• Sat, 15 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

وقف ترمیمی بل کوکسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا اور اس کیخلاف بھرپورقانونی جدوجہد جاری رہے گی

Updated: February 14, 2025, 10:44 AM IST | Inquilab News Network | New Delhi

ملک کے کروڑ مسلمانوں  کے جذبات اور ملی تنظیموں کی تجاویز کونظر انداز کرتے ہوئے مرکز کی مودی حکومت کے ذریعہ راجیہ سبھا میں پیش کئے گئے وقف ترمیمی بل پرملی رہنماؤں نے شدید غم وغصہ کا اظہار کرتے ہوئے اس کے خلاف جمہوری اور قانون کے دائرے میں آخری حدتک جانے کا ایک با پھر انتباہ دیا۔

In the press conference held at the press club, the scholars stated their position. Photo: INN
پریس کلب میں منعقدہ پریس کانفرنس میں علماء نےاپنا موقف بیان کیا۔ تصویر: آئی این این

ملک کے کروڑ مسلمانوں کے جذبات اور ملی تنظیموں کی تجاویز کونظر انداز کرتے ہوئے مرکز کی مودی حکومت کے ذریعہ راجیہ سبھا میں پیش کئے گئے وقف ترمیمی بل پرملی رہنماؤں نے شدید غم وغصہ کا اظہار کرتے ہوئے اس کے خلاف جمہوری اور قانون کے دائرے میں آخری حدتک جانے کا ایک با پھر انتباہ دیا۔ ملی تنظیموں نے حکومت کو للکارتے ہوئے کہا کہ اگرپارلیمنٹ اکثریت کی وجہ سے اس کے ہاتھ میں ہے تو ملک آئین نے سڑکیں ہمارے ہاتھوں  میں رکھی ہیں۔ نئی دہلی کے پریس کلب میں مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی، جمعیت علماءہند کے صدر مولانا ارشد مدنی، بورڈ کے نائب صدر مولانا عبیداللہ خاں اعظمی،جنرل سیکریٹری مولانا فضل الرحمان مجددی ،نائب امیر جماعت اسلامی ہند ملک معتصم خاں اور بورڈ کے ترجمان ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے وقف پر پارلیمانی کمیٹی کے ذریعہ ملک کے کروڑوں مسلمانوں، خود کمیٹی میں موجود اپوزیشن کے ممبران کی تجاویز اور اعتراضات کو نظر انداز کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس کو انتہائی غیر جمہوری طریقہ اور من مانی قرار دیا۔ ملی رہنماؤں نے اس بات پر بھی شدید برہمی ظاہر کی کہ بل کی مخالفت میں  پانچ کروڑ سے زائد ای میل کو نظر انداز کردیا گیا۔ اس دوران جمعیۃ علماءہند کی مجلس عاملہ نے جمعرات کو اس کا ایک بار پھر اعادہ کیا کہ وقف ترمیمی بل کوکسی بھی صورت قبول نہیں کیا جائے گا اور اس کے خلاف قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے بھرپور جدوجہد جاری رہے گی۔ جمعیۃ علماء کی مجلس عاملہ کے دو روزہ اہم اجلاس سے صدارتی خطاب میں مولانا ارشد مدنی نےکہا کہ جن خدشات کا ہم اظہار کررہے تھے، وہ درست ثابت ہوئے، مرکزی حکومت وقف جائیدادوں کی نوعیت کو تبدیل کرکے ان پر قبضہ کو آسان کرنا چاہتی ہے جو ناقابل قبول ہے۔  یہ جمہوری اور مسلمانوں کے آئینی حقوق کی پامالی ہے جس کیخلاف لڑائی جاری رہے گی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK