• Fri, 22 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ممبئی میں فضائی آلودگی میں اضافہ، قابو پانے کے لئے پانی کاچھڑکاؤ

Updated: November 12, 2024, 11:57 PM IST | Mumbai

دیونار، قلابہ اور کاندیولی کے علاقے فضائی آلودگی سے زیادہ متاثر پائے گئے، ایک غیر سرکاری تنظیم کے جائزے میں انکشاف

Water is being sprayed to control air pollution
فضائی آلودگی پر قابو پانے کیلئے پانی کا چھڑکاؤ کیا جا رہا ہے

ممبئی میں گزشتہ کچھ دنوں سے ہوا کا معیار مسلسل خراب ہو رہا ہے۔ سب سے زیادہ متاثرہونے والے علاقوں میں دیونار ، قلابہ اور کاندیولی علاقے شامل ہیں۔ اس کی تصدیق سمیر ایپ میں کی گئی تھی ۔ دھول، دھواں اور کوڑا کرکٹ جلانے کے سبب فضائی آلودگی میں اضافہ ہوا ہے جس کے سبب شہریوں کو سانس لینے میں تکلیف اور گلے میں پریشانیوں کی شکایت بھی ہو رہی ہیں۔شہر میں بڑھتی اسی فضائی آلودگی کو قابو میں کرنے کیلئے برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن( بی ایم سی ) کی جانب سے ٹرکوں میں پانی کا فورہ پھینکنے والی مشین(فوگنگ مشین) کا استعمال کیاجارہا ہے ۔ منگل کو کوپریج گراؤنڈ کے قریب بھی اسی مشین کے ذریعے دھول اور فضائی آلودگی کم کرنے کی کوشش کی گئی۔
 سمیر ایپ  کے مطابق، شہر میں ہوا کا معیار کچھ دنوں سے ’اعتدال پسند‘ رینج میں ریکارڈ کیاگیا ہے۔ فضا میں نقصان دہ پی ایم ایم ۲ء۵؍ اور پی ایم ۱۰؍ ذرات کی مقدار بڑھ گئی ہے۔نیوی نگر، قلابہ میں پیر کی شام آلودہ ہوا ریکارڈ کی گئی۔اس کے ساتھ ہی دیونار اور کاندیولی علاقے میں بھی `خراب ہوا درج کی گئی ہے۔ یہاں کا ایئر انڈیکس بالترتیب۲۳۷؍ درج کیا گیا ہے ۔ ایسا ماحول صحت کے لئے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ بائیکلہ، ورلی، باندرہ کرلا کمپلیکس( بی کے سی)، سیوری اور ملاڈ علاقوں میں پیر کو ہوا معتدل رہنے کی اطلاع ملی۔
 ایئر کوالٹی انڈیکس(اے کیو آئی) کے مطابق ہوا میںپی ایم ۲ء۵؍ اور پی ایم ۱۰؍ دھول کی مقدار مسلسل بڑھ رہی ہے۔ پیر کی شام نیوی نگر اور قلابہ میں ایئر انڈیکس۲۳۷؍ درج کیا گیا۔ دیونار، کاندیولی میں ۲۴۶؍،بائیکلہ میں ۱۹۵، ورلی میں ۱۳۳،بی کے سی میں ۱۶۸، سیوری میں ۱۲۶؍ اور ملاڈ میں ۱۹۲؍ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
 دریں اثنا، نیوی نگر (قلابہ ) کے ساتھ ساتھ دیونار میں پی ایم ۲ء۵؍ذرات کی سطح زیادہ ہے جو سانس کے ذریعے جسم میں داخل ہو جاتے ہیںاور بیماریوں کا سبب بنتے ہیں۔  اگر دھول کے ذرات میں کاربن سلفیٹ، کاربن ڈائی آکسائیڈ، سلفر ڈائی آکسائیڈ، نائٹروجن آکسائیڈ کی مقدار قابو سے باہر ہو جائے تو یہ خطرناک ہو جاتا ہے۔ یہ سانس لینے میں تکلیف کا سبب بنتا ہےاور جلد سے متعلق امراض بڑھنا ،سانس کے امراض میں دمہ، نمونیا، پھیپھڑوں کاکینسر،سانس کی نالی میں سوجن، سانس کی قلت اس کے علاوہ خشک جلد،  خارش جیسی بیماریاں بڑھنے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل جب ممبئی میں فضائی آلودگی میں اضافہ ہوا تھا تو بی ایم سی کی جانب سے سڑکوں کو پانی سے دھویاگیا تھا اور تعمیراتی کاموں پرروک لگا دی گئی تھی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK