• Sat, 18 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

عالمی معیشت ترقی کر رہی ہے، غریب ممالک کے لئے کوئی راحت نہیں

Updated: January 18, 2025, 2:01 PM IST | Agency | New Delhi

عالمی بینک کا اندازہ ہے کہ عالمی معیشت ۲۰۲۵ء اور ۲۰۲۶ء میں۷ء۲؍ فیصد کی شرح سے ترقی کرے گی۔ یہ ۲۰۲۳ء اور ۲۰۲۴ء کے اعداد و شمار کے برابر ہے۔

The World Bank has provided information on the economy in its report. Photo: INN
عالمی بینک نے اپنی رپورٹ میں معیشت کی معلومات فراہم کی ہے۔ تصویر: آئی این این

ورلڈ بینک نے اپنی حالیہ  رپورٹ میں کہا ہے کہ عالمی معیشت جنگ، تجارتی پالیسیوں میں مسلسل تبدیلیوں اور بلند شرح سود کے باوجود آہستہ آہستہ ترقی کر رہی ہے لیکن یہ اتنی تیزی سے ترقی نہیں کر رہی ہے کہ دنیا کے غریب ترین ممالک کو اس سے فائدہ ہو سکے۔  بینک کا اندازہ ہے کہ عالمی معیشت ۲۰۲۵ء اور ۲۰۲۶ء میں۲ء۷؍ فیصد کی شرح سے ترقی کرے گی۔ یہ ۲۰۲۳ء اور ۲۰۲۴ء کے اعداد و شمار کے برابر ہے۔
  یہ اضافہ ۲۰۱۰ء۔۲۰۱۹ء کے  اوسط سے ۰ء۴؍ فیصد کم ہے۔ اس کساد بازاری کی وجہ گزشتہ چند برسوں میں معاشی جھٹکے جیسے کووڈ ۱۹؍ اور یوکرین اور روس جنگ کو قرار دیا گیا ہے۔ تاہم رپورٹ میں کچھ اچھی خبریں بھی ہیں۔ عالمی افراط زر، جو گزشتہ دو برسوں میں۸؍ فیصد سے زیادہ ہے،۲۰۲۵ء اور۲۰۲۶ءمیں اوسطاً ۲ء۷؍ فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے جوکہ بہت سے مرکزی بینکوں کے ہدف کے قریب ہے۔
 ورلڈ بینک جس کے۱۸۹؍ رکن ممالک ہیں، غریب ممالک میں کم شرح والے قرض اور مدد فراہم کرکے غربت کو کم کرنے اور معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے کام کرتا ہے۔کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک، یعنی ترقی پذیر ممالک میں۲۰۲۵ء میں۴ء۱؍ فیصد اضافے کی توقع ہے، جو۲۰۲۶ء میں قدرے کم ہو کر۴؍ فیصد ہو جائے گی۔ تاہم یہ اضافہ عالمی غربت میں کمی کے لیے کافی نہیں سمجھا جاتا۔ رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ ترقی پذیر ممالک میں ترقی کئی برسوں سے سست روی کا شکار ہے۔ یہ ۲۰۰۰ء کی دہائی میں۵ء۹؍ فیصد،۲۰۱۰ء کی دہائی میں۵ء۱؍ فیصد تھی اور اب ۲۰۲۰ءکی دہائی میں یہ گر کر۳ء۵؍ فیصد رہ گئی ہے۔ اگر ہم چین اور ہندوستان کو چھوڑ دیں تو یہ ممالک فی کس اقتصادی ترقی میں ترقی یافتہ ممالک سے پیچھے ہیں۔
 متذکرہ ممالک کی معیشتیں سست سرمایہ کاری، قرضوں کی بلند سطح، موسمیاتی تبدیلی کے بڑھتے ہوئے اخراجات اور تحفظ پسندانہ پالیسیوں سے متاثر ہیں جو ان کی برآمدات کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔ ان میں سے کوئی بھی مسئلہ جلد حل ہوتا نظر نہیں آتا۔خبر رساں ادارے بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق ورلڈ بینک کے چیف اکانومسٹ اندرمیت گل نے کہا ہے کہ آنے والے۲۵؍ سال ترقی پذیر ممالک کے لیے گزشتہ ۲۵؍برسوں سے زیادہ مشکل ہوں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK