مغربی بنگال بار کونسل نے نئے فوجداری قوانین کے خلاف یکم جولائی کو یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے۔ اس دن کوئی بھی عدالتی کام کاج نہیں کیا جائے گا۔ اس احتجاج میں انڈمان اور نکوبار کے وکلاء بھی شامل ہوں گے۔
EPAPER
Updated: June 27, 2024, 9:44 PM IST | Kolkata
مغربی بنگال بار کونسل نے نئے فوجداری قوانین کے خلاف یکم جولائی کو یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے۔ اس دن کوئی بھی عدالتی کام کاج نہیں کیا جائے گا۔ اس احتجاج میں انڈمان اور نکوبار کے وکلاء بھی شامل ہوں گے۔
مغربی بنگال بار کونسل نے بدھ کو متفقہ طور پر تین نئے فوجداری قوانین (بھارتیہ نیائے سنہیتا(بی این ایس) ۲۰۲۳ء، بھارتیہ ناگرک سرکشا سنہیتا (بی این ایس ایس) ۲۰۲۳ء اور بھارتیہ ساکشیہ ادھنیم ( بی ایس اے) ۲۰۲۳ء ) کے نفاذ کے خلاف احتجاج میں یکم جولائی کو ’’یوم سیاہ‘‘ کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ صدر دروپدی مرمو نے آج اپنے پارلیمنٹ سے خطاب میں کہا کہ یکم جولائی کو نئے قوانین — جو انڈین پینل کوڈ، کوڈ آف کریمنل پروسیجر، اور انڈین ایویڈینس ایکٹ کی جگہ لیںگے، — نافذ ہو جائیں گے۔
قرارداد کو ۲۵؍ جون کو بار کونسل کے اجلاس میں منظور کیا گیا، جہاں حاضرین نے متفقہ طور پر تین نئے فوجداری قوانین کی مخالفت کی، جس میں کہا گیا کہ یہ عوام دشمن، جمہوریت مخالف ہیں، اور عام آدمی کو شدید نقصان پہنچائیں گے۔ اس نے مغربی بنگال اور انڈمان اور نکوبار جزائر میں تمام بار ایسوسی ایشنز کے صدور سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ عدالتی کام سے دستبردار ہوجائیں اور یکم جولائی کو احتجاجی ریلیوں کی توقع کریں۔
بار کونسل نے کہا ہے کہ ’’متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ تین نئے فوجداری قوانین کے خلاف احتجاج کے طور پر، یہ کونسل یکم جولائی ۲۰۲۴ء کو ’’یوم سیاہ‘‘ منائے گی اور مغربی بنگال اور انڈمان کے وکلاء اس دن کام نہیں کریں گے۔ ‘‘