سونے کی عالمی مارکیٹ پر نظر رکھنے والی ورلڈ گولڈ کونسل (ڈبلیو جی سی) نے آئندہ بجٹ میں سونے پر درآمدی ڈیوٹی میں اضافہ نہ کرنے کی سفارش کی ہے اور آگاہ کیا ہے کہ ڈیوٹی میں اضافے سے صنعت اور معیشت بری طرح متاثر ہو سکتی ہے۔
EPAPER
Updated: January 29, 2025, 2:30 PM IST | Agency | New Delhi
سونے کی عالمی مارکیٹ پر نظر رکھنے والی ورلڈ گولڈ کونسل (ڈبلیو جی سی) نے آئندہ بجٹ میں سونے پر درآمدی ڈیوٹی میں اضافہ نہ کرنے کی سفارش کی ہے اور آگاہ کیا ہے کہ ڈیوٹی میں اضافے سے صنعت اور معیشت بری طرح متاثر ہو سکتی ہے۔
سونے کی عالمی مارکیٹ پر نظر رکھنے والی ورلڈ گولڈ کونسل (ڈبلیو جی سی) نے آئندہ بجٹ میں سونے پر درآمدی ڈیوٹی میں اضافہ نہ کرنے کی سفارش کی ہے اور آگاہ کیا ہے کہ ڈیوٹی میں اضافے سے صنعت اور معیشت بری طرح متاثر ہو سکتی ہے۔
یہ بتاتے ہوئے کہ سونے پر ڈیوٹی میں پچھلی کمی کا مثبت اثر پڑا، ڈبلیو جی سی کے علاقائی چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) سچن جین نے پیر کو کہا ’’اگلے مرکزی بجٹ میں درآمدی ڈیوٹی میں کوئی بھی اضافہ منفی اثر ڈال سکتا ہے، جس سے اسمگلنگ میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ اضافہ سونے کی گھریلو قیمتوں میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے اور صنعت کو پیچھے دھکیل سکتا ہے۔ ‘‘
انہوں نے ایک بیان میں کہاکہ ’’سونے کی صنعت ہندوستان کی جی ڈی پی میں ۳ء۱؍ فیصد کا حصہ ڈالتی ہے اور تقریباً ۲۰؍ سے ۳۰؍ لاکھ افراد کو روزگار فراہم کرتی ہے۔ ‘‘ گزشتہ جولائی میں سونے پر درآمدی ڈیوٹی کم کرنے کے حکومت کے فیصلے کے سونے کی صنعت پر بہت مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ اس سے غیر رسمی ذرائع سے سونے کی درآمدات میں کمی آئی ہے، سونے کی درآمد کے سرکاری ذرائع کو تقویت ملی ہے اور سونے کی گھریلو خریداری کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔ ‘‘ بیان میں کہا گیا ہے کہ سونے پر ٹیکس میں کمی نے ایک زیادہ منظم اور شفاف صنعت کو جنم دیا ہے، جس کے نتیجے میں گولڈ مارکیٹ مضبوط ہوئی ہے۔ یہ ضروری ہے کہ اس مثبت رفتار کو برقرار رکھنے کے لیے اسٹیک ہولڈرس بشمول سرکاری ادارے، صنعت کے کھلاڑی اور مالیاتی ادارے تعاون کریں۔