Inquilab Logo Happiest Places to Work

ورلڈ ہیریٹج ڈے کی مناسبت سے ریلوے کی تاریخی عمارتوں کی معلومات فراہم کی گئی

Updated: April 21, 2025, 11:58 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

’ہیریٹج واک‘ میں ریلوے ملازمین کو چرچ گیٹ اورباندرہ ریلوے اسٹیشن کی عمارتوں کی تاریخ اور اس کا پس منظربتایا گیا۔

During the `Heritage Walk`, female employees are being told about the historical buildings of the railways. Photo: INN.
’ہیرٹیج واک ‘کے دوران خاتون ملازمین کو ریلوے کی تاریخی عمارتوں کے بارے بتایا جارہا ہے۔ تصویر: آئی این این۔

ورلڈ ہیریٹیج ڈے کی مناسبت سے ویسٹرن ریلوے کے ہیڈ آفس کی تاریخی عمارت اور اس میں محفوظ مختلف ادوار کی تفصیلات تاریخی حوالوں سے ریلوے کی خواتین ملازمین کو بتائی گئیں۔ اس حوالے سے ایک ’ ہیریٹج واک ‘ کا انعقاد بھی کیا گیا تھا۔ اس میں ۳۲؍خواتین شامل تھیں۔ 
چرچ گیٹ میں ریلوے کی وہ تاریخی عمارت ہے جس کی تعمیر ۱۸۹۴ء میں شروع ہوئی اور۱۸۹۹ء میں مکمل ہوئی تھی۔ ۱۲۵؍سال قبل تعمیر کی جانے والی اس عمارت پر ساڑھے۷؍لاکھ روپے کا خرچ آیا تھا اور اسے اپنے دور کے مشہور آرکیٹکٹ فریڈرک ویلیم اسٹیون نے ڈیزائن کیا تھا۔ انہوں نے ہی سی ایس ایم ٹی میونسپل کارپوریشن کی عمارت کا بھی ڈیزائن بنایا تھا۔ یہ عمارت انڈو سرسینک اور اٹالین طرز تعمیر کا نمونہ ہے۔ اس عمارت کا گنبد، سنگ مرمر کا فرش اور ٹیک کی لکڑیوں کی چھتیں تین منزلہ عمارت میں پھیلے گلیارے کو اور خوشنما بناتی ہیں۔ ۱۹۰۵ءمیں اس عمارت میں آگ لگ گئی تھی، اسی طرح۱۹۲۶ء میں نئے حصے کو جوڑا گیا۔ اس طرح۱۲۵؍سال پورا ہونے کے باوجود یہ عمارت تاریخی اور قومی ورثے کے لحاظ سے اپنی منفرد شناخت رکھتی ہے۔ یہاں سے روزانہ لاکھوں مسافر اپنی منزل تک پہنچتے ہیں لیکن بیشتر کو یہ علم‌ نہیں ہوگا کہ جس عمارت کے زیر نگرانی چرچ گیٹ اسٹیشن کا نظام چلایا جاتا ہے اور جہاں جنرل منیجر اشوک کمار مشرا بیٹھ کر اپنے دفتر سے منصوبے بناتے ہیں ، وہ ماضی اور حال کی یادگار ہے۔ 
اسی طرح باندرہ اسٹیشن بھی ہیریٹج میں شامل ہے۔ ۱۸۶۴ء میں پہلی بار کام شروع ہوا۔ باندرہ اسٹیشن سستی تعمیراتی اشیاء سے بنایا گیا تھا۔ اس کے۲۴؍ سال بعد۱۸۸۸ء میں اسے دوبارہ تعمیر کیا گیا جسے ہم آج بھی دیکھ رہے ہیں۔ مہاراشٹر حکومت کی جانب سے اسے ’گریڈ ون ہیریٹج‘ کا درجہ حاصل ہے۔ ۱۹۰۰ء میں دائیں جانب کے حصے کی تجدید کی گئی تھی۔ باندرہ اسٹیشن کی تعمیر، خوبصورت پتھر، لوہے کی کمانیں اور خوبصورت ڈیزائن والی لکڑی کا استعمال اسے مزید خوبصورت بناتے ہیں۔ 
ویسٹرن ریلوے کے چیف پی آر او ونیت ابھیشیک نے نمائندہ انقلاب کو بتایا کہ تاریخی پس منظر بتانے اور تاریخ سے واقف کرانے کا مقصد یہ ہے کہ لوگ سمجھیں ، جانیں اور یہ محسوس کریں کہ آج جہاں ان اسٹیشنوں سے وہ آرام دہ سفر کا آغاز کرتے ہیں، وہ محض ٹرین رکنے کی جگہ ہی نہیں تاریخ کا ایک ایسا سنہرا باب ہے جو اپنے اندر کئی اتار چڑھاؤ اور ماضی وحال کی زندہ مثال ہے جس پر ہم بجا طور پر فخر کرسکتے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK