• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

سبرت رائےکے انتقال کے بعد سیبی کے پاس رکھے ۲۵؍ ہزار کروڑ روپے کا کیا ہوگا؟

Updated: November 16, 2023, 10:04 AM IST | Mumbai

سہارا گروپ کے سربراہ سبرت رائے کی موت کے بعد کیپٹل مارکیٹس ریگولیٹر سیبی کے اکاؤنٹ میں پڑی۲۵۰۰۰؍ کروڑ روپے سے زیادہ کی غیر تقسیم شدہ رقم ایک بار پھر بحث کا موضوع بن گئی ہے۔

Subrata Roy
سبرت رائے

سہارا گروپ کے سربراہ سبرت رائے کی موت کے بعد کیپٹل مارکیٹس ریگولیٹر سیبی  کے اکاؤنٹ میں پڑی۲۵۰۰۰؍ کروڑ روپے سے زیادہ کی غیر تقسیم شدہ رقم ایک بار پھر بحث کا موضوع بن گئی ہے۔ رائے جو طویل عرصے سے بیمار تھے، منگل کی رات ممبئی میں انتقال کر گئے۔ ان کی عمر ۷۵؍ سال تھی۔
 سبرت رائے کو اپنی گروپ کمپنیوں کے حوالے سے کئی ریگولیٹری اور قانونی لڑائیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ ان میں پونزی اسکیموں میں قواعد کو نظرانداز کرنے کے الزامات بھی شامل ہیں  تاہم ان کے گروپ نے ہمیشہ ان الزامات کو مسترد کیا ہے۔ کیپٹل مارکیٹس کے ریگولیٹر سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (سیبی) نے۲۰۱۱ءمیں سہارا گروپ کی دو کمپنیوں، سہارا انڈیا ریئل اسٹیٹ کارپوریشن لمیٹڈ (ایس آئی آر ای ایل ) اور سہارا ہاؤسنگ انویسٹمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ (ایس ایچ آئی سی ایل) کو اختیاری طور پر مکمل طور پر بدلنے والے بانڈز جاری کرنے کی اجازت دی تھی۔ کچھ شناخت شدہ بانڈز کے ذریعے تقریباً ۳؍ کروڑ سرمایہ کاروں سے جمع کی گئی رقم واپس کرنے کا حکم دیا گیا۔
 ریگولیٹر ی بورڈ نے حکم نامے میں کہا تھا کہ دونوں کمپنیوں نے اپنے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فنڈز اکٹھا کئے ہیں۔ ایک طویل قانونی جنگ کے بعد سپریم کورٹ نے۳۱؍ اگست۲۰۱۲ء کوسیبی کی ہدایات کو برقرار رکھا اور دونوں کمپنیوں سے کہا کہ وہ سرمایہ کاروں سے جمع کی گئی رقم ۱۵؍فیصد سود کے ساتھ واپس کریں۔ اس کے بعد سہارا سے سرمایہ کاروں کو رقم واپس کرنے کیلئے سیبی  کے پاس اندازاً۲۴؍ہزارکروڑ روپے جمع کرنے کو کہا گیا۔ تاہم گروپ نے زور دے کرکہا کہ وہ پہلے ہی۹۵؍ فیصد سے زیادہ سرمایہ کاروں کو براہ راست ادائیگی کر چکا ہے۔
 کیپٹل مارکیٹس ریگولیٹر کی تازہ ترین سالانہ رپورٹ کے مطابق سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (سیبی) نے۱۱؍برسوں میں سہارا گروپ کی ۲؍ کمپنیوں کے سرمایہ کاروں کو ۱۳۸ء۰۷؍کروڑ روپے واپس کئے ہیں۔ دریں اثنا، ادائیگی کیلئے خصوصی طور پر کھولے جانے والے بینک کھاتوں میں جمع رقم ۲۵۰۰۰؍ کروڑ روپے سے زیادہ ہو گئی ہے۔
 سہارا کی دونوں کمپنیوں کے زیادہ تر بانڈ ہولڈرس نے اس سلسلے میں کوئی دعویٰ نہیں کیا اور گزشتہ مالی سال۲۳۔۲۰۲۲ء میں کل رقم میں تقریباً۷؍ لاکھ روپے کا اضافہ ہوا جبکہ سیبی  سہارا کی ادائیگی کے کھاتوں میں بقایا رقم میں۱۰۸۷؍ کروڑ روپے کا اضافہ ہوا۔  
 سالانہ رپورٹ کے مطابق سیبی کو۳۱؍ مارچ ۲۰۲۳ء تک۱۹۶۵۰؍ درخواستیں موصول ہوئیں جن میں۵۳۶۸۷؍ اکاؤنٹس شامل ہیں۔ ان میں سے ۳۸۳۲۶؍ کھاتوں سے متعلق ۱۷۵۲۶؍  درخواستوں کیلئے کل۱۳۸ء۰۷؍ کروڑ روپے کی رقم واپس کی گئی، جس میں۶۷ء۹۸؍ کروڑ روپے کی سود کی رقم بھی شامل ہے۔
 باقی درخواستیں بند کر دی گئیں کیونکہ سہارا گروپ کی دو کمپنیوں کی فراہم کردہ معلومات کے ذریعے ان کا پتہ نہیں چل سکا۔ آخری تازہ ترین معلومات میں سیبی نے کہا تھا کہ۳۱؍ مارچ ۲۰۲۲ء تک۱۷۵۲۶؍درخواستوں سے متعلق کل رقم۱۳۸؍ کروڑ روپے تھی۔سیبی نے کہا کہ قومی بینکوں میں۳۱؍ مارچ۲۰۲۳ء تک جمع کی گئی کل رقم تقریباً۲۵۱۶۳؍ کروڑ روپے ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK