ہے وہ وقف بورڈ کے اصول بنا رہے ہیں۔ پون کھیڑا نے کہا کہ پہلے آپ اس معاملے پر بات کریں، حکمراں پارٹی کے پاس نہ تو لوک سبھا میں کوئی مسلم ایم پی ہے اور نہ ہی راجیہ سبھا میں۔ وہ کسی سے بات چیت کئے بغیر وقف بورڈ پر قواعد بنا رہے ہیں۔ یہ کیسے ممکن ہو سکتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ ان کے این ڈی اے کے ساتھیوں چندرابابو نائیڈو اور چراغ پاسوان نے اس کی مخالفت کی ہے، تو ان سے جا کر پوچھیں کہ وہ احتجاج کیوں کر رہے ہیں ؟ کانگریس لیڈر نے کہا کہ میں بی جے پی کو مشورہ دوں گا کہ وہ مختار عباس نقوی سے پوچھیں کہ وہ اس بل کے حق میں ہیں یا اس کے خلاف۔ ان کو جواب مل جائے گا۔ پون کھیڑا نے بی ایس پی سربراہ مایاوتی کے ایس سی-ایس ٹی کے حوالہ سے کانگریس پر دئے گئے بیان پر بھی ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کا مایاوتی سے اعتماد اٹھ چکا ہے اور اب ان کی باتوں کو کوئی سنجیدگی سے نہیں لیتا۔
یہ بھی پڑھئے: بہار: مظفر پور میں جے شری رام کا نعرہ لگانے سے انکار کرنے پر مسلم نوجوان پر تشدد
کانگریس لیڈر نے کولکاتا میں ایک ٹرینی ڈاکٹر کے مبینہ جنسی ہراسانی اور قتل کے معاملے کو سنگین معاملہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ متوفی ڈاکٹر ۳۶؍ گھنٹے تک اپنی خدمات سرانجام دے رہی تھیں۔ ان کیلئے اتنی سیکوریٹی اور سہولیات نہیں تھیں کہ وہ خود کو محفوظ رکھ سکیں۔ یہ انتہائی تشویشناک بات ہے۔ ملک کے کسی کونے میں ایسا واقعہ پیش آئے، تو سب کو سیاست سے بالاتر ہو کر اس بات پر غور کرنا چاہئے کہ معاشرے میں اس قسم کے جرائم کیوں بڑھ رہے ہیں ؟ پون کھیڑا نے بنگلہ دیش میں ہندوؤں کی موجودہ صورتحال پر بھی اپنا ردعمل دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ حکومت ان کی (این ڈی اے) ہے۔ پڑوس میں کیا ہو رہا تھا ان کی خفیہ ایجنسی نے نہیں بتایا؟ بنگلہ دیش کی اقلیتوں کیلئے کیا اقدامات کر رہے ہیں ؟ اپوزیشن ان ایشوز پر سوال ضرور اٹھاتی ہے لیکن اگر آپ ایسا کرنے کی پوزیشن میں ہیں تو آپ کوئی ایکشن کیوں نہیں لیتے؟کانگریس لیڈر نے مزید کہا کہ ہمارے ملک میں جمہوریت اور اپوزیشن مضبوط ہے۔ جمہوریت پر حملہ کرنے کی کئی کوششیں کی گئیں۔ جو لوگ آج بنگلہ دیش اور پاکستان کو دیکھ رہے ہیں وہ سمجھیں گے کہ سابق وزیر اعظم جواہر لال نہرو نے ملک کی جمہوریت کی مضبوط بنیاد رکھی تھی۔ کتنا بھی شدید حملہ کیوں نہ ہو، اس ملک کی جمہوریت غیر مستحکم نہیں ہوتی۔