• Wed, 05 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

وقف جےپی سی : اپوزیشن کے اختلافی نوٹ میں تحریف پر برہمی ، اسپیکر کو مکتوب

Updated: February 03, 2025, 11:20 PM IST | Ahmadullah Siddiqu | New Delhi

جگدمبیکا پال کی من مانی کی مذمت، کلیان بنرجی اور ندیم الحق نے اپنے نوٹ کو مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی رپورٹ میں بحال کرنے کا مطالبہ کیا

Kalyan Banerjee talking to the media while Nadeemul Haque is also seen
کلیان بنرجی میڈیا سے بات کرتے ہوئے جبکہ ندیم الحق بھی نظر آرہے ہیں

وقف ترمیمی بل  سے متلق مشترکہ  پارلیمانی کمیٹی کی رپورٹ سے اپوزیشن اراکین کے اختلافی نوٹ حذ ف  یا پھر ان میں تحریف کئے جانے پر لوک سبھا کے اسپیکر سے تحریری شکایت کی گئی ہے۔   اپوزیشن کے ممبران نے جےپی سی کی ۴۲۸؍ صفحات پر مشتمل رپورٹ پر ۲۸۱؍ صفحات کے اعتراضات پیش کئے تھے،تاہم اپوزیشن ممبران کے  ان  اعتراضات کو حذف کردیاگیا۔ اس پر سخت احتجاج کرتے ہوئے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا  کو خط لکھ کر شکایت کی گئی ہے۔ 
ترنمول کانگریس کے ممبران پارلیمنٹ کلیان بنرجی اور ندیم الحق نے اپنے اعتراضات کے نوٹ میں اہم نکات کو حذف کردیئے جانے پرشدید غم وغصہ کا اظہار کیاہے۔ انہوںنے اسپیکر اوم برلا کو لکھے گئے اپنے خط میں کہاہے کہ ان کے اعتراضات کو کسی نوٹس یا وضاحت کے بغیر  من مانے طریقے سے  حذف کیا گیا ہے۔ دونوں اراکین پارلیمنٹ نے برلا کو آج  روانہ کئے گئے خط میں کہاکہ انہیں اس پر سخت مایوسی اور حیرانی ہے کہ کمیٹی کے چیئرمین نے کسی اطلاع یا ان کی رضامندی کے بغیر ان کے نوٹ حذف کردیئے۔ اس خط میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی کے نتائج تعصبابہ اور پہلے سے طے شدہ تھے۔ 
  اس میں مزید کہا گیا ہے کہ کمیٹی نے شراکت داروں کی نمائندگی، گواہوں کے بیانات اور اپوزیشن ممبران کی گذارشات کو نظر انداز کردیا۔  اختلافی نوٹ میں لکھا گیاہےکہ ’مشاہدات یا سفارشات پیش کرتے وقت، کسی ایک بھی شراکت دار کی نمائندگی، گواہوں کے بیانات یا حزب اختلاف کے اراکین کی درخواستوں  پر غور نہیں کیا گیا۔ اس کے علاوہ کمیٹی کے چیئرمین کی ایماء پر اجلاس کی تفصیلات تیار کی گئیں اور اس میں شدید ہیراپھیری کی گئی۔‘ کلیان بنرجی اور ندیم الحق نے اپنے خط میں  دلیل دی ہے کہ اختلافی نوٹ میں ان کا کوئی بھی تبصرہ غیر پارلیمانی یا نامناسب نہیں تھا۔ دونوں نے لوک سبھا اسپیکر پر زور دیاکہ وہ خود  نوٹ کا مطالعہ کر کے دیکھ لیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK