Inquilab Logo Happiest Places to Work

واٹرٹینکر اسوسی ایشن کی مرکزی وزیر سے ہونے والی گفتگو ناکام

Updated: April 12, 2025, 9:45 AM IST | Mumbai

ایم ڈبلیوٹی اے نے نوٹس واپس لینے، این اوسی کیلئے گائیڈ لائن جاری کرنے اور ممبئی میں دفتر شروع کرنے کا مطالبہ کیا لیکن وزیر سی آر پاٹل نے ضابطوں کو پورا کرنے کی شرط رکھی۔

A scene from the meeting of officials of the Mumbai Water Tanker Association with Union Minister CR Patil. Photo: INN
ممبئی واٹر ٹینکر اسوسی ایشن کے ذمہ داران کی مرکزی وزیر سی آر پاٹل سے ملاقات کا منظر۔ تصویر: آئی این این

 ممبئی واٹر ٹینکر اسوسی ایشن( ایم ڈبلیوٹی اے)  نے بی ایم سی کےنوٹس پرجمعرات سے شہر ومضافات میں پانی کی سپلائی غیرمعینہ مدت کیلئے بند کر دی ہے جس کی وجہ سے ممبئی کے عوام کو شدید دقتوں کاسامناہے۔ پانی سپلائی نہ ہونے سے سیوڑی،اندھیری اور سائن کی ان رہائشی سوسائٹیوں کے مکینوں کوشدیدپریشانی ہورہی ہے جو ٹینکر کے پانی سے اپنی ضروریات پوری کرتےہیں۔ یہاں کےمکینوں نے پانی کی دقت کیلئے بی ایم سی کو ذمہ دار قرار دیا ہے۔
 اس ضمن میں ایم ڈبلیوٹی اےکے وفد نےجمعہ کو ریاستی وزیر آشیش شیلار کے ہمراہ پہلے رکن اسمبلی پروین دریکر ، بعد میںجل شکتی کے مرکزی وزیر سی آر پاٹل سے ملاقات کی ۔سی آر پاٹل نے ایم ڈبلیوٹی اے سے سینٹرل گرائونڈواٹر اتھاریٹی ( سی جی ڈبلیواے )کے ضابطے کو پوراکرکےپانی سپلائی شروع کرنے کیلئےکہا، لیکن ایم ڈبلیوٹی اے نے بی ایم سی کانوٹس واپس لینے اور اس بارےمیں ریاستی وزیراعلیٰ دیویندر فرنویس سے بات چیت کرنےکےبعد ہی سپلائی شروع کرنےکااعلان کیا۔واضح رہے کہ گرمی میں پانی کی قلت کے پیش نظر بی ایم سی نےسی جی ڈبلیو اے کا حوالہ دے کر واٹر ٹینکر والوں کو این اوسی حاصل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ این او سی نہ ہونے کی صورت میںکنویں اور بور ویل سے پانی سپلائی منقطع کرنےکیلئے کہا گیا ہےجس کی وجہ سے ایم ڈبلیو ٹی اے نے پانی سپلائی بند کردی ہے۔ 
گزشتہ ۲؍دنوں سےایم ڈبلیوٹی اے کی سروس بندہے، جس کی وجہ سے شہرومضافات کی متعدد ہاؤسنگ سوسائٹیاں، دفاتراور شاپنگ مال بری طرح متاثر ہیں۔باندرہ کرلا کمپلیکس کےچند دفاتر نے اپنے عملے کو جمعہ سے گھر سے کام کرنے کیلئے کہاہے۔ایک طرف پانی سپلائی بند ہونےسے،عوام کو پانی کی قلت کاسامناہے ، دوسری جانب پانی کے ٹینکروں پر انحصار کرنےوالی اندھیری، سائن اور سیوڑی کی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کےمکین پانی کی کمی سے پریشان ہیں۔ یہاں کےمکینوں نے اس کیلئےبی ایم سی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہےکیونکہ شدید گرمی میں پانی کی کمی سے عوام کوپریشانی ہورہی ہے۔دریں اثناءایم ڈبلیوٹی اے کے صدر جسبیر سنگھ نے انقلاب سےگفتگو کرتےہوئےکہاکہ ’’ہم نے پانی کی سپلائی بند نہیں کی ہے۔بی ایم سی نے نوٹس دے کر ہمیں واٹرٹینکر سروس بند کرنے پر مجبورکیا ہے، جس کی وجہ سے شہر ومضافات کے ہوٹلوں، اسکولوں، ائیرپورٹ، اسپتال، کارپوریٹ کمپنیوں،شاپنگ مال، ایم آئی ڈی سی، ہاؤسنگ سوسائٹیوں، تعمیراتی پروجیکٹوں اور دیگر شعبوں کے کاروبار بری طرح متاثر ہورہے ہیں۔عوام کی پریشانی کےمدنظر ہم نےوزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس، ریاستی وزیر منگل پربھات لودھااور آشیش شیلار وغیرہ کو مکتوب روانہ کرکے مسئلہ کو حل کرنےکی اپیل کی تھی لیکن حل نہ نکالےجانے سے ہمیں غیرمعینہ مدت بند کااعلان کرناپڑا۔‘‘انہوںنےیہ بھی کہاکہ ’’ جمعہ کو آشیش شیلار کےہمراہ پہلے ہم نے  ریاستی وزیر پروین دریکر سے اس بارےمیں ملاقات کی۔ انہوںنے مسئلہ کو جلدازجلد حل کرنےکی یقین دہانی کرائی ہے۔ ‘‘انہوںنے یہ بھی بتایاکہ ’’اسی دوران جل شکتی کےوزیر سی آرپاٹل نےجمعہ کوممبئی کادورہ کیا۔ انہوںنے پروین دریکر کے ہمراہ ہمارے وفدسےملاقات کی۔ ہمارے مسائل سننے کےبعد انہوں نےکہاکہ سی جی ڈبلیواے نے جو شرائط عائد کی ہیں وہ واپس نہیں لی جائیں گی ، آپ لوگ ان شرائط کو پورا کرکے اپنی سروس بحال کریں۔ جس کے جواب میں ہم نے ان سے کہا کہ جب تک اس بارےمیںآپ کے ہمراہ ریاستی وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس سے میٹنگ نہیں ہوتی اور وہ ہمیں اس بات کی یقین دہانی نہیں کراتےکہ آئندہ ہمارے ساتھ ایسا نہیں کیاجائے گا ،ہم اپنا بند واپس نہیں لیں گے۔ ہم نے ان سے یہ بھی کہا ہے کہ بی ایم سی نے ہمیں جو نوٹس دیا ہے،پہلے اسے واپس لیا جائے اور آئندہ ایسے نوٹس نہیں دئیےجائیں گے،اس کا یقین دلایاجائے تب ہم واٹرٹینکر سروس بحال کریں گے۔علاوہ ازیں سی جی ڈبلیو اےسے جواین اوسی حاصل کرنی ہے، اس کے تعلق سے باقاعدہ ممبئی کیلئے گائیڈ لائن جاری کی جائے ، ممبئی میں اس کادفتر شروع کیا جائے تب ہم آگےکےلائحہ عمل سے متعلق فیصلہ کریںگے ورنہ غیر معینہ مدت بندپرعمل جاری رہےگا۔ سی آر پاٹل سے ہونے والی بات چیت کےناکام ہونے کے بعد ایم ڈبلیو ٹی اےنےاپنا غیر معینہ بند جاری رکھنے کافیصلہ کیاہے۔‘‘        

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK