Inquilab Logo Happiest Places to Work

وقف ترمیمی قانون کےخلاف نماز میں مصلیان کا سیاہ فیتہ باندھ کر ناراضگی کا اظہار

Updated: April 12, 2025, 9:34 AM IST | Iqbal Ansari and Khalid Abdul Qayyum Ansari and Saeed Ahmed Khan | Mumbai

مودی حکومت کے ذریعے پاس کرائے گئے وقف قانون کیخلاف شہر و مضافات کی کئی مساجد میں مصلیان نے احتجاجاً اپنے بازوؤں پر سیاہ فیتہ باندھ کر نماز جمعہ ادا کی۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

مودی حکومت کے ذریعے پاس کرائے گئے وقف قانون کیخلاف شہر و مضافات کی کئی مساجد میں مصلیان نے احتجاجاً اپنے بازوؤں پر سیاہ فیتہ باندھ کر نماز جمعہ ادا کی۔ ائمہ مساجد نے خطاب جمعہ میں اوقاف کی اہمیت، ضرورت،  افادیت اور وقف ترمیمی ایکٹ کی خرابیوں پر روشنی ڈالی۔ مصلیان نے ہاتھ بلند کرکے اپنی جانب سے ہرممکن تعاون کا بھی یقین‌ دلایا۔
مختلف علاقوں کی مساجد کے ائمہ نے توجہ دلائی

مختلف علاقوں مدن پورہ ، بھنڈی بازار، بائیکلہ، باندرہ، ماہم ، کرلا، گھاٹ کوپر، وکھرولی، گوونڈی، چیتاکیمپ، مالونی، سانتاکروز، ممبرا، تھانے اور بھیونڈی وغیرہ علاقوں میں احوال معلوم‌ کرنے پر بتایا گیا کہ ائمہ نے مصلیان کو بطور خاص متوجہ کیا اور  بتایا گیا کہ یہ غیر آئینی قانون پاس ہونے سے ہمارے بزرگوں کی وقف کردہ ہزاروں ایکٹر زمین خطرے میں پڑسکتی ہے۔ اسی طرح نئے قانون کی رو سے یہ انتہائی خطرناک ہے کہ  اوقاف پر جن لوگوں نے ناجائز قبضے کر رکھے ہیں اس قانون کے سبب وہ ناجائز قبضے ۱۲؍ سال بعد جائز کہلائیں گے، اسی طرح اس ایکٹ کی دیگر خطرناک باتوں کی نشاندھی کی گئی ۔ـ  مدن‌پورہ سنی بڑی مسجد کے امام‌ مفتی زبیر احمد مصباحی نے کہا کہ وقف مخالف قانون انتہائی خطرناک ہے، ہمیں اس تعلق سے مستقل بیداری کا ثبوت دینا ہے تاکہ اوقاف کو لاحق خطرات دور ہوں۔اہل حدیث جامع مسجد مومن پورہ میں مولانا عبدالحکیم مدنی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملت اسلامیہ کو وقف املاک کے تحفظ کے تعلق سے  اپنی ذمہ داری یاد رکھنی چاہئے ۔ ہمیں آئینی اور جمہوری طریقے سے وقف قانون کے خلاف اپنی آواز بلند کرنی ہے۔ دھوبی گھاٹ مسجد قباء کے امام مولانا امان اللہ رضا نے کہا کہ یہ قانون وقف املاک کو ختم کرنے والا ہے اسی لئے شدت سے اس کی مخالفت کی جارہی ہے۔ مفتی عبدالقادر قاسمی (جامعہ منہاج السنہ مسجد)‌ نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ قانون اتنا خطرناک ہے کہ اس سے مدارس، مساجد ، خانقاہیں اور درگاہیں سب پر حکومت قابض ہوجائے گی۔ اس لئے جب بھی آواز دی جائے لبیک کہتے ہوئے احتجاج میں شامل ہوجائیے۔
مرحلہ وار طریقے سے احتجاج جاری رہے گا
بورڈ کے رکن مولانا محمود احمد خاں دریابادی نے نمائندۂ انقلاب کو بتایا کہ بورڈ کی ہدایت کے مطابق مرحلہ وار طریقے سے تمام امور انجام دیئے جائیں گے اور اس ظالمانہ قانون کے خلاف آواز بلند کرنے کا سلسلہ جاری رہے گا۔
وہیںآل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی اپیل پر بھیونڈی کی بیشتر مساجد میں جمعہ کے روز نماز کے دوران نمازیوں نے دائیں ہاتھ پر کالی پٹی باندھ کر ووقف ترمیمی بل کے خلاف پرامن احتجاج درج کیا۔ شہر کی بیشتر مساجد میں مسلمانوں نے کالی پٹی باندھ کر نماز ادا کی۔اس احتجاج کے پیش نظر ڈی سی پی موہن دہیکر نے  شہر کی اہم مساجد اور مختلف مقامات پر سخت حفاظتی انتظامات کئےگئے تھے۔ مفتی حذیفہ قاسمی نے کہا کہ ’’یہ احتجاج 11 اپریل سے شروع ہو کر 7 جولائی تک جاری رہے گا، جس میں مختلف چھوٹے بڑے شہروں میں کانفرنس، میٹنگ، دھرنا اور میمورنڈم کے ذریعے بل کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا۔‘
ممبرا کوسہ میں بھی بیان اور احتجاج درج کرایا گیا 
ممبرا کوسہ کی ۱۰۰؍سے زیادہ مساجد میں ائمہ نے جمعہ کے خطاب میں وقف ترمیمی قانون کے تعلق سے بیان کیا  اور مصلیان کو مذکورہ قانون سے ہونے والے نقصانات سے آگاہ کیا۔ ائمہ نےیہ بھی اپیل کی کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بور ڈ کی جانب سے  جس طرح رہنمائی کی جائے اسی کے مطابق اپنا پر امن احتجاج درج کرائیں۔مصلیان نے سیاہ پٹی باندھ کر احتجاج درج کرایا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK