Inquilab Logo

پانی کی قلت آئندہ دنوں بڑا مسئلہ بن سکتی ہے، عوام محتاط رہیں

Updated: June 09, 2023, 7:23 AM IST | Shahab Ansari saeed Ahmed saadat khan | Mumbai

ممبئی کو پینے کاپانی سپلائی کرنے والی ۷؍ جھیلوںمیں محض ۱۱؍ فیصد پانی بچا ہے، دوسری جانب محکمۂ موسمیات کے مطابق مانسون کی آمد میں بھی تاخیر ہوسکتی ہے، کئی علاقوں کے مکین ٹینکر منگا رہے ہیں،لہٰذا پانی جیسی بیش قیمت نعمت کااحتیاط سے استعمال اور کن کن طریقوں سے پانی کو ضائع ہونےسے بچایا جاسکتا ہے، ان موضوعات پر توجہ از حد ضروری ہے

In many areas of Mumbai and suburbs, people are forced to fetch water from tankers. (File Photo)
ممبئی ومضافات کے کئی علاقوں میںلوگ ٹینکر سے پانی منگانے پر مجبور ہیں۔(فائل فوٹو)

شہری انتظامیہ کی فراہم کردہ رپورٹ کے مطابق ممبئی ومضافات کو پینے کاپانی سپلائی کرنے والی ۷؍ جھیلوںمیں محض ۱۱؍ فیصد پانی رہ گیا ہے۔ دوسری جانب محکمۂ موسمیات کے مطابق مانسون کی آمد میں بھی تاخیر ہوسکتی ہے۔ ایسےمیں پانی کٹوتی نافذ کئے جانے کا قوی امکان تھا لیکن بی ایم سی کوبھاتسا اوراپرویترنا جھیلوں کے اضافی کوٹے سے پانی لینے کی اجازت دی گئی ہےجس سے فی الحال شہر میں پانی کی کٹوتی کا امکان نہیں ہے لیکن پانی کی قلت بہر حال ہے،بالخصوص مضافاتی علاقوں میں۔ کٹوتی کا فیصلہ کئے جانے سے پہلے ہی  متعددمضافاتی علاقوںمیں پانی کی قلت سے یہاں کے لوگ پریشان ہیں ۔
 واضح رہےکہ شہری علاقوںمیں پانی کی سپلائی معمول کےمطابق جاری ہےلیکن متعدد مقامات مثلاً  محمد علی روڈ ،بائیکلہ اور پائیدھونی وغیرہ کے علاقوںمیں پائپ لائن میں خرابی سے عوام کوکم پانی مل رہاہے۔ کچھ علاقوںسے پانی کافورس کم ہونےکی شکایت ملی ہے۔کئی علاقے ایسے ہیں جہاں پانی کی سپلائی کا وقت کم کردیاگیاہے۔ جن عمارتوں میںپانی کی۲۴؍گھنٹے سپلائی ہے، ان میں بھی وقت کم کئے جانےکی اطلاع ہے۔
 ایسےمیں پانی کی قلت سے لوگ واٹر ٹینکر کا پانی استعمال کرکے اپنی ضروریات پوری کررہے ہیں۔ممبرا اور میرا روڈ میں پانی کی قلت سے لوگوں کو پریشانی ہورہی ہے۔یہاں کے لوگ بھی واٹرٹینکر یا رشتے داروںکے گھرو ں پر جاکر اپنی ضروریات پوری کر رہے ہیں۔ 
  محمد علی روڈ کے سماجی کارکن امین پاریکھ نے بتایاکہ ’’ہمارے علاقے میں معمول کے  مطابق پانی آ رہا ہے لیکن کچھ علاقے مثلاًکامبیکر اسٹریٹ وغیرہ میں پائپ لائن کی خرابی  سے پانی کی سپلائی متاثر ہے۔ جس کی وجہ سے یہاں کے لوگوںکو ضرورت کےمطابق پانی نہیں مل رہاہے۔‘‘ پائیدھونی کے ’آپ‘ پارٹی کے رکن جنید خان نےبتایاکہ ’’ گھوگھاری محلہ،بنیان اسٹریٹ اور اسماعیل کرتے روڈ وغیرہ کے علاقوںمیں گزشتہ ۱۵؍دنوں سے آلودہ اور بدبو دار پانی آرہاہے جس کی وجہ سے لوگ اپنی ضروریات ٹینکر کے پانی سے پورا کررہےہیں۔ صاف پانی نہ آنے سے علاقےمیں پانی کی شدید کمی  کااحساس ہورہاہے۔‘‘   
  بائیکلہ ٹرانزٹ کیمپ کے ایک مکین نے بتایاکہ ’’ ہمارے یہاں نہ جانے کس وجہ سے گرائونڈ فلو ر کے مکینوںکو پانی نہیں مل رہاہے جبکہ بالائی منزل والوںکے گھروںمیں پانی آرہاہے۔ شدید گرمی میں پانی نہ ملنےسے بڑی پریشانی ہورہی ہے۔‘‘میرا روڈ ،شیتل نگر کے عادل انصاری کے مطابق ’’ میرا روڈ میں پانی کی قلت نئی شکایت نہیں ہے لیکن گرمی کے دنوںمیں تکلیف بڑھ جاتی ہے۔کسی علاقے میں ایک دن چھوڑکر تو کسی محلے میں ۳۶؍تا ۴۸؍ گھنٹے کےوقفہ پر پانی آرہاہے۔ واٹرٹینکر والوںکی اپنی دھاندلی ہے جس سے یہاں کے لوگ بہت پریشان ہیں۔‘‘
  ممبرا ،امرت نگر ، کی امان ہائوسنگ سوسائٹی  میں ۴؍وِنگ ہیں جن میں  متعدد فلیٹ ہیں، گزشتہ کئی مہینوں سے یہاں کےمکینوں کوپانی نہیں مل رہاہے۔پانی نہ آنے سے لوگ مجبور اً واٹر ٹینکر سے اپنی ضروریات پوری کر رہےہیں۔سوسائٹی کی ایک خاتون نے بتایاکہ ’’ واٹرٹینکر اور پینے کیلئے الگ سے پانی کا انتظام کرتےکرتے  لوگ تھک گئےہیں۔لیکن سیاسی لیڈران کے کان پر جوں نہیں رینگ رہاہے۔ مجبوراً میں روزانہ اپنی والدہ جو ششماد نگر میں رہتی ہیں، ان کے گھر جاکر اپنی ضررویات پوری کرتی ہوں۔‘‘
 وسئی کے بولنج میں رہائش پذیر دیپک دیولکم نے انقلاب سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے علاقے میں پانی کم سپلائی ہوتا ہے اور موجودہ حالات میں تو ایک دن آڑ سے پانی آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی فرد کے یہاں وافر مقدار میں پانی دستاب ہوتا ہے اور وہ پانی کی قدر نہیں کرتا یا پانی ضائع کرتا ہے تو اسے کسی بھی ایسے علاقے میں کم از کم دو ایک دن گزارنا چاہئے جہاں پانی کی قلت ہے، تب اسے مسئلے کا احساس ہوگا۔‘‘ 
 کم پریشراور وقت کم کئے جانے کی شکایت  
 تعمیراتی اشیاء فروخت کرنےوالے مالونی میںمقیم عتیق احمدنے بتایاکہ’’ ا س وقت پانی کی قلت ہے، پہلے کے مقابلے وقت کم کردیا گیاہے۔پہلے ساڑھے ۴؍بجے سے ۷؍بجے تک پانی آتا تھا اب۵؍ بجے سے ساڑھے ۶؍ بجے تک آتا ہے ۔ ایک بڑا مسئلہ یہ ہےکہ پریشر بھی کم کردیا گیا ہے جس سے اورپریشانی ہورہی ہے۔‘‘
  اعظمی نگرمیں مقیم ویندرسنگھ نے بتایاکہ’’ ہم لوگوںکے یہاںتوبرسوں بعد پانی کا کنکشن دیا گیا ہے اورصرف ایک گھنٹے رات میں۱۲؍بجے سے ایک بجے تک پانی آتا ہے ، پانی کی ضرورت توپوری نہیںہوتی نیند کےلئے بھی مسئلہ ہوجاتا ہے۔‘‘ اسی طرح کی شکایات مالونی کے دیگرحصوں میں بھی ہیں۔ یہاںسابق کارپوریٹرقمرجہاںصدیقی کے شوہر معین صدیقی نے بھی پانی کی کمی کا اعترا ف کیا ہے۔ 

water Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK