• Mon, 03 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

ڈونالڈ ٹرمپ کی بسیار گوئی سے وہائٹ ہاؤس کے اسٹینو گرافر عاجز آگئے

Updated: February 03, 2025, 10:32 AM IST | Washington

۷؍ دنوں  میں  تقریباً ۸؍ گھنٹے تقریریں  کیں، ۸۱؍ ہزار ۲۳۵؍ لفظ کہے، اسٹینوگرافرس پر کام کا بوجھ، وہائٹ ہاؤس کا نئی تقرریوں پر غور۔

Donald Trump. Photo: INN.
ڈونالڈ ٹرمپ۔ تصویر: آئی این این۔

ڈونالڈٹرمپ کے عہدہ صدارت سنبھالنے کےبعد وہائٹ ہاؤس کے اسٹینو گرافر پریشان ہیں۔ ان کا کام کئی گنا بڑھ گیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی ’اے پی‘ کے مطابق ٹرمپ اتنا زیادہ بول رہے ہیں کہ اس کو بروقت ٹائپ کرنا مشکل ہورہاہے۔ حلف برداری کے موقع وہ ۲۲؍ ہزار الفاظ بولے، اس کے بعد جس دن انہوں  نے کیرولینا اور کیلی فورنیا کا دورہ کیا، اس دن ۱۷؍ ہزار الفاظ بولے، یہ کسی تیز ترین اسٹینوگرافر کے کانوں  اور انگلیوں کو تھکا دینے کیلئے کافی ہے، خاص طور سے جو بائیڈن کے ۴؍ سالہ دور کےبعد جو نسبتاً اطمینان بخش تھا۔ عالم یہ ہے کہ اسٹینو گرافرس پر کام کے بوجھ کو دیکھتے ہوئے اضافی عملے کی تقرری کے بارے میں   سنجیدگی سے سوچا جانے لگا ہے۔ 
’فیکٹ بےڈاٹ یس ای ‘ کے مطابق ۲۰۲۱ء  میں  بائیڈن نے عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد پہلے ہفتے میں مجموعی طور پر کیمروں کے سامنے ۲؍ گھنٹے ۳۶؍  منٹ میں ۲۴؍ ہزار ۲۵۹؍ الفاظ بولے تھے۔ دوسری طرف ٹرمپ پہلے ہفتے بطور صدر ۷؍ گھنٹے ۴۴؍ منٹ بولتے رہے اور اس طرح ۸۱؍ ہزار ۲۳۵؍ الفاظ ادا کئے۔ میک بیتھ، ہیملیٹ اور رچرڈ سوم جیسی ناولیں بھی مجموعی طور پر اتنے الفاظ پر مشتمل نہیں  ہیں  جتنے الفاظ ٹرمپ نے پہلے ہفتے میں  بول دیئے۔ ڈونالڈ ٹرمپ پہلے ہفتے میں  جتنی دیر صدر کی حیثیت سے کیمرے پر نظر آئے وہ ’’اسٹار وارس‘‘ کوکئی بار دیکھ لینے سے زیادہ ہے۔ 
۸؍ سال قبل جب ٹرمپ نے پہلی میعاد کیلئے امریکہ کا عہدہ صدارت سنبھالاتھا تب بھی وہ بہت بولتے تھے مگر اتنا نہیں۔ اس وقت انہوں  نے پہلے ہفتے میں ۳؍گھنٹے ۴۱؍ منٹ میں ۳۳؍ ہزار ۵۷۱؍ الفاظ اداکئے تھے۔ اس لحاظ سے انہوں  نے خود پہلی میعاد میں پہلے ہفتے میں جتنا بولا تھا اس سے دگنا سے زیادہ دوسری میعاد کے پہلے ہفتے میں  بولے۔ امریکی خبر رساں  ایجنسی ’اے پی ‘ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ٹرمپ کی باتیں  اکثر جھوٹ کا پلندہ ہوتی ہیں، اطلاع دی ہے کہ وہائٹ ہاؤس میں  موجود اسٹینو گرافرس کیلئے ٹرمپ کے منہ سے نکلنے والے تمام الفاظ کو بروقت ٹائپ کرلینا مشکل ہو رہاہے۔ وہ گزشتہ ۴؍ برسو ں  سے بائیڈن کے ساتھ کام کررہے تھے جو ضرورت پڑنے پر ہی بولتے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ وہائٹ ہاؤس اسٹینو گرافرس کے عملے میں  نئی تقرریوں  پر غور کررہا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK