سی ڈی یو/سی ایس یو بلاک کے لیڈر فریڈرک مرز ،اگلے چانسلر ہوں گے، رخصت پزیر چانسلر اولاف شولز کی پارٹی سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کو۴ء۱۶؍ فیصد ووٹ ملے۔
EPAPER
Updated: February 25, 2025, 1:43 PM IST | Agency | Berlin
سی ڈی یو/سی ایس یو بلاک کے لیڈر فریڈرک مرز ،اگلے چانسلر ہوں گے، رخصت پزیر چانسلر اولاف شولز کی پارٹی سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کو۴ء۱۶؍ فیصد ووٹ ملے۔
قدامت پسندی کی لہر جرمنی کو بھی بہالے گئی، دنیا کی تیسری اور یورپ کی سب سے بڑی معیشت کے انتخابات میں دائیں بازو کی جماعت نے برتری حاصل کرلی۔ رپورٹ کے مطابق ایگزٹ پول میں کرسچن ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) اور کرسچن سوشل یونین (سی ایس یو) کے اتحاد کو۲۸ء۵؍فیصد ووٹ ملے ہیں، اور یہ اتحاد جرمن پارلیمنٹ میں۲۰۸؍ نشستیں جیتنے میں کامیاب ہوگیا ہے۔ اس کامیابی کے ساتھ ہی فریڈرک مرز کے اگلے جرمن چانسلر بننے کا امکان یقینی ہے۔ مہاجرین مخالف سمجھی جانے والی انتہائی دائیں بازو کی جماعت ’اے ایف ڈی‘۲۰ء۸؍فیصد ووٹ کے ساتھ ڈوئچ لینڈ کی دوسری طاقتور ترین جماعت بن کر اُبھری ہے۔ جرمنی کے موجودہ حکمران چانسلر اولاف شولز کی پارٹی سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کو۱۶ء۴؍ فیصد ووٹ ملے، گرین پارٹی۱۱ء۶؍ صد ووٹوں کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے۔
چانسلر اولاف شولز نے انتخابات میں اپنی جماعت کی شکست تسلیم کر لی اور اپوزیشن لیڈر اور متوقع چانسلر فریڈرک مرز کو مبارکباد دی۔ شولز نے کہا کہ یہ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے لئے ایک تلخ انتخابی نتیجہ ہے۔یہ ہماری شکست ہے، اور میں فریڈرک مرز کو کامیابی پر مبارکباد دیتا ہوں۔‘‘
متوقع جرمن چانسلر فریڈرک مرز نے اپنے حامیوں سے خطاب میں واضح کردیا کہ آج رات وہ جشن منائیں گے لیکن کل سے کام شروع کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا سب سے پہلا ہدف جرمنی میں جلد از جلد اچھی پارلیمانی اکثریت کے ساتھ حکومت کا قیام ہے، کیونکہ دنیا ہمارا انتظار نہیں کر رہی اور نہ وہ مخلوط حکومت کے قیام کیلئے ہماری طویل گفت و شنید کا انتظار کر رہی ہے۔
امریکہ سے جرمنی کی آزادی پہلی ترجیح : مرز
کرسچن ڈیموکریٹک یونین اور کرسچن سوشل یونین (سی ڈی یو/سی ایس یو) بلاک کی قیادت کرنے والے فریڈرک مرز نے اتوار کو کہا کہ امریکہ سے جرمنی کی آزادی حاصل کرنا ہماری ترجیح ہے کیونکہ یوکرین کا مستقبل امریکہ سے لاتعلق ہے۔ مرز نے جرمن براڈکاسٹر اے آر ڈی پر برلنر رونڈے پروگرام کے دوران کہا کہ’’میرے لیے ایک ترجیح ہو گی کہ ہم امریکہ سے آزادی حاصل کریں۔گزشتہ ہفتے دیے گئے بیانات سے یہ واضح لگتا ہے کہ امریکہ یوکرین کے مستقبل سے نسبتاً لاتعلق ہے۔‘‘ قابل ذکر ہےکہ جرمنی میں قدامت پسند پارٹی کی کامیابی پر امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔
ایف ڈی پی لیڈر لِنڈنر کا سیاست چھوڑنے کا اعلان
جرمنی میں موجودہ حکمران اتحاد سے الگ ہونے والے فری ڈیموکریٹک پارٹی (ایف ڈی پی) کے لیڈر اور سابق وزیر خزانہ کرسچن لِنڈنر نے انتخابات میں اپنی پارٹی کی خراب کارکردگی کے بعد سیاست سے سبکدوشی کی تصدیق کی۔ لِنڈنر نے کہا تھا کہ اگر ایف ڈی پی الیکشن میں ’بنڈاسٹیگ(پارلیمان)‘ میں داخل نہیں ہوئی تو وہ پارٹی کی قیادت چھوڑ دیں گے اور سیاست چھوڑ دیں گے۔