اپنے مختلف مطالبات منوانے کیلئے ریاست کے ہزاروں اساتذہ ۱۶؍ اور ۱۷؍ جنوری کو ممبئی میں یکجا ہوں گے۔
EPAPER
Updated: January 16, 2024, 11:41 AM IST | Ali Imran | Wardha
اپنے مختلف مطالبات منوانے کیلئے ریاست کے ہزاروں اساتذہ ۱۶؍ اور ۱۷؍ جنوری کو ممبئی میں یکجا ہوں گے۔
جزوی طور پر امداد یافتہ اسکولوں کے اساتذہ آج ممبئی کی طرف کوچ کرنے والے ہیں ۔ اس تعلق سے ودربھ کے ضلع وردھا میں پیر کوجزوی امداد یافتہ اسکولوں کے ذمہ داران کی ایک اہم میٹنگ ہوئی جس میں ایسوسی ایشن کے لیڈر کھنڈے رائو جگدالے نے کہا کہ ’’ اس وقت سیاسی صورتحال مستحکم ہے۔ ہمیں اس بار سنجیدگی اختیار کرنی ہے۔ اگر ہم کسی فیصلے پر نہیں پہنچے تو پھر کسی اور پر الزام نہیں دھر سکتے، یہ الیکشن کا سال ہے۔ اسلئے کوئی بھی حکومت کسی کو ناراض نہیں کرتی اور انتخابات کے بعد اگلے چار سال تک کسی کام کو سنجیدگی سے نہیں لیتی۔ اسلئے ۱۶؍ اور ۱۷؍ جنوری کو سارے کام روک کر کسی بھی صورت میں ممبئی پہنچیں ۔
یاد رہے کہ اسکولوں کے ذمہ دار غیر امدادی اسکولوں کو وقفے وقفے سے ملنے والی گرانٹ سے ناراض ہیں جسکی وجہ سے ان امدادی اسکول انتظامیہ کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس کے علاوہ، گرانٹ کیلئے طلبہ کی تعداد تنازع کی اہم وجہ ہے۔ تنظیم نے ممبئی کے آزاد میدان میں دو دن تک دھرنا دینے کا فیصلہ کیا۔ جگدالے نے تلقین کی کہ ’’ ممبئی آنا ہی ہے اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔ گھر سے نکلو اور ممبئی پہنچو۔ تب ہی حکومت جاگے گی۔ یہ مت کہو کہ اگر میرے جانے سے کیا ہوجائیگا، دو مہینے ہو گئے تنخواہ نہیں ملی پھر میں کیسے جاؤں ؟‘‘ انہوں نے کہا مایوسی چھوڑو، بغیر تنخواہ کے بھی ہم نے لڑائی جاری رکھی تھی اور اب بھی ہر ایک کو گھر سے نکل کر اس لڑائی میں شامل ہونا ہے۔ کیونکہ یہ پارلیمانی اور اسمبلی انتخابات کا سال ہے۔ انہوں تاکید کی کہ ضابطۂ اخلاق نافذ ہوجانے کے بعد حکومت کو بہانہ مل جائے گا۔ اس لئے جو بھی مطالبات ہیں وہ ابھی منوائے جا سکتے ہیں اس لئے کوئی کوتاہی نہ ہو۔