• Fri, 21 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ورلی : بی ایم سی کے نوٹس سے جھوپڑامکینوں میں بے چینی

Updated: February 19, 2025, 10:48 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai

کوسٹل روڈ کی تعمیرکیلئے جھوپڑوںکو توڑنے کا منصوبہ۔مکینوں کوایک مرتبہ پھر ۷؍ دن میں رہائشی ثبوت جمع کرانے کی ہدایت ۔میونسپل کمشنر سے ملاقات کرکے مخالفت کی

Residents of Markandeshwar slum expressing their anger against the BMC.
مارکنڈیشور جھوپڑپٹی کے مکین بی ایم سی کے خلاف ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے۔ (تصویر: انقلاب)

یہاں کے اینی بیسنٹ روڈ علاقے کی جھوپڑپٹیوں میں برسوں سے رہنے والے ہزاروں   افرادمیں اس وقت بے چینی پھیل گئی جب بی ایم سی نے نوٹس دیتے ہوئے ۷؍ دن میں رہائشی ثبوت فراہم کرنے کا حکم دیا ہے ۔  نوٹس  میں بتایا گیا ہے کہ ان کے مکانات کوسٹل روڈ پروجیکٹ کی زد میں آرہے ہیں جنہیں منہدم کیا جائے گا۔
   شہری انتظامیہ کے ۷؍فروری کو جاری کئے گئے  نوٹس  سے  ناراض  ورلی کے مارکنڈیشور نگر جھوپڑا واسی شدید بے چینی کا شکار ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اس علاقے میں گزشتہ ۷۰؍ سال سے آباد ہیں۔ اگر انہیں ہٹانا ہی ہے تو ایس آر اے کے تحت ان کی دیگر مقامات پر بازآبادکاری کا نوٹس دیا جانا چاہے نہ کہ بے دخل کرنے کا۔ نوٹس کے ذریعہ بتایا گیا ہے کہ ممبئی کوسٹل روڈ میگا پروجیکٹ کیلئے جھوپڑپٹیوں کو منہدم کیا جائے گا اور وہاں کھلا میدان ، گارڈن ، چہل قدمی کے لئے ٹریک اور بس ڈپو بنایا جائے گا ۔
 بی ایم سی کے نوٹس کے مطابق ورلی کے ڈاکٹر اینی بیسنٹ روڈ پر واقع مارکنڈیشور جھوپڑ پٹی جس میں ۱۶۸؍ جھوپڑوں میں ہزاروں خاندان آباد ہیں ، کوسٹل روڈ کی تعمیرات میں ۱۸ء۳۰؍ میٹر چوڑی سڑک بنانا ہے  لیکن جھوپڑ پٹی  ہونے کی وجہ سے اس میں رکاوٹ پیدا ہورہی ہے ۔ مکینوں کا الزام ہے کہ جھوپڑپٹی سے متصل ایک بڑا نالا وہاں موجود ہے جس پر سے کوسٹل روڈ کی تعمیرات کا کام کیا جاسکتا ہے لیکن بی ایم سی اس کا استعمال کرنے کے بجائے مکینوں کو ہراساں کررہی ہے ۔
  اس سلسلہ میں مذکورہ جھوپڑپٹی کے مکینوں نے گزشتہ روز ایک وفد کی شکل میں آر ٹی آئی رضاکار سنتوش ڈاؤنڈکر کی سربراہی میں بی ایم سی کمشنر بھوشن گگرانی سے بھی ملاقات کی تھی ۔ مکینوں نے میونسپل کمشنر سے کہا کہ’’ جب انہیں ایس آر اے کے تحت گھر فراہم کرنے کی اسکیم میں شامل کیا گیا تھا تو اب کوسٹل پروجیکٹ کی زد میں آنے  والوں میں کیوں شمار کیا جارہا ہے ۔‘‘
 مکینوں نے اس بارے میں انقلاب سے بات چیت کے دوران یہ بھی کہا کہ ’’ جب ہم ۷۰؍ سال سے زائد عرصہ سے یہاں مقیم ہیں تو نوٹس کے ذریعہ دوبارہ سروے کئے جانے اور ہم سے دستاویزات مانگنے کا کیا مقصد   ؟‘‘
 میونسپل کمشنر سے ملاقات کے دوران آر ٹی آئی رضا کار سنتوش ڈاؤنڈکر اور مکینوں نے اپیل کی کہ جھوپڑ پٹی کے قریب جو بڑا نالا واقع ہے ، جس پر پہلے پل باندھنے کی تجویز پیش کی گئی تھی ، اس پر کوسٹل روڈ کے لئے درکار سڑک بنائی جائے نہ کہ۷۰؍ سال سےآباد مکینوں کو اجاڑا جائے۔ مکینوں کا یہ بھی الزام ہے کہ بی ایم سی نے نوٹس جاری کرکے اور ان سے دوبارہ ۷؍ دن میں رہائشی ثبوت فراہم کرنے کا فرمان جاری کیا ہے جس سے  لوگوں کی راتوں کی نیند اڑگئی ہے۔
 بی ایم سی کے نوٹس پر   دیونندر سوامی نامی مکین نے کہا کہ جہاں مرکنڈیشور نگر جھوپڑ پٹی آباد ہے ، وہا ں سے ۲۰؍ میٹر کی دوری پر ورلی نالا ہے ، وہاں پر کوسٹل روڈ کے لئے درکار ۱۸ء۳۰؍ میٹر کا روڈ بنایا جاسکتا ہے لیکن بی ایم سی   ایس آر اے کے تحت مکینوں کی بازآبادکاری کے حق کو چھین کر  جھوپڑپٹی کی  زمین کوسٹل روڈ کے لئے مختص کررہی ہے اور اس سے ہمیں لاعلم رکھ کر اچانک نوٹس جاری کرکے ہمیں بے گھر کرنےکا منصوبہ بنایا ہے ۔ اس سلسلہ میں اب مکینوں نے میونسپل کمشنر سے ملاقات کے بعد مقامی رکن اسمبلی  سے بھی اس معاملہ میں مداخلت کی اپیل کی ہے ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK