• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

تھوک مہنگائی ۱۵؍ ماہ کی بلند تر سطح۶۱ء۲؍فیصد پر پہنچ گئی

Updated: June 15, 2024, 10:44 AM IST | Agency | New Delhi

وزارت صنعت و تجارت کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق اپریل میں یہ ۲۶ء۱؍فیصد تھی، سبزیوں، دالوں اور دیگر اشیائے خوردونوش کی ہول سیل قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ ہوا۔ اشیائے خوردونوش کی ہول سیل مہنگائی کی شرح۴ء۷؍فیصد پر پہنچ گئی ہے۔

This year the prices of vegetables have increased by 32-42%. A picture of Vashi market. Photo: PTI
امسال سبزیوں کی قیمتوں میں۳۲ء۴۲؍ فیصد اضافہ ہواہے۔واشی مارکیٹ کی ایک تصویر۔ تصویر: پی ٹی آئی

سبزیوں، دالوں اور دیگر اشیائے خوردونوش کی ہول سیل قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے کے باعث مئی میں تھوک مہنگائی بڑھ کر ۲ء۶۱؍فیصد پر پہنچ گئی ہے۔ تھوک مہنگائی کی یہ ۱۵؍ماہ کی بلند ترسطح ہے۔  مرکزی وزارت تجارت و صنعت کی طرف سے جمعہ کو جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مئی میں اشیائے خوردونوش کی ہول سیل مہنگائی کی شرح۷ء۴؍فیصد رہی۔ 
  گزشتہ سال مئی کے مقابلے اس سال مئی میں آلو کی قیمتوں  میں ۶۴ء۰۵؍ فیصد، پیاز کی قیمتوں میں ۵۸ء۰۵؍ فیصد اور سبزیوں کی قیمتوں میں ۳۲ء۴۲؍ فیصد اضافہ ہوا۔ وہیں، دالیں ۲۱ء۹۵؍ فیصد، اناج۹ء۰۱؍ فیصد اور پھل۵ء۱۸؍ فیصد مہنگے ہوئے۔ دودھ کی قیمتوں میں بھی ۳ء۶۱؍ فیصد اضافہ ہوا۔ 
  اس سے قبل اپریل میں تھوک مہنگائی۱ء۲۶؍ فیصد تھی۔ وہیں، مئی میں تھوک مہنگائی کی سطح فروری ۲۰۲۳ء (۳ء۸۵؍ فیصد)  کے بعد سب سے زیادہ ہے۔ مئی میں ایل پی جی کی تھوک قیمت میں ۲ء۴۸؍ فیصد اور پیٹرول کی قیمت میں ۰ء۵۱؍ فیصد اضافہ ہوا جبکہ ڈیزل کی قیمت میں ۱ء۰۶؍ فیصد کمی ہوئی۔ 
تھوک مہنگائی کے متعلق وزارت صنعت و تجارت کی جانب سے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق اشیائےخوردنی کی مہنگائی اپریل کے مقابلے ۵ء۵۲؍ فیصد سے بڑھ کر ۷ء۴۰؍فیصد ہوگئی ہے۔ اشیائے ضروریہ کی مہنگائی کی شرح ۵ء۰۱؍ فیصد سے بڑھ کر ۷ء۲۰؍ فیصد ہوگئی ہے۔ ایندھن اور طاقت کی تھوک مہنگائی کی شرح ۱ء۳۸؍ فیصد سے گھٹ کر ۱ء۳۵؍فیصد رہی۔ پیداواری مصنوعات کی تھوک مہنگائی کی شرح منفی ۰ء۴۲؍ فیصد سے بڑھ کر ۰ء۷۸؍  فیصد رہی۔ معلوم ہوکہ اپریل ۲۰۲۳ء  میں تھوک مہنگائی منفی ۰ء۹۲؍فیصد اور مئی ۲۰۲۳ء  میں  تھوک مہنگائی منفی ۳ء۴۸؍ فیصد تھی۔  خیال رہے کہ مئی میں  خردہ مہنگائی میں  گراوٹ آئی ہے۔ ۱۲؍ جون کو مئی کی خردہ مہنگائی کے اعدادوشمار جاری کئے گئے تھے۔ اس کے مطابق مئی میں  خردہ مہنگائی ۴ء۷۵؍فیصد پر رہی۔ یہ ۱۲؍ ماہ کی نچلی تر سطح ہے۔ وہیں ایک مہینے قبل یعنی اپریل ۲۰۲۴ء میں خردہ مہنگائی گھٹ کر ۴ء۸۳؍ فیصد پر آگئی تھی۔ 
 خیال رہے کہ تھوک مہنگائی کے لمبے وقت تک بڑھے رہنے سے زیادہ تر پیداواری سیکٹر پر برا اثر پڑتا ہے۔ اگر تھوک قیمت بہت زیادہ وقت تک اونچی شرح پر رہتی ہے تو مصنوعات ساز اس کا بوجھ صارف پر ڈال دیتے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK