• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مغربی بنگال بار کونسل نئے فوجداری قوانین کے خلاف یکم جولائی کو یوم سیاہ منائے گی

Updated: June 27, 2024, 9:44 PM IST | Kolkata

مغربی بنگال بار کونسل نے نئے فوجداری قوانین کے خلاف یکم جولائی کو یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے۔ اس دن کوئی بھی عدالتی کام کاج نہیں کیا جائے گا۔ اس احتجاج میں انڈمان اور نکوبار کے وکلاء بھی شامل ہوں گے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

مغربی بنگال بار کونسل نے بدھ کو متفقہ طور پر تین نئے فوجداری قوانین (بھارتیہ نیائے سنہیتا(بی این ایس) ۲۰۲۳ء، بھارتیہ ناگرک سرکشا سنہیتا (بی این ایس ایس) ۲۰۲۳ء اور بھارتیہ ساکشیہ ادھنیم ( بی ایس اے) ۲۰۲۳ء ) کے نفاذ کے خلاف احتجاج میں یکم جولائی کو ’’یوم سیاہ‘‘ کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ صدر دروپدی مرمو نے آج اپنے پارلیمنٹ سے خطاب میں کہا کہ یکم جولائی کو نئے قوانین — جو انڈین پینل کوڈ، کوڈ آف کریمنل پروسیجر، اور انڈین ایویڈینس ایکٹ کی جگہ لیںگے، — نافذ ہو جائیں گے۔
قرارداد کو ۲۵؍ جون کو بار کونسل کے اجلاس میں منظور کیا گیا، جہاں حاضرین نے متفقہ طور پر تین نئے فوجداری قوانین کی مخالفت کی، جس میں کہا گیا کہ یہ عوام دشمن، جمہوریت مخالف ہیں، اور عام آدمی کو شدید نقصان پہنچائیں گے۔ اس نے مغربی بنگال اور انڈمان اور نکوبار جزائر میں تمام بار ایسوسی ایشنز کے صدور سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ عدالتی کام سے دستبردار ہوجائیں اور یکم جولائی کو احتجاجی ریلیوں کی توقع کریں۔
بار کونسل نے کہا ہے کہ ’’متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ تین نئے فوجداری قوانین کے خلاف احتجاج کے طور پر، یہ کونسل یکم جولائی ۲۰۲۴ء کو ’’یوم سیاہ‘‘ منائے گی اور مغربی بنگال اور انڈمان کے وکلاء اس دن کام نہیں کریں گے۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK