مودی سرکار نے فی الحال انڈین اولمپک اسوسی ایشن کو ذمہ داری سونپ دی ، فیڈریشن کیلئے عارضی کمیٹی بنانے کی ہدایت۔ برج بھوشن کا کھیل ختم، بی جےپی صدر جے پی نڈا سے ملاقات کے بعد کشتی کے معاملوں سے سنیاس کا اعلان کیا۔ بجرنگ پونیا نے لوٹایا ہوا پدم شری ابھی واپس نہ لینے کا اعلان کیا، کہا کہ ’’مکمل انصاف ہونے کے بعد اس پر غور کروںگا۔
برج بھوشن سنگھ کشتی کے معاملات میں نہ پڑنے کا اعلان کرتے ہوئے۔ تصویر: ایجنسی
طویل جدوجہد کے بعد اتوار کو بالآخر حکومت کو پہلوانوں کے آگے گھٹنے ٹیکنے پڑ گئے۔ ساکشی ملک کے کشتی چھوڑدینے کے اعلان اور بجرنگ پونیا کے پدم شری لوٹادینے کے بعد اتوار کو مودی سرکار بالآخر حرکت میں آئی اوراس نے ایک ہی جھٹکے میں نوتشکیل شدہ ’ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا‘ کی پوری باڈی کو معطل کر دیا۔اس کے ساتھ ہی وزارت کھیل نے انڈین اولمپک اسوسی ایشن کو مکتوب روانہ کرکے اس سے اپیل کی کہ وہ فیڈرشین کا کام کاج دیکھنے کیلئے عارضی طور پر ایڈ ہاک کمیٹی تشکیل دے۔ وزارت کھیل کی جانب سے انتہائی سخت انداز میں لکھے گئے مکتوب میں کشی فیڈریشن کی معطلی کے اعلان کے چند ہی گھنٹوں بعد بی جےپی صدر جے پی نڈا نے فیڈریشن کےسابق صدر برج بھوشن شرن سنگھ سے ملاقات کی۔اس ملاقات کےبعد برج بھوشن نے کشتی کے معاملات سے اپنی سبکدوشی کا اعلان کردیا۔
برج بھوشن شرن سنگھ کے معتمد خاص کی چھٹی
واضح رہے کہ جمعرات کو کشتی فیڈریشن کے انتخابات میں برج بھوشن کے معتمد خاص سنجے سنگھ نے فیڈریشن کی صدارت کا الیکشن جیت لیاتھا۔ اس جیت کے بعد وہ سیدھے برج بھوشن کے گھر پہنچے جس کے بعد یہ واضح تھا کہ کشتی فیڈریشن کے صدر بھلے ہی سنجے سنگھ بن گئے ہیں مگر باگ ڈور اب بھی برج بھوشن کے پاس ہی رہے گی۔ اسی بنا پر جہاں سنجے سنگھ کی کامیابی پر ساکشی ملک نے روتے ہوئے بطور احتجاج کشتی کو ہی الوداع کہہ دیا وہیں دوسرے دن ان کے ساتھے بجرنگ پونیا نے اپنا پدم شری ایوارڈ لوٹا دیا۔ اس کے بعد بھی برج بھوشن شرن سنگھ کے تیور کم نہیں ہوئے بلکہ انہوں نےساکشی ملک کے کشتی چھوڑ دینے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’’تو کیا میں پھانسی پر لٹک جاؤں ۔‘‘اس کےعلاوہ ان کے بیٹے کی ایک تصویر بھی سامنے آئی کہ ’’دبدبہ تو تھا اور رہےگا۔‘‘
فیڈریشن پر ضابطے کی پیروی نہ کرنے کا الزام
کشتی فیڈریشن کے صدر کے طور پر سنجے سنگھکی جیت کو مودی حکومت کی وعدہ خلافی کے طورپر دیکھا گیا جس نے انصاف دلانےکا وعدہ کیاتھا۔ ساکشی ملک کے کشتی چھوڑ نے کے بعد اس بات کا اندیشہ تھا کہ ایوارڈ واپسی کا سلسلہ شروع ہوجائےگا۔ بجرنگ پونیا کے بعد گونگا پہلوان نے بھی اپنا ایوارڈ لوٹا دیا اور اندیشہ تھا کہ کئی اور کھلاڑی خاتون پہلوانوں کی حمایت میں آگے آسکتے ہیں ۔ ایسے میں اپنی خفت مٹانے کیلئے حکومت نے اتوار کو یہ کہہ کر کارروائی کی کہ نئی تشکیل شدہ کشتی فیڈریشن نے ضابطے کی پیروی نہیں کی۔ وزارت کھیل کی جانب سے جاری کئے گئے مکتوب میں کہاگیا ہے کہ ’’ نو منتخب فیڈریشن نے پہلوانوں کو تیاری کیلئے مناسب وقت دیئے بغیر جونیئر چمپئن شپ مقابلے کا اعلان کردیا۔ ‘‘ خیال رہے کہ سنجے سنگھ نے ضابطے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اس ماہ کے اخیر میں جونیئرکشتی مقابلہ نندنی نگر گونڈہ (یوپی) میں منعقد کرنے کا اعلان کردیا تھا۔ اس پر ساکشی ملک نے ٹویٹ کر کے برہمی اور ناراضگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’میں نےکشتی چھوڑ دی لیکن گزشتہ رات سے پریشان ہوں ۔ جونیئر خواتین ریسلرز کا کیا کروں جو مجھے فون کر کے بتا رہی ہیں کہ ان کا مقابلہ ۲۸؍دسمبر سے ہونا جا رہا ہے اور نئی فیڈریشن نے اس کا انعقاد نندنی نگر گونڈہ میں برج بھوشن کے علاقہ میں کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘
ساکشی ملک نےنندنی نگر میں مقابلہ کرانے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہاکہ کیا ملک میں اس کے علاوہ کوئی اور جگہ نہیں ملی؟ جونیئر خواتین پہلوان سخت پریشان ہیں لیکن وہ کچھ کرنہیں سکتیں ۔گونڈہ بی جےپی کے رکن پارلیمنٹ اورکشتی فیڈریشن کے سابق سربراہ برج بھوشن کا پارلیمانی حلقہ ہے۔
وزارت کھیل کی کارروائی
سنجے سنگھ کے اعلان کے بعدوزارت کو بھی محسوس ہو ا کہ یہ سب فیڈریشن کے سابق صدرکے اشارے پر کیا جا رہا ہے۔ اس کااظہار وزارت کھیل کے سخت مکتوب میں بھی کیاگیا ۔ نو تشکیل شدہ فیڈریشن کومعطل کرتے ہوئےوزارت کھیل نے کہا ہےکہ فیڈریشن کھیلوں کے ضابطہ کو مکمل طور پر نظر انداز کرتے ہوئے سابق عہدیداروں کے مکمل کنٹرول میں ہے۔ فیڈریشن کا کا م کاج سابق عہدیداروں کے زیر کنٹرول مقامات سے چلایا جارہا ہے۔ حالانکہ سنیچر کو وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر نے ساکشی ملک کے ریٹائرمنٹ اور بجرنگ پونیا کے ذریعہ ایوارڈ واپسی پرتبصرہ کرنے سے انکار کردیا تھا اس لئے یہ قیاس لگایا جارہاہے کہ انہیں کارروائی کا حکم اعلیٰ سطح سے دیاگیاہے۔
برج بھوشن نے ریٹائرمنٹ لیا
دوسری طرف برج بھوشن شرن سنگھ نے فیڈریشن کی معطلی کے کچھ ہی گھنٹوں بعد ریسلنگ کے معاملات سے سنیاس لینے کا اعلان کیا۔ برج بھوشن شرن سنگھ نے کہاکہ وہ اب کشتی فیڈریشن سے ریٹائر ہوچکے ہیں ، اب حکومت کے فیصلے پر جو بھی بات کرنی ہے، وہ نئی فیڈریشن کرے گی۔ میرا اس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
خاتون صدر مقرر کرنے کا مطالبہ
وزارت کھیل کی طرف سے کشتی فیڈریشن کو معطل کئے جانے کے بعدبرج بھوشن کے خلاف احتجاج کرنے والی ایک اور پہلوان ونیش پھوگاٹ نے مطالبہ کیا کہ فیڈریشن کا صدر کسی خاتون کو مقرر کیا جائے۔ونیش نےحکومت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئےکہا کہ ’’یہ فیصلہ کھلاڑیوں کے مفاد میں ہے۔ کسی اچھے شخص کو فیڈریشن کا صدر بننا چاہیے۔ خاتون کو یہ ذمہ داری سونپی جائے۔ اس سے ہمیں سکون ملے گا۔ ہم محسوس کریں گے کہ ہماری لڑائی اور ہماری جدوجہد جیت گئی۔ ہم سیاست نہیں کر رہے تھے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’خاتون کھلاڑیوں کا استحصال کیا گیا۔ ہم اس کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔‘‘
ونیش پھوگاٹ نے لڑائی جاری رکھنے کا اعلان کیا اور کہا کہ جنسی استحصال معاملہ میں ہم برج بھوشن شرن سنگھ کےخلاف عدالت میں جنگ لڑ رہے ہیں۔ جس دن ہمیں انصاف ملے گا، ہم احتجاج ختم کر دیں گے۔