ادھو ٹھاکرے کی مرکزی حکومت کو دوٹوک وارننگ ، ممبئی میں مہا وکاس اگھاڑی کا اجلاس، شرد پوار کی بھی شرکت، وزیر اعلیٰ کے نام پر اتفاق رائے قائم کرنے کا اعلان۔
EPAPER
Updated: August 17, 2024, 10:38 AM IST | Inquilab News Network | Mumbai
ادھو ٹھاکرے کی مرکزی حکومت کو دوٹوک وارننگ ، ممبئی میں مہا وکاس اگھاڑی کا اجلاس، شرد پوار کی بھی شرکت، وزیر اعلیٰ کے نام پر اتفاق رائے قائم کرنے کا اعلان۔
ریاست مہاراشٹر میں انتخابات کے اعلان سے قبل مہا وکاس اگھاڑی کی تینوں پارٹیوں شیو سینا ، کانگریس اور این سی پی نے ممبئی میں طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے شہر کے تاریخی شانمکھانند ہال میں اجلاس کا انعقاد کیا جہاں تینوں ہی پارٹیوں کے لیڈروں نے اہم موضوعات پر اظہار خیال کیا ۔ سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی انتخابات مہاراشٹر کی عزت نفس کو بچانے کی لڑائی ہے اسی لئے وہ کانگریس اور این سی پی(شرد ) کی طرف سے مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کے وزیر اعلیٰ کے طور پر اعلان کردہ کسی بھی امیدوار کی حمایت کرنے کو تیار ہیں۔ہمیں مہاراشٹر اور ملک کی بہتری کے لئے کام کرنا ہے اور ان ۵۰؍ دھوکے بازوں اور غداروں کو جواب بھی دینا ہے۔
ادھو ٹھاکرے نے ہال میں موجود تینوں پارٹی کے کارکنوں اور لیڈروں سے خطاب میں بی جے پی کو جم کر آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے ملک میں سیکولر سول کوڈ کی وکالت کی ہے تو کیا انہوں نے ہندوتوا چھوڑ دیا ہے؟ اس کے علاوہ ادھو نے پوچھا کہ جب بی جے پی مکمل اکثریت میں تھی تو وقف (ترمیمی) بل پاس کیوں نہیں کیا گیا ؟ ہم کسی کو وقف بورڈ یا اس کی املاک کو ہاتھ لگانے نہیں دیں گے۔ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ میں اعلان کر رہا ہوں کہ اگر کوئی وقف جائیداد کو چھونے کی کوشش بھی کرتا ہے تو شیو سینا اس کے خلاف میدان میں کھڑی ہو جائے گی۔ صرف وقف کی ہی بات کیوں ہمارے مندروں یا مذہبی املاک کو چھونے کی کوشش کوئی بھی کرے گا تو ہم اس کے خلاف ہوں گے ۔ یہ میرا وعدہ ہے۔ ادھو نے اس موقع پر شنکراچاریہ کے کیدار ناتھ سے۲۰۰؍ کلوسونا چوری ہونے کے دعویٰ کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ اس کی تحقیقات ہونی چاہئے کیوں کہ یہ نہایت سنگین معاملہ ہے۔
ادھو ٹھاکرے نےکہا ’’ بی جے پی کے ساتھ اتحاد کے دوران ہمیں جو تجربہ ہوا وہ تجربہ ہم دہرانا نہیں چاہتے ہیں۔ جب یہ کہا جاتا ہے کہ جس کی سیٹیں زیادہ آئیں گی اس کا وزیر اعلیٰ ہوگا تو اتحاد میں شامل پارٹیاں ایک دوسرے کو ہرانے میں لگ جاتی ہیں تاکہ انہیں زیادہ سیٹیں مل جائیں اور وہ وزیر اعلیٰ کی کرسی پر دعویٰ پیش کر سکیں۔ انہوں نے نام لے کر کہا کہ شرد پوار اور پرتھوی راج چوہان آپ اپنی طرف سے وزیر اعلیٰ کے عہدے کا امیدوار ظاہر کر دیجئے ۔ آپ لوگ جس کسی کے نام کا اعلان کریں گے میں اس کی حمایت کروں گا۔ البتہ ادھو ٹھاکرے نے اس بات پر اصرار کیا کہ الیکشن سے پہلے ہی وزیراعلیٰ کے امیدوار کا اعلان کردیا جائے۔ مراٹھا ریزرویشن پر بات کرتے ہوئے ادھو نے کہا ’’ آپ ( بی جے پی) نے مہارا ٹھا سماج اور او بی سی کے درمیان آگ لگا دی ہے۔ میرا یہ واضح موقف ہے اور شرد پوار ، نیز کانگریس نے بھی کہہ دیا ہے کہ وہ مراٹھا ریزرویشن کے حق میں ہیں۔‘‘
اس اجلاس سے ادھو کے بعد شرد پوار نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک پر اب بھی خطرہ منڈلا رہا ہے۔ اگر حالات کو بدلنا ہے تو مہاراشٹر کی موجودہ حکومت کو تبدیل کرنا ضروری ہے اور اس کیلئے سب کو مل کر لڑنا ہوگا۔ شردپوار نے کہاکہ کل کا مہاراشٹر کیسا ہوگا؟ مہاراشٹر پر جو مصیبتیں منڈلا رہی ہیں ان سے باہر کیسے نکلا جائے؟ انہی باتوں پر غور وخوض کیلئے یہ جلسہ رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا الیکشن میں ہم نے آئین میں تبدیلی کے ارادوں کے خلاف آواز اٹھائی تھی۔ لیکن آئین کو جو خطرات درپیش ہیں وہ ابھی دور نہیں ہوئے ہیں۔
پوار نے کہا ابھی کل ہی کی بات ہےیوم آزادی کی تقریب میں اپوزیشن لیڈر (راہل گاندھی) کو پیچھے بٹھایا گیا۔شرد پوار نے بتایا کہ جب اٹل بہاری واجپئی کے زمانے میں اپوزیشن لیڈر تھا تو مجھے یوم آزادی کے موقع پر پہلی صف میں کابینی وزراء کے ساتھ بٹھایا گیا تھا۔ ڈاکٹر منموہن سنگھ کی حکومت کے زمانے میں سشما سوراج اپوزیشن لیڈر تھیں۔ انہیں بھی ہمیشہ پہلی صف میں جگہ دی جاتی تھی۔