ویسٹرن ریلوے نے اپریل سے دسمبر ۲۰۲۴ء کے دوران ایک ارب ساڑھے ۴؍لاکھ روپے جرمانہ وصول کیا۔
EPAPER
Updated: January 13, 2025, 12:58 PM IST | Saeed Ahmad Khan | Churchgate
ویسٹرن ریلوے نے اپریل سے دسمبر ۲۰۲۴ء کے دوران ایک ارب ساڑھے ۴؍لاکھ روپے جرمانہ وصول کیا۔
مسافروں کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کرتے ہوئے ویسٹرن ریلوے میں رواں مالی سال میں اپریل سے دسمبر۲۰۲۴ء تک ایک ارب ۴؍لاکھ ۵۴؍ ہزار روپے جرمانہ وصول کیا گیا۔ اس میں مضافاتی ریلوے کے مسافروں سے وصول کردہ ۳۳؍کروڑ۸۸؍ لاکھ روپے بھی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ اے سی لوکل میں بغیر اے سی والے ۴۵؍ہزار مسافروں پر بھی جرمانہ عائد کر کے ان سے ایک کروڑ۵۱؍ لاکھ روپے وصول کیا گیا۔ نئے سال میں بھی یہ کارروائی جاری رہے گی۔
اس کارروائی میں ہالی ڈے اسپیشل، میل اور ایکسپریس ٹرینیں اور لوکل ٹرینوں میں سفر کرنے والے اور مختلف انداز میں ریلوے ضوابط شکنی کے مرتکب مسافر شامل ہیں ۔ مجموعی طور پر ایک لاکھ ۸۹؍ہزارکیسز پکڑے گئے۔
اس تعلق سے ویسٹرن ریلوے کے چیف پی آر او ونیت ابھیشیک نےنمائندۂ انقلاب کویہ بھی بتایاکہ’’ دراصل یہ کارروائی مسافروں کوریلوے ضابطے یاددلانے، ان کوبلاٹکٹ سفر کرنے سے روکنے اور سامان لے جانے کے تعلق سے جواصول مرتب کئے گئے ہیں، ان پرعمل کرانے کے مقصد سے کی جاتی ہے اور بہت سےمسافروں کوجیل بھی بھیجا جاتا ہے۔ ۲۰۲۴ء میں مذکورہ مدت میں وصول کردہ جرمانہ ۲۰۲۳ء کے مقابلے ۱۲؍ فیصد زائد ہے۔ اس کےلئے ٹکٹ چیکروں کی کئی ٹیمیں وقفے وقفے سے لگائی گئیں اور یہ بھی معلوم کرنے کی کوشش کی گئی کہ کن ٹرینوں یا کن اسٹیشنوں یا علاقوں میں زیادہ کیسز ہوتے ہیں ا ور بلاٹکٹ سفر کرنے والوں کی تعداد زیادہ ہوتی ہے، اسی حساب سےوہاں اچانک چیکنگ کا زیادہ اہتمام کیا گیا اور اس کے مثبت نتائج برآمد ہوئے۔ ‘‘
چیف پی آر او نے یہ بھی بتایاکہ’’ یہ کارروائی ابھی ختم نہیں ہوئی ہے بلکہ آئندہ بھی جاری رہے گی اورامید ہے کہ رواں مالی سال مکمل ہونے تک وصول کردہ جرمانے کی رقم میں خاطرخواہ اضافہ ہوگا۔ اسی لئےمسافروں سےاپیل کی جاتی ہے کہ وہ ایک ذمہ دار مسافر کا رول ادا کریں اورٹکٹ خرید کرسفر کریں کیونکہ ریلوے ان کی اپنی ملکیت ہے، اسے ترقی دینا، نقصان سے بچانا اورپکڑے جانے پرشرمندگی سےبچنے کے لئے بھی ضروری ہے کہ قانونی ٹکٹ پروقار کےساتھ سفر کریں۔ ‘‘