سنجے رائوت کا شندے اور اجیت پوار پر مہاراشٹر کے وقار کو پامال کرنے کا الزام، سپریہ سلے نے کہا’’ مجھے اس پرکوئی حیرانی نہیں ہوئی۔‘‘
EPAPER
Updated: June 11, 2024, 3:33 PM IST | Agency | Mumbai
سنجے رائوت کا شندے اور اجیت پوار پر مہاراشٹر کے وقار کو پامال کرنے کا الزام، سپریہ سلے نے کہا’’ مجھے اس پرکوئی حیرانی نہیں ہوئی۔‘‘
نریندر مودی کی قیادت میں این ڈی اے کی حکومت کا قیام عمل میں آ چکا ہے لیکن اس میں اپنی پارٹیوں کو توڑ کر بی جے پی کا گھر مضبوط کرنے والے ایکناتھ شندے گروپ اور اجیت پوار گروپ کو کچھ ہاتھ نہیں لگا ہے۔ شندے گروپ کے پرتاپ رائو کو وزیر برائے مملکت بنایا گیا ہے جبکہ اجیت پوار گروپ کے حصے میں ایک بھی قلمدان نہیں آیا۔ اس تعلق سے اپوزیشن نے ان دونوں پارٹیوں پر طنز اور تنقید کی ہے۔
شیوسینا ( ادھو) کے ترجمان سنجے رائوت نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’حلف برد اری میں مہاراشٹر کو کیا ملا؟ پیوش گوئل کو وزیر بنایا گیا ہے جو کہ اسٹاک ایکسچینج والوں کے وزیر ہیں۔ نقلی شیوسینا کی طرف ایک وزارت مملکت پھینکی گئی ہے جبکہ این سی پی کے حصے میں کدو ( صفر) آیا ہے۔ ‘‘رائوت نے کہا ’’ جن لوگوںنے غلامی کرنے کی ٹھان لی ہے، مہاراشٹر کے وقار کو دوسروں کے قدموں میں پامال کرنے کا ارادہ کر لیا ہو وہ خود کو وہاں تڑوا رہے ہیں۔‘‘ سنجے رائوت نے کہا ’’ یہ کھینچ تان کرکے بنائی گئی حکومت ہے۔ چندرا بابا اور نتیش کمار اسکے ۲؍ ڈانڈے ہیں اور ان دو ڈانڈوں کی تاریخ کیا رہی ہے پورا ملک جانتا ہے۔‘‘ یاد رہے کہ شیوسینا( ادھو) کے اراکین حلف برداری میں شریک نہیں ہوئے۔ اس پر سنجے رائوت کا کہنا تھا کہ ’’مودی حکومت نے جمہوریت کا گلا گھونٹا ہے۔ ایسی حکومت کی حلف برداری میں ہم کس لئے جائیں؟‘‘ انہوں نے کہا جب مودی حلف اٹھا رہے تھے تو کشمیر میں عقیدتمندوں پر حملہ ہو رہا تھا مگر مودی نے اب تک اس پر کوئی بیان نہیں دیا ہے۔
اگلا الیکشن بی جے پی کے نشان پر لڑنا ہوگا
اس سے قبل شرد پوار کے پوتے اور نوجوان رکن اسمبلی روہت پوار نے این سی پی پر طنز کیا تھا۔ انہوں نے کہا ’’ بی جے پی کے ساتھ جانے پر این سی پی میں سب سے زیادہ فائدہ پرفل پٹیل کو ہوا ہے۔ این سی پی کو نقصان اٹھانا پڑا ہے۔‘‘ روہت پوار نے کہا ’’ سنیل تٹکرے نے رائے گڑھ سے لوک سبھا الیکشن جیتاجبکہ پرفل پٹیل پہلے سے راجیہ سبھا کے رکن ہیں لیکن وزیر بنانے کیلئے پرفل پٹیل کا نام پیش کیا گیا۔‘‘ روہت پوار نے کہا ’’ اسی طرح کا تنازع وزیر بنانے کے معاملے میںبھی ہوا تھا۔( پارٹی کو) وزارت کے بجائے پرفل پٹیل نے اپنی راجیہ سبھا کی میعاد بڑھوا لی تھی۔ اس میں اجیت پوار کو کچھ نہیں ملا۔‘‘ رکن اسمبلی کے مطابق ’’ بی جے پی سے ہاتھ ملانے پر پرفل پٹیل کے خلاف ای ڈی کی جانچ بند کر دی گئی جبکہ سنیل تٹکرے کے خلاف تفتیش جاری ہے۔ اس طرح جو لوگ شرد پوار کا ساتھ چھوڑ کر گئے تھے ان میں سب سے زیادہ فائدے میں پرفل پٹیل رہے۔ ‘‘انہوں نے کہا ’’ این سی پی ( اجیت ک) کو مرکزی میں ایک بھی وزارت نہیں دی گئی، اس کا مطلب ہے کہ اسمبلی الیکشن میں اگر انہیں ساتھ رہنا ہے تو بی جے پی کے نشان پر الیکشن لڑنا پڑے گا۔ ‘‘
این سی پی (شرد) کی کارگزار صدر سپریہ سلے نے این سی پی ( اجیت ) کو مرکزی کابینہ میں جگہ نہ ملنے پر کہا کہ ’’ مجھے اس بات پر کوئی حیرانی نہیں ہے کہ این سی پی ( اجیت ) کو نئی کابینہ میں کوئی جگہ نہیں ملی ہے۔ ہم نے دیکھا ہے کہ گزشتہ ۱۰؍ سال میں بی جے پی کا اپنے حلیفوں کے ساتھ کیسا رویہ رہا ہے۔‘‘ سپریہ سلے کے مطابق ’’ بی جے پی کبھی لوگوں کے ساتھ برابری کا سلوک نہیں کرتی۔