• Sun, 22 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

وقف بل: اپوزیشن اور بی جے پی میں گرما گرم بحث

Updated: September 07, 2024, 7:10 AM IST | New Delhi

جے پی سی کی میٹنگ میں اپوزیشن ممبران نے اپنے سوالوں سے بی جے پی کا ناطقہ بند کردیا،بل کی ضرورت پر سوال اٹھائے،بحث ختم کروانے کیلئے جگدمبیکاپال کو مداخلت کرنی پڑی

Kalyan Banerjee, Mohibullah Nadvi, Arvind Sawant and other members can be seen during the JPC meeting.
جے پی سی کی میٹنگ کے دوران کلیان بنرجی ، محب اللہ ندوی ،اروند ساونت اور دیگر ممبران دیکھے جاسکتے ہیں

وقف (ترمیمی) بل پر غور و خوض کیلئے تشکیل دی گئی جے پی سی (مشترکہ پارلیمانی کمیٹی) کی میٹنگوں کا سلسلہ تیز رفتار سے جاری ہے۔ جے پی سی چیف جگدمبیکا پال کی قیادت میں اب تک دو آفیشیل میٹنگیں ہو چکی ہیں جبکہ کمیٹی اراکین کی ملاقات مختلف اداروں کے ذمہ داران سے بھی لگاتار گفتگو اور میٹنگیں ہو رہی ہیں لیکن  اس دوران یہ بات واضح طور پر سامنے آرہی ہے کہ جے پی سی میں شامل اپوزیشن کے اراکین  اپنے سوالات سے بی جے پی اراکین کا ناطقہ بند کردے رہے ہیں۔ عالم یہ ہے کہ دونوں ہی آفیشیل میٹنگوں میں اپوزیشن کے اراکین نے اتنے مدلل اعتراضات کئے اور بل کی ضرورت پر سوال اٹھائے کہ بی جے پی کے ممبران بغلیں جھانکنے لگے۔اپوزیشن نے وزارتوں کے افسران سے یہ بھی پوچھا کہ بل کی کیا ضرورت ہے ، اگر وقف نے کوئی غلط دعویٰ کیا ہے تو آج بھی عدالتیں فیصلہ کرسکتی ہیں،اس بل کی کیا ضرورت ہے؟  
گرما گرم بحث 
 وقف ترمیمی بل پر جمعرات کی دیر رات تک جاری رہنے والی  جے پی سی کی میٹنگ میں  اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین پارلیمنٹ اور  بی جے پی کے اراکین کےدرمیان کافی گرما گرم بحث ہوئی۔ عالم یہ تھا کہ بی جے پی اور اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین پارلیمنٹ آمنے سامنے آگئے تھے۔  اپوزیشن کے اراکین نے اس میٹنگ میں بھی یہ موضوع اٹھایا کہ آخر اس بل کی ضرورت ہی کیا ہے؟ اس کی وجہ سے مسلم طبقے میں شدید بے چینی پائی جارہی ہے۔ اس پر بی جے پی اراکین نے اعتراض کیا اور اپوزیشن اراکین پر الزام تراشیاں کرنے لگے جس کے بعد دونوں طرف سے بحث میں   شدت اتنی بڑھ گئی کہ جے پی سی کے چیئرمین جگدمبیکا پال کو مداخلت کرنی پڑی۔ اپوزیشن اراکین نے بل لانے کی سرکار کی نیت پر بھی سوال اٹھایا ۔ 
افسران کی  زبان پر اعتراض 
   اس دوران میٹنگ میں کچھ محکموں کے افسران نے پریزینٹیشن دیا جس پر اپوزیشن اراکین  اور بھی زیادہ برہم ہو گئے کیوں کہ ان کا الزام تھا کہ یہ افسران حکومت کی چاپلوسی کررہے ہیں۔ انہوں نے افسران کو صرف حکومت کی زبان نہ بولنے اور غیر جانبدار رہنے کی ہدایت دی۔ میٹنگ میں حکمراں جماعت نے واضح کیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ وقف املاک کا استعمال صرف مذہبی اور عوامی فلاح و بہبود کے مقاصد کیلئے ہو نہ کہ ذاتی مفادات کیلئے۔
سنجے سنگھ اور کلیان بنرجی برہم ہو گئے 
  میٹنگ میں بی جے پی اور اپوزیشن ممبران پارلیمنٹ بشمول کلیان بنرجی (ٹی ایم سی) اور سنجے سنگھ (آپ) کے درمیان لفظی جھڑپیں ہوئیں جس کے بعد کمیٹی  کے چیئرپرسن جگدمبیکا پال کو مداخلت کرنی پڑی۔ میٹنگ میں وزارتوں کے افسران نے دلیل دی کہ وقف ترمیمی بل سے انہیں سرکاری زمینوں پر سے تجاوزات ہٹانے اور منصوبوں کو تیزی سے مکمل کرنے میں مدد ملے گی۔اس پر اپوزیشن پر اراکین نے اعتراض کیا اورکہا کہ اگر کسی جائیداد کو  وقف کے طور پر غلط نوٹیفائی کیا گیا ہے تو اسے چیلنج کرنے کی موجودہ قوانین میں گنجائش  ہے جبکہ یہاں حکومت یہ کہنے کی کوشش کر رہی ہے کہ اگر وہ ایسی کسی جائیداد پر اپنا دعویٰ کرتی ہے تو کوئی سوال نہیں اٹھایا جانا چاہئے۔ 
افسران جواب نہ دے سکے
 اجلاس کے دوران اس وقت ہنگامہ برپا ہو گیاجب وزارت شہری ترقیات کے اہلکار برطانوی دور حکومت میں زمین کے حصول کے عمل سے متعلق اراکین کے سوالوں کا جواب نہ دے سکے۔ کمیٹی کے ایک اپوزیشن رکن نے دعویٰ کیا کہ کچھ معلومات کو دبانے کی کوشش ہو رہی  ہے۔  اپوزیشن کے اراکین نے الزام لگایا کہ وزارت بل پر آزادانہ نظریہ سے کام نہیں کررہی ہے بلکہ وہ صرف حکومت کے مشورے پر عمل کر رہی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK