ای وی ایم کی مخالفت کرنے پر بی جے پی نے شردپواراور مہاوکاس اگھاڑی کو اپنی شکست قبول کرنے ،جھوٹ نہ پھیلانے اور محاسبہ کرنے کا مشورہ دیا۔
EPAPER
Updated: December 09, 2024, 4:35 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
ای وی ایم کی مخالفت کرنے پر بی جے پی نے شردپواراور مہاوکاس اگھاڑی کو اپنی شکست قبول کرنے ،جھوٹ نہ پھیلانے اور محاسبہ کرنے کا مشورہ دیا۔
شولاپور ضلع کے مارکڑ واڑی گاؤں میں ای وی ایم کے خلاف کئے جانے والے احتجاج میں اتوار کو شرد پوار اور کانگریس کے متعدد لیڈر بھی پہنچے۔ شرد پوار نے گاؤں والوں کی جذبے کی داد دی اور یقین دلایا اے وی ایم کے خلاف اس جنگ میں وہ او ر ان کی پارٹی ایوان اسمبلی اور پارلیمان سے لے کر سڑکوں پر اترے گی۔ دوسری جانب بی جے پی نے شرد پوار پر ای وی ایم کے خلاف جھوٹ ( فیک نیریٹیو) نہ پھیلانے اور اپنی شکست کو تسلیم کرنے کا مشورہ دیا۔
یورپی ممالک میں بیلٹ پیپر پر ہی الیکشن
این سی پی سربراہ شرد پوار نے اتوار کو مارکڑ واڑی گاؤں کے باشندوں سے ملاقات کی اور جلسہ سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ ’’میں نے سنا کہ یہاں کے لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ، اس بات پر کہ آپ نے ایک مختلف موقف اختیار کیا کہ بیلٹ پیپر پر الیکشن کرایا جائے کیونکہ آپ کو نتائج پر یقین نہیں۔ آپ نے جو بھی شکایات میرے حوالے کی ہیں، ہم انہیں الیکشن کمیشن اور ریاست کے وزیر اعلیٰ کو بھیجیں گے اور ایک قرارداد لائیں گے کہ الیکشن بیلٹ پیپر پر ہونا چاہیے۔‘‘ پوار نے کہا کہ ’’امریکہ، انگلینڈ اور بہت سے یورپی ممالک بیلٹ پیپر پر ہی الیکشن کر رہے ہیں، ای وی ایم پر نہیں۔ جب پوری دنیا بیلٹ پیپر پر الیکشن کر رہی ہے تو ہم کیوں نہیں؟‘‘
الیکشن کمیشن اور عدالت عوام کے مطالبے کا نوٹس لے: پٹولے
اس ضمن میں ودھان بھون میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے اظہار خیال کرتےہوئے کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے کہا کہ ’’نئی حکومت کے بارے میں لوگوں کے ذہنوں میں ابہام ہے اور عوام کو ایسا محسوس ہورہا ہےکہ حکومت ان کی منتخب کردہ نہیں ہے۔ یہ احساس نہ صرف مارکڑ واڑی بلکہ ریاست کے ہر گاؤں میں ہے۔ عوام کا پرزور مطالبہ ہے کہ ووٹنگ بیلٹ پیپر پر ہی کی جائے اور گرام سبھا اس طرح کی قراردادیں پاس کر رہی ہیں۔‘‘ انہوںنے مطالبہ کیا ہے کہ الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ اس عوامی جذبات کا نوٹس لیں۔ پٹولے نے کہا کہ ’’اگر ووٹرز کو اسکی تصدیق ہو جائے کہ میرا ووٹ میرے منتخبہ امیدوار کو جاتا ہے یا نہیں تو وہ مطمئن ہو جائیں گے۔ مارکڑ واڑی کے لوگوں نے بیلٹ پیپر پر ووٹ ڈالنے کیلئے موک پولنگ کرانے کا فیصلہ کیا لیکن حکومت نے الیکشن کمیشن، پولیس انتظامیہ کی مدد سے انہیں مجبور کیا، انکے خلاف مقدمات درج کرائے گئے۔ الیکشن کمیشن کو جواب دینا ہوگا کہ(کاؤنٹنگ میں) ۷۶؍ لاکھ ووٹ کیسے بڑھے؟ ووٹ چوری کرنا جمہوریت کا دن دہاڑے قتل ہے۔ اگر جمہوریت میں اس قسم کی بے اطمینانی پیدا ہوئی ہے تو اسے دور کرنا ہوگا۔ پٹولے نے کہا کہ اپوزیشن پارٹی کے طور پر ہم ایوان اسمبلی اور سڑکوں پر عوام کے اس مطالبے کے لیے لڑیں گے۔
بی جے پی کاجواب
وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے شرد پوار پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ ’’ شرد پوار کو ای وی ایم پر اعتراض کرنے کے بجائے اپنی شکست قبول کر لینا چاہئے۔‘‘انہوں نے ایکس پر اس ضمن میں اعدادوشمار کا حوالہ بھی دیا۔ بی جے پی کے ریاستی صدر چندر شیکھر باونکلے نے شرد پوار او رایم وی اے کےلیڈروں کے موقف پر کہاکہ ’’ مارکڑ واڑی میں کئی انتخابات ہوئے ہیں۔ مہاراشٹر میں ای وی ایم پر کئی انتخابات ہوئے ہیں لیکن انہوں نے کبھی بھی انتخابات کو مسترد نہیں کیا۔ لوک سبھا انتخابات میں جب ان کے۳۱؍ ممبر پارلیمنٹ منتخب ہوئے تو انہوں نے کچھ نہیں کہا۔ پوار صاحب آنے والے بلدیاتی انتخابات میں اپنا چہرہ بچانے کیلئے ادھر ادھر بھاگ رہے ہیں۔وہ جانتے ہیں کہ ایم وی اے آنے والے انتخابات میں بھی ہارنے والی ہے ان کا ڈپازٹ بھی ضبط ہو جائے گا۔
ایم وی اے کے کامیاب امیدوار استعفیٰ دیں: شندے
مالشیرس کے ایم ایل اے اتم جانکر نے بیلٹ پیپر پر انتخابات کرانے پر استعفیٰ دینے پرآمادگی ظاہر کی ہے اس تعلق سے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے کہا کہ اگر ایسا ہے تو مہا وکاس اگھاڑی کے تمام اراکین پارلیمان اور اسمبلی سبھی ای وی ایم مشینوں پر منتخب ہوئے ہیں، وہ بھی استعفیٰ دے دیں۔ اگر ہم لوک سبھا میں بڑے پیمانے پر ناکام ہوئے تو ہم نے ای وی ایم کو مورد الزام نہیں ٹھہرایا، ہم نے اپنی غلطیوں سے سیکھا اور اس سے آگے بڑھے۔‘‘ شندے نےکہا کہ جب آپ جیتے ہیں تو ای وی ایم اچھی اور جب ہم جیتے تو اس میں گڑ بڑی ...!یہ رویہ ٹھیک نہیں۔‘‘
مَیں کوئی سیاسی بیان نہیں دینا چاہتا: راہل نارویکر
نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے سے جب نمائندۂ انقلاب نے یہ سوال کیا کہ مہا یوتی کو خود پر اتنا اعتماد ہے تو اپوزیشن کے بیلٹ پیپر پر انتخابات کروانے کا چیلنج قبول کیوں نہیں کر لیا جاتا؟ نائب وزیر اعلیٰ نے کوئی جواب نہ دیا ۔ یہی سوال جب متوقع اسپیکر ایڈوکیٹ راہل نارویکر سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ’’ مَیںآج کوئی سیاسی بیان نہیں دینا چاہتا۔‘‘اس ضمن میں بی جے پی کے سینئر لیڈر سدھیر منگٹی وار نے کہاکہ’’ ای وی ایم تو کانگریس ہی نے اپنے دوراقتدارمیں متعارف کروائی تھی، حیرت ہے کہ اب وہ ہی اس پر سوال اٹھا رہی ہے۔‘‘