سندھو درگ میں موسلا دھار بارش کے دوران آدتیہ ٹھاکرے کی تقریر، کہا’’ بی جے پی حکومت کاکوئی کام ایسا نہیں ہے جس میں بدعنوانی نہ ہوئی ہو!‘‘
EPAPER
Updated: August 29, 2024, 9:45 AM IST | Mumbai
سندھو درگ میں موسلا دھار بارش کے دوران آدتیہ ٹھاکرے کی تقریر، کہا’’ بی جے پی حکومت کاکوئی کام ایسا نہیں ہے جس میں بدعنوانی نہ ہوئی ہو!‘‘
ادھو ٹھاکرے کے فرزند اور رکن اسمبلی آدتیہ ٹھاکرے نے کہا ہے کہ’’بی جے پی حکومت کا کوئی ایک کام بھی ایسا نہیں ہے جس میں بد عنوانی نہ ہوئی ہو۔ ‘‘ انہوں نے الزام لگایا کہ ایودھیا کے رام مندر سے لے کر سندھو درگ میں چھترپتی شیواجی کے مجسمے تک جتنے بھی تعمیراتی کام ہوئے ہیں ان میں بدعنوانی کی گئی ہے۔ آدتیہ ٹھاکرے سندھو درگ کے مالون شہر میں زور دار بارش کے دوران تقریر کر رہے تھے جہاں وہ مہا وکاس اگھاڑی کے دیگر لیڈران کے ساتھ راج کوٹ قلعے پر چھترپتی شیواجی کے مجسمے کا معائنہ کرنے پہنچے تھے جو گزشتہ پیر کو ہوا سے گر پڑا تھا۔
یاد رہے کہ چھتر پتی شیواجی کے مجسمے کا اچانک گر جانا حکومت کی خجالت کا سبب بن رہا ہے وہیں مہا وکاس اگھاڑی کو اس نے شندے حکومت کو گھیرنے کا موقع فراہم کر دیا ہے۔ بدھ کو شیوسینا کے رکن اسمبلی آدتیہ ٹھاکرے، این سی پی (شرد) کے ریاستی صدر جینت پاٹل، اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر وجے وڈیٹیوار (کانگریس) اور ودھان پریشد میں اپوزیشن لیڈر امبا داس دانوے( شیوسینا) یہ سبھی سندھو درگ پہنچے جہاں مہا وکاس اگھاڑی نے پہلے ہی بند کا اعلان کر رکھا تھا۔ مالون شہر پوری طرح بند تھا لیکن قلعے پر پہنچنے کے بعد نارائن رانے اور ان کے بیٹے نلیش رانے نے اپنے کارکنان کے ساتھ ان لیڈروں کی مخالفت میں خوب ہنگامہ کیا۔ حتیٰ کہ دونوں طرف کے کارکنان کے درمیان مارپیٹ بھی ہوئی۔
اس ہنگامے کے بعد آدتیہ ٹھاکرے اپنے مقررہ پروگرام کے تحت مورچے میں شامل ہوئے اس کے بعد انہوں نے مظاہرین سے خطاب کیا۔ اس دوران موسلا دھار بارش شروع ہو گئی لیکن آدتیہ ٹھاکرے نے بارش میں بھیگتے ہوئے اپنی تقریر جاری رکھی۔ آدتیہ نے کہا ’’ یہاں ہم قلعے پر جا کر چھترپتی سے معافی مانگنے آئے تھے لیکن راستے میں کچھ چندی چور مل گئے۔ شرون کا مہینہ چل رہا ہے ورنہ ہم ان مرغی چوروں کے جیبوں سے مرغیاں بھی نکال لیتے۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ یہ ان کا بچکانہ پن ہے ہمیں ا س طرح کا بچکانہ پن نہیں کرنا ہے۔‘‘ آدتیہ ٹھاکرے نے کہا کہ ’’ یہاں کے جو رکن پارلیمان ہیں( نارائن رانے) وہ کس طرح الیکشن جیتے ہیں سبھی جانتے ہیں۔ انہیں ۴؍ دن تک قلعے پر آنے کا وقت نہیں ملا۔ آج ہم آئے ہیں تو ہمیں روکنے کیلئے وہ یہاں آئے۔‘‘ نوجوان رکن اسمبلی نے کہا ’’ اس معاملے میں حکومت کو عوام سے معافی مانگنی چاہئے تھی لیکن اس نے نہیں مانگی ۔ ہم نے سوچا ہم اس مٹی کے باشندے ہیں۔ چھترپتی شیواجی کے مائولے (جاں نثار) ہیں ہم چل کر چھترپتی سے معافی مانگتے ہیں لیکن یہ لوگ ہمارا راستہ روکنے آ گئے۔‘‘
آدتیہ ٹھاکرے نے کہا بی جے پی حکومت نے گزشتہ ۱۰؍ سال میں جتنے کام کئے ہیں ان میں کوئی ایک کام بھی ایسا نہیں ہے جس میں بد عنوانی نہ ہوئی ہے۔ رام مندر، دہلی ایئر پورٹ، سمردھی ہائی وے، اور اب چھترپتی شیواجی کا مجسمہ۔ انہوں نے کہا ’’ حکومت نے اس مجسمے کو تیار کرنے کا کام کسے دیا تھا؟ اس کی انکوائری ہونی چاہئے۔ یہ آپٹے کون ہے؟ اسے یہ کانٹریکٹ کیوں دیا گیا؟ ‘‘ آدتیہ ٹھاکرے نے مثال دی کہ ’’ گیٹ وے آف انڈیا کے پاس چھترپتی شیواجی کا مجسمہ برسوں سے کھڑا ہے وہاں بھی تیز ہوائیں چلتی ہیں لیکن وہ مجسمہ نہیں گرا پھر یہ مجسمہ کیسے گر گیا؟‘‘ یاد رہے کہ اس مجسمے کا کانٹریکٹ جے دیپ آپٹے کو دیا گیا تھا جس کا تعلق تھانے سے ہے اور کہا جاتا ہے کہ وہ وزیر ایکناتھ شندے کے رکن پارلیمان بیٹے شری کانت شندے کا دوست ہے۔ فی الحال وہ فرار ہے۔ آدتیہ ٹھاکرے نے کہا ’’ آپٹے کو فرار ہونے میں کس نے مدد کی؟ یہ آپٹے ہے کون اور کیسے بھاگ گیا؟ پولیس کو ان سوالات کے جواب دینے چاہئے۔‘‘ آدتیہ ٹھاکرے نے عزم کیا کہ آج سے لے کر اس حکومت کو گرانے تک ہم ایک ایک پل چھترپتی شیواجی کیلئے جئیں گے۔ ہم دہلی کے آگے نہیں جھکیں گے ۔ ہم لڑنے کیلئے تیار ہیں۔