جنگلی حیات سے متعلق عالمی ادارے، ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ کی (ڈبلیو ڈبلیو ایف)کی دو سالہ رپورٹ کے مطابق جنگلی حیات کی آبادی میں گزشتہ ۵۰؍ برسوں میں ۷۳؍ فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ میٹھے پانی کے جانداروں میں سب سے زیادہ کمی دیکھی گئی۔
EPAPER
Updated: October 10, 2024, 4:04 PM IST | New Delhi
جنگلی حیات سے متعلق عالمی ادارے، ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ کی (ڈبلیو ڈبلیو ایف)کی دو سالہ رپورٹ کے مطابق جنگلی حیات کی آبادی میں گزشتہ ۵۰؍ برسوں میں ۷۳؍ فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ میٹھے پانی کے جانداروں میں سب سے زیادہ کمی دیکھی گئی۔
جنگلی حیات سے متعلق عالمی ادارے، ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ کی (ڈبلیو ڈبلیو ایف)کی دو سالہ رپورٹ کے مطابق، رہائش گاہ کے نقصان، انحطاط، موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کی وجہ سے نگرانی کی جانے والی عالمی جنگلی حیات کی آبادی میں گزشتہ ۵۰؍ برسوں میں ۷۳؍ فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ یہ رپورٹ ۳۵؍ ہزار جنگلی حیات کی آبادی کے رجحانات جن میں ممالیہ، جل تھلیا، رینگنے والے جانور اور مچھلیاں شامل ہیں، کو ٹریک کرنے پر مبنی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نیچرل ورلڈ میں کمی کے بڑے مضمرات ہوتے ہیں کیونکہ وہ مجموعی اثرات کو متحرک کرتے ہیں، جو بالآخر ٹپنگ پوائنٹس کا باعث بن سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: ہندوستان میں پابندی شدہ ’ہندوتوا واچ‘ کو ایوا لاسمین ایوارڈ سے نوازا گیا
مختلف ماحولیاتی نظاموں میں، میٹھے پانی کے جانداروں میں سب سے زیادہ کمی دیکھی گئی، ان کی آبادی میں ۸۵؍فیصد کمی آئی، اس کے بعد زمینی جاندار جس میں ۶۹؍ فیصد کمی اور آبی مخلوقات ۵۶؍ فیصد کمی دیکھی گئی۔ موسمیاتی تبدیلی، آلودگی، ناگوار انواع، بیماریاں جنگلی حیات کے زوال کے اہم محرک تھے۔ ڈبلیو ڈبلیو ایف نے ہندوستان میں گِدھوں کی ۳؍ انواع کے معدومیت کے خطرے سے دوچار ہونے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔