Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’وقف خالص مذہبی معاملہ ہے، کوئی بھی ترمیم ناقابل قبول‘‘

Updated: April 28, 2025, 10:46 AM IST | Z.A Khan | Parbhani

پربھنی میں وقف ترمیمی قانون کے خلاف آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کا احتجاجی اجلاس، پرہجوم پروگرام سے علما ءو دانشوروں کا خطاب۔

Maulana Fazlur Rehman Mujaddidi speaking on the microphone. Photo: INN.
مائیک پر مولانا فضل الرحمٰن مجددی اظہار خیال کرتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے وقف ترمیمی قانون کے خلاف یہاں  اتوار کو ایک احتجاجی اجلاس عام کا انعقاد کیا گیا۔ اس اجلاس سے قبل علماء اور دانشوروں کا خصوصی اجلاس بھی منعقد ہوا۔ اجلاس میں مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ذمہ داران اور مختلف تنظیموں کے نمائندوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے وقف ترمیمی قانون کو مسلمانوں کے لئے نقصاندہ قرار دیا۔ 
مولانا عمرین محفوظ رحمانی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’مودی حکومت کی جانب سے نافذ کیا گیا وقف ترمیمی قانون مسلمانوں کے لئے ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعض افراد یہ غیرذمہ دارانہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ وقف کی زمینوں سے مسلمانوں کو کوئی فائدہ نہیں ہوا ہے، حالانکہ وقف املاک مسلمانوں کی عبادتگاہوں، قبرستانوں اور دینی مدارس کے تحفظ کا ذریعہ ہیں۔ ‘‘انہوں نے متنبہ کیا کہ’’ حکومت وقف املاک چھیننے کی کوشش کر رہی ہے اور مدارس کے وجود کو خطرے میں ڈالنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ ‘‘ مولانا نے مزید کہا کہ ’’اتر پردیش اور کرناٹک میں دینی مدارس کو نوٹس جاری کیے جا رہے ہیں، جو اس سازش کا ثبوت ہیں۔ ‘‘
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے سیکریٹری جنرل مولانا فضل الرحمن مجددی نے اپنے خطاب میں  کہا کہ ’’مرکزی حکومت نے وقف ترمیمی قانون کے حوالے سے سپریم کورٹ میں جو جواب داخل کیا ہے وہ جھوٹ، فریب اور دھوکہ پر مبنی ہے۔ ‘‘  انہوں نے کہا کہ’’ وقف کا معاملہ مسلمانوں کا خالص مذہبی مسئلہ ہے اور اس میں کسی قسم کی ترمیم ناقابل قبول ہے۔ ‘‘مولانا نےیہ اعلان بھی کیا کہ بورڈ اس قانون کے خلاف اپنی تحریک اس وقت تک جاری رکھے گا جب تک کے حکومت اپنا متنازع قانون واپس نہیں لے لیتی۔ ‘‘ انہوں نے سپریم کورٹ سے اپیل کی کہ وہ آئینی حدود کے مطابق اس قانون کو منسوخ کرے۔ جماعت اسلامی مہاراشٹر کے امیر حلقہ مولانا الیاس خان فلاحی نے اجلاس میں کہا کہ’’ اسلام میں وقف کی بڑی اہمیت ہے اور یہ سلسلہ عہد نبویؐ سے جاری ہے۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ’’ حکومت مسلمانوں سے وقف کے اختیارات چھیننے کی کوشش کر رہی ہے، جس کے خلاف ہم ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ ‘‘مسلم نمائندہ کونسل کے صدر ضیاء الدین صدیقی نے اپنی تقریر میں وقف ترمیمی قانون کے نقصانات کو اجاگر کیا اور قانون کی فوری منسوخی کا مطالبہ کیا۔ اس اجلاس میں طے پایا ہے کہ ملک بھر میں وقف ترمیمی قانون کے خلاف مسلسل تحریک چلائی جائے گی اور مسلمانوں کے مذہبی، تعلیمی اور سماجی حقوق کے تحفظ کے لئے ہر ممکن جدوجہد کی جائے گی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK