Updated: October 02, 2024, 6:01 PM IST
| Kolkata
کولکاتا پولیس نے آرجی کر میڈیکل کالج میں ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے خلاف احتجاجی ریلی کے دوران ’’کشمیر مانگے آزادی‘‘ کا نعرہ لگانے والے افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ پولیس ملزمین کی شناخت کیلئے سی سی ٹی وی تصاویر کا جائزہ لے رہی ہے۔ٹی ایم سی نے اس واقعے کی مذمت کی ہے۔
کولکاتا میں مظاہرین کو نعرہ لگاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ تصویر: ایکس
کولکاتا پولیس نے جادوپور، کولکاتا میں احتجاجی ریلی کے دوران ’’کشمیر مانگے آزادی (کشمیر وانٹس فریڈم) کا نعرہ لگانے والے افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی ہے۔ یہ ریلی منگل کو کولکاتا کے آرجی کر میڈیکل کالج میں ایک ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے خلاف نکالی گئی تھی۔ پولیس نے احتجاج کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ایف آئی آر درج کی ہے۔
اس ویڈیو میں متعدد مظاہرین کو نعرے لگاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ پولیس نے بھارتیہ نیائے سنہتا (بی این ایس) کے سیکشن ۱۵۲؍ اور ۲۸۵؍ کے تحت کیس درج کیا ہے۔ ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے خلاف احتجاجی ریلی کے دوران اس طرح کے نعروں نے تنازع کھڑا کیا ہے۔ ان نعروں کا مطلب حقیقی مقصد کے بجائے جموں کشمیر کے تنازع کی جانب توجہ مرکوز کرنا تھا۔ کولکاتا پولیس سی سی ٹی وی تصاویر کا جائزہ لے رہی ہے تا کہ نعروں کیلئے ذمہ دار افراد کی شناخت کی جاسکے اور اس ریلی کا انعقاد کرنے والوں سے بھی جانچ پڑتال کی جائے گی۔
وقف ترمیمی بل کسی صورت میں قبول نہیں ہے، اس کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کیا جائے گا
اس ضمن میں ترنمول کانگریس پارٹی (ٹی ایم سی) بنگال نے اس واقعے کی مذمت کی ہے۔ پارٹی کے ترجمان کنال گھوش نے کہا ہے کہ ’’ہم اس کی حمایت نہیں کرتے بلکہ اس کی مذمت کرتے ہیں۔ کشمیر ہمارا ہے اور ہندوستان کا حصہ ہے۔ ہم آرجی کر میڈیکل کالج کے معاملے کے دوران اس حرکت کی سخت مذمت کرتے ہیں۔‘‘