• Wed, 15 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

اتل سبھاش خودکشی کیس میں بیوی نکیتا سنگھانیہ کی ایف آئی آر خارج کرنے کی اپیل مسترد

Updated: January 07, 2025, 12:09 PM IST | Agency | Bengaluru

جج نے نکیتا سے پوچھا کہ آپ کیوں نہیںچاہتیں کہ اس کیس کی تحقیقات کی جائے؟۔

Nikita Singhania is an accused in this case. Photo: INN
نکیتا سنگھانیہ اس کیس میں ملزم ہیں۔ تصویر: آئی این این

کرناٹک ہائی کورٹ نے پیر کو بنگلور میں اے آئی انجینئر اتل سبھاش کی خودکشی کے معاملے میں بیوی نکیتا سنگھانیہ کی عرضی کو مسترد کر دیا۔ انہوں نے اپنے خلاف درج کردہ ایف آئی آر خارج کرنے کی اپیل کی تھی ۔ نکیتا کے وکیل نے کہا تھا کہ شکایت میں ایسا کچھ نہیں ہے جس سے پتہ چلتا ہو کہ  نکیتا اتل کو خودکشی کیلئے اکسانے میں ملوث تھی ۔ نکیتا کے وکیل کی اس دلیل پر جسٹس ایس آر کھنہ نے ایف آئی آر کو منسوخ کرنے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے تحقیقات متاثر ہوگی۔ انہوں نے  نکیتاسے پوچھا کہ آپ کیوں نہیں چاہتیں کہ کیس کی تحقیقات کی جائے؟
واضح رہےکہ ۹؍دسمبر۲۰۲۴ء کو اتل سبھاش نے بنگلور میں اپنے فلیٹ میں خودکشی کر لی تھی۔ خودکشی سے پہلے اتل نے ایک گھنٹہ۲۰؍ منٹ کا ویڈیو بنایا تھا۔ اس وائرل ویڈیو میں اتل نے اپنی بیوی  نکیتا پر سنگین الزامات لگائے تھے۔ 
 اتل کے اہل خانہ نے  نکیتا سنگھانیہ اور ان کے خاندان پر اتل کو خودکشی  پر اکسانے کا الزام لگایا تھا۔ اس معاملے میں نکیتا، اس کی ماں، بھائی اور چچا کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔۴؍ جنوری کو ہی  نکیتا، اس کی ماں اور بھائی کو ضمانت مل گئی تھی۔ چچا پہلے ہی ضمانت پر ہیں۔
ایف آئی آر دیکھئے اور کیا بتایاجائے؟
 جسٹس کھنہ نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ’’ `آپ کہہ رہے ہیں کہ شکایت میں ایسا کچھ نہیں ہے جس سے پتہ چلتا ہو کہ خودکشی کے لئے اکسایا گیا تھا؟ تفصیلی معلومات دی گئی ہیں، سب کچھ  بتایا گیا ہے ۔ ایف آئی آر دیکھیں، شکایت دیکھیں،  اس میں خود کشی کیلئے اکسانے کے سلسلے میں تمام معلومات دی گئی ہیں۔ مزید معلومات بھی سامنے آرہی ہیں۔ اس کے علاوہ اور کیا معلومات دی جائیں؟ مجھے اور کیا دیکھنا چاہیے؟
۱۴؍دسمبر کو گرفتار کیا گیا،۴؍ جنوری کو ضمانت ملی 
 کرناٹک پولیس نے نکیتا سنگھانیہ کو ۱۴؍ دسمبر۲۰۲۴ء کو گروگرام سے گرفتار کیا تھا جب کہ اس کی ماں اور بھائی انوراگ کو الہ آباد(پریاگ راج) سے گرفتار کیا تھا۔ تینوں پر اتل سبھاش کو خودکشی کے لیے اکسانے کا الزام ہے۔بنگلور پولیس تینوں کو اپنے ساتھ لے گئی تھی۔ وہاں عدالت میں پیش ہونے کے بعد انہیں پولیس حراست میں بھیج دیا گیا۔۴؍ جنوری کو بنگلور کی سٹی سول کورٹ نے تینوں کو ضمانت دے دی تھی۔  نکیتا کے وکیل نے دلیل دی کہ اتل کے بیٹے کی دیکھ بھال کیلئے نکیتا کو ضمانت ملنی چاہیے، کیونکہ بچہ ابھی چھوٹا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK