• Thu, 28 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اپوزیشن نےوقف ترمیمی بل پرمشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کا بائیکاٹ کیا

Updated: November 28, 2024, 10:55 AM IST | New Delhi

سنجے سنگھ نے کہا : جب تک رپورٹ کو حتمی شکل نہیں دی جاتی، اسٹیک ہولڈرز کی بات نہیں سنی جاتی، اس سے پہلے ڈرافٹ رپورٹ کو پیش کرنا غلط ہے۔

Kalyan Banerjee, Mohibullah Nadvi, Asaduddin Owaisi and Gaurav Gogoi can be seen leaving the meeting. Photo: INN.
کلیان بنرجی، محب اللہ ندوی، اسدالدین اویسی اورگوروگوگوئی کو میٹنگ سے نکلتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ تصویر: آئی این این۔

وقف ترمیمی بل پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کا اپوزیشن کے اراکین نے بائیکاٹ کیا ہے۔ اپوزیشن لیڈر یہ کہتے ہوئے میٹنگ کو درمیان میں چھوڑ کر چلے گئے کہ اسپیکر نے۲۹؍ نومبر کو جے پی سی کی وقف ترمیمی رپورٹ کا مسودہ پیش کرنے کا اعلان کیا ہے، جس کا تمام اپوزیشن جماعتوں نے بائیکاٹ کیا ہے۔ رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے کہا کہ جب تک رپورٹ کو حتمی شکل نہیں دی جاتی، تمام اسٹیک ہولڈرز کی بات نہیں سنی جاتی، میرے خیال میں اس سے پہلے ڈرافٹ رپورٹ کو پیش کرنا غلط ہے۔ 
اپوزیشن کے اراکین نے اس اجلاس اور کارروائی کو مذاق بتایا۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ گورو گوگوئی، ڈی ایم کے کے اے راجہ، عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ اور ٹی ایم سی کے کلیان بنرجی نے کمیٹی کے چیئر مین جگدمبیکا پال کے طرز عمل کے خلاف احتجاج کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ وہ۲۹؍ نومبر کی ڈیڈ لائن سے قبل کارروائی کو مکمل کیے بغیر ختم کرنا چاہتےہیں۔ گورو گوگوئی نے کہا کہ لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے اشارہ دیا تھا کہ کمیٹی کو توسیع دی جا سکتی ہے، لیکن ایسا لگتا ہے کہ کچھ بڑے وزیر جگدمبیکا پال کو کارروائی کی ہدایت دے رہے ہیں۔ ٹی ایم سی ایم پی بنرجی نے کہا، یہ ایک مذاق ہے۔ ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ اور جے پی سی کے رکن کلیان بنرجی کا کہنا ہے کہ بنیادی بات یہ ہے کہ صرف ان لوگوں کو لایا گیا جن کی انجمنیں ہیں اور وہ بی جے پی کے قریب ہیں۔ جن ریاستوں میں زیادہ سے زیادہ وقف املاک ہیں انہیں نہیں بلایا گیا۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس کمیٹی نے بہار، مغربی بنگال کا دورہ نہیں کیا۔ اے آئی ایم آئی ایم کے رکن پارلیمنٹ اور جے پی سی کے رکن اسد الدین اویسی نے کہا کہ حکومت کا آرڈر ہے کہ رپورٹ۲۹؍ نومبر کو پیش کی جائے۔ ہم کیسے دے سکتے ہیں۔ اس کا ایک ضابطہ ہے، جس پر عمل کیا جانا چاہئے لیکن نہیں کیا گیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK