• Thu, 30 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

سیف علی خان پر حملے کے کیس میں مغربی بنگال سے خاتون گرفتار

Updated: January 27, 2025, 11:44 PM IST | Shahab Ansari | Mumbai

ملزم جو سِم کارڈ استعمال کررہا تھا ، وہ ملزمہ کے نام رجسٹرڈ ہے۔اداکار کی رہائش گاہ سے ملنے والے انگلیوں کے نشانات کے تعلق سے رپورٹ اب تک نہیں ملی

A controversy has arisen over the fingerprints of the accused at Saif Ali Khan`s residence.
سیف علی خان کی رہائش گاہ میں ملزم کے انگلیوں کے نشانات پر تنازع پیدا ہوگیا ہے۔

 ممبئی پولیس ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سیف علی خان پر حملے کا ملزم جو سم کارڈ استعمال کر رہا تھا، وہ ایک خاتون کے نام پر رجسٹرڈ ہے۔   پولیس کی۲؍ رکنی ٹیم اس خاتون کو تلاش کرنے کیلئے اتوار کو مغربی بنگال گئی تھی اور  مغربی بنگال پولیس کی مدد سے ناڈیا ڈسٹرکٹ کے چھپرا علاقے میں اسے تلاش کر کے حراست میں لے لیا ہے۔ اس خاتون کی شناخت کُکھ مونی جہانگیر شیخ کے طور پر ہوئی ہے اور اسے ٹرانزٹ ریمانڈ پر ممبئی لانے کیلئے پہلے وہاں کی مقامی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ 
انگلیوں کے نشانات  پر تنازع
 سیف علی خان پرقاتلانہ حملے کی تفتیش کرنے والے افسران کے مطابق `فنگر پرنٹ بیورو  نے اداکار کی رہائش گاہ سے ملنے والے  انگلیوں کے نشانات کے تعلق سے اب تک اپنی رپورٹ نہیں دی ہے۔ یہ بیان اس وقت سامنے آیا  جب میڈیا میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ سیف علی خان کی رہائش گاہ سے ملنے والے ۱۹ ؍ میں سے ایک بھی نشان گرفتارشدہ ملزم کی انگلیوں کے نشان سے میل نہیں کھاتا ہے۔
 متعدد خبروں میں اس دعوے پر کہ گرفتارشدہ ملزم شہزاد شریف الاسلام عرف وجے داس کی انگلیوں کے نشانات سیف علی کی رہائش گاہ پر ملنے والے ۱۹ ؍میں سے ایک بھی نشان سے میل نہیں کھاتا۔ ڈی سی پی زون۹؍ دکشت گیدام نے بیان دیا ہے کہ اب تک فنگر پرنٹ ماہرین کی رپورٹ موصول ہی نہیں ہوئی ہے۔ ان کے مطابق شہزاد کو ثبوتوں کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا ہے۔ 
 واضح رہے کہ اس کی پولیس تحویل میں توسیع کی جو وجہ بیان کی گئی تھی، ان میں یہ بات بھی شامل ہے کہ پولیس اس کا `’فیس ریکگنیشن  (چہرے کی شناخت) ‘کرنا چاہتی ہے تاکہ سی سی ٹی وی میں قید ہونے والی تصویر اور گرفتار شدہ ملزم کے ایک ہی ہونے کی تصدیق ہوجائے کیونکہ اس پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔ 
 پولیس نے اس کا ڈرائیونگ لائسنس بھی ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ وہ بنگلہ دیشی ہے لیکن اس کے پاس سے ہندوستانی آدھار کارڈ بھی برآمد ہوا ہے جو فرضی دستاویز کی بنیاد پر بنوایا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق شہزاد نے اس تعلق سے منہ نہیں کھولا ہے کہ اس نے آدھار کارڈ کس کی مدد سے بنوایا ہے۔ اس کی پولیس تحویل کی مدت بدھ کو ختم ہوگی۔
نوجوان کی ملازمت چھوٹ گئی اور منگنی بھی ٹوٹ گئی
 جس روز پولیس نے شہزاد کو گرفتار کیا تھا، اس سے محض ایک روز قبل آر پی ایف (ریلوے پروٹیکشن فورس) نے ممبئی پولیس کی نشاندہی پر آکاش کنوجیا کو چھتیس گڑھ میں واقع دُرگ ریلوے اسٹیشن سے اپنی تحویل میں لیا تھا اور پھر انہوں نے اس کی تصویر عام کردی تھی کہ سیف علی خان پر حملے کا ملزم پکڑا گیا ہےجس کے بعد  اسے چھوڑ دیا گیا۔ اب آکاش نے میڈیا کو بیان دیا ہے کہ سیف کے کیس میں بطور ملزم اسے پکڑے جانے کی خبر اور اس کی تصویر بطور ملزم عام کئے جانے کی وجہ سے اسے ملازمت سے نکال دیا گیا ہے ۔ اسی طرح جس جگہ اس کی منگنی ہوئی تھی، انہوں نے رشتہ توڑ دیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اب وہ احتجاجاً سیف علی خان کی رہائش گاہ کے باہر کھڑا رہ کر ان سے ملازمت کا مطالبہ کرے گا۔  آکاش پیشہ سے ڈرائیور ہے اور  اس کے خلاف چند چھوٹے موٹے کیس درج ہیں۔  اس کا کہنا ہےکہ سی سی ٹی وی میں جس شخص کی تصویر قید ہوئی ہے ،اسے مونچھیں نہیں ہیں جبکہ اسے مونچھیں ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK