• Sat, 23 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

تھپڑ مارنے سے بھانجی کی موت ہونے پر ماموں نے لاش جلا دی تھی

Updated: November 23, 2024, 2:07 PM IST | Ejaz Abdul Gani | Kalyan

الہاس نگر : ۳؍سالہ بچی کی ادھ جلی لاش کا معمہ حل۔

The accused can be seen in police custody. Photo: INN
ملزم کو پولیس کی تحویل میں دیکھا جاسکتا ہے۔ تصویر : آئی این این

گزشتہ روز یہاں ایک ۳ ؍سالہ بچی کی جھاڑیوں میں آدھی جلی ہوئی لاش ملنے سے سنسنی پھیل گئی تھی۔ جمعہ کو ہل لائن پولیس نے قتل کی واردات سے پردہ اٹھاتے ہوئے بتایا کہ متوفیہ کے ماموں نے مذاق سے بھانجی کو زور سے تھپڑ مارا تھاجس کی وجہ سے وہ نیچے گر گئی  اور اس کی موت واقع ہوگئی۔ بعدازاں ماموں نے ثبوت مٹانے کی غرض سے لاش کو پڑوس کی ٹیکری پر لے گیا اور آگ لگا دی۔ہل لائن پولیس نے بھانجی کے قتل کے الزام میں ماموں کو گرفتار کرلیا ہے۔
 الہاس نگر کے کیمپ نمبر ۵ ؍میں واقع مہاتما پھلے نگر میں  بچی اپنی والدہ اور ۲؍ بہنوں کے ساتھ رہتی تھی۔پیر کے روز گھر میں کھیلتے کھیلتے بچی کے ماموں نے اسے زور سے تھپڑ مارا۔ تھپڑ کی زور دار ضرب سے لڑکی زمین پر گرپڑی۔سر پر گہری چوٹ کی وجہ سے بچی نے جائے وقوعہ پر ہی دم توڑ دیا۔ چونکہ اس وقت گھر میں کوئی موجود نہیں تھا لہٰذا ماموں نے بچی کی لاش کو ایک جگہ چھپا دیا اور الیکشن کے روز لاش کو گھر سے دور ایک ٹیکری پر لے گیا اور آگ لگا دی۔

یہ بھی پڑھئے:ذات کی بنیاد پر تضحیک کے معاملہ میں سمیر وانکھیڈے ہائی کورٹ سے رجوع

دریں اثناء پیر کے روز جب بچی کہیں نظر نہیں آئی تو اس کی ماں نے ہل لائن پولیس اسٹیشن میں گمشدگی کی رپورٹ درج کروائی تھی۔جمعرات کو  ماموں اپنی بیوی اور ایک دوست کے ساتھ وہاں پہنچا اور بچی کو ڈھونڈے کا ڈراما کیا۔ بعد ازاں اس نے بچی کو تلاش کرنے کے لئے اپنے دوست کو جان بوجھ کر اس جگہ بھیجا جہاں بھانجی کو جلایا تھا۔رکشےاڈرائیور دوست کو جب آدھی جلی ہوئی حالت میں لڑکی کی لاش نظر آئی تواس نے پولیس کو اطلاع دی۔تاہم جیسے ہی پولیس کو شک ہوا  اس نے رکشا ڈرائیور اور ماموں کو حراست میں لیا اور سختی سے پوچھ تاچھ کی تو ماموں نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ اس کے ہاتھوں غیر ارادی طور پر بھانجی کا قتل ہوگیا ہے۔پولیس نے ملزم کو گرفتار کرکے چوپڑا کورٹ میں پیش کیا جہاں اسے ۲؍ دن پولیس تحویل میں رکھنے کا حکم سنایا گیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK